جمہوری ملک میں ہر شہری کو اظہار خیال کا حق حاصل - اکبر اویسی تقریر کیس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-23

جمہوری ملک میں ہر شہری کو اظہار خیال کا حق حاصل - اکبر اویسی تقریر کیس

جناب اکبر الدین اویسی قائد مجلس مقننہ پارٹی کی تقریر کے خلاف تمام مقدمات کو یکجا کرنے ہائی کورٹ میں سماعت آج بھی جاری رہی۔ مقدمہ نمبر 824/2013 کے تحت جسٹس رمیش رنگاناتھن کے اجلاس پر مدعا علیہ نمبر 10 کے وکیل سری رام نے آج بھی بحث جاری رکھی۔ انہوں نے عدالت کو بتایاکہ درخواست گذار یعنی اکبر الدین اویسی کے خلاف درج کردہ تمام ایف آئی آر کو فی الحال یکجا کرنا قبل ازوقت ہے اور چارج شیٹ کے اندراج سے قبل عدالت کو ان مقدمات کو یکجا کرنے کا اختیار بھی حاصل نہیں ہے۔ سری رام ایڈوکیٹ نے کہاکہ چارج شیٹ داخل ہونے کے بعد مقدمہ کی سماعت کے وقت ہائی کورٹ کے اختیارات شروع ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تمام ایف آئی آر کو تحقیقات سے قبل یکجا نہیں کیا جاسکتا البتہ مقدمہ کی سماعت کے وقت تمام کو یکجا کیا جاسکتا ہے۔ سری رام ایڈوکیٹ نے کہاکہ ایف آئی آر متعلقہ واقعہ کا انسائیکلوپیڈیا ہوتا ہے۔ ہر ایف آئی آر کو رجسٹر کرکے ہر ایک کو علیحدہ تصور کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے 2008ء میں ایک سیاسی جماعت کے صدر کی جانب سے ہندوؤں کے جذبات کو مجروح کرنے "چھٹ پوجا" کے خلاف تقریر کرنے پر ممبئی، رانچی اور جمشید پور میں درج کردہ مقدمات کا حوالہ دیا۔ اس پر جسٹس رمیش رنگاناتھن نے کہاکہ موجودہ دور میڈیا کا ہے اور ہر مقدمہ کی ملک بھر میں تشہیر ہوتی ہے جبکہ سابق میں مجسٹریٹ یا ججس کو دیگر مقامات پر اندراج سے متعلق تفصیلات حاصل نہیں ہوتی تھیں۔ جمشید پور کے مجسٹریٹ اس مقدمہ کے اندراج پر اسے ممبئی منتقل کرنے کی ہدایت دے سکتے تھے۔ سری رام ایڈوکیٹ نے عدالت میں یہ واضح کرنے کی کوشش کی کہ دفعہ54 سی آر پی سی کے تحت کہیں نہیں کہا گیا ہے کہ ایک سے زائد ایف آئی آر نہیں ہوسکتے۔ سری رام ایڈوکیٹ نے کہاکہ اگر موجودہ مقدمہ میں دیگر ایف آئی آر کو برخاست کردیا جائے یا یکجا کردیا جائے تو اس کو دو رکنی بینچ پر چیالنج کیا جاسکتاہے۔ جسٹس رمیش رنگاناتھن نے کہاکہ جمہوری ملک میں ہر شہری کو اظہار خیال کا حق حاصل ہے اور ان کی معلومات کے مطابق تقریباً آدھا درج افراد ملک بھر میں اس طرح کی تقاریر کئے ہوں گے۔ تقریر کا فیصلہ متعلقہ عدالت میوں ہوگا، یہاں یہ صرف طئے کیا جائے کہ مقدمات کو یکجا کرنے یا نہ کرنے کے سلسلہ میں فریقین کیا مواد رکھتے ہیں۔ عدالت نے مقدمہ کی آئندہ سماعت پیر25 مارچ کو مقرر کردی۔

Akbar owaisi speech case - highcourt debate

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں