مسلمان متحد و چوکنا رہیں - مولانا رابع حسنی ندوی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-23

مسلمان متحد و چوکنا رہیں - مولانا رابع حسنی ندوی

مسلمان متحد و چوکنا رہیں، مولانا رابع حسنی ندوی کا پرسنل لاء بورڈاجلاس سے خطاب
اسلامی شرعی قوانین میں بڑھتی مداخلت کو مسلم امہ کیلئے بہت بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی نے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ تحت کی عدالتوں کی جانب سے شریعت میں کی جارہی مداخلت اور اس سے درپیش چیالنجس کا سامنا کرنے کیلئے متحد اور چوکنا ہوجائیں۔ سیکولر ہندوستان کے دستور میں دی گئی ضمانت کے منافی یہ عدالتیں کام کررہی ہیں۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے 23 ویں کانفرنس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے مولانا رابع حسنی ندوی نے کہاکہ اسلام ایک اعلیٰ ترین دین ہے۔ مسلمانوں کی اولین ترجیح ہے کہ وہ فاقہ کشی کرسکتے ہیں لیکن اپنے شرعی قوانین میں ہرگز مداخلت کی اجازت نہیں دیتے۔ دستور ہند میں مسلمانوں کو کسی بھی رکاوٹ کے بغیر اپنے قوانین پر عمل کرنے کی آزادی دی گئی ہے۔ انہوں نے مسلم امہ پر زور دیا کہ وہ اسلام کی تعلیمات اور اصولوں پر سختی سے قائم رہیں اور اپنی حیات کو شرعی قوانین کے عین مطابق بنائیں۔ خاص کر خاندانی معاملوں میں غیر شرعی اصولوں کو نہ اپنائیں۔ اسلام کے مخالفین کو کوئی ایسا موقع نہ دیں کہ جس سے تنقید کرنے کا موقع مل سکے۔ شریعت کا تحفظ ہمارا اولین فریضہ ہے۔ اس کام کیلئے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے قدم اٹھائے ہیں۔ مسلم امہ کا فریضہ ہے کہ وہ شریعت کے تحفظ میں مسلم پرسنل لاء بورڈ سے تعاون کریں۔ شریعت اور اسلام سے متعلق غیر مسلم بھائیوں کے ذہنوں میں پائے جانے والے غلط تاثر کو دور کرنا اور اپنے اطراف رونما ہونے والی صورتحال اور تبدیلیوں پر نظر رکھنا ضروری ہے تاکہ مسلم طبقہ دستور ہند میں دی گئی اپنی مذہبی آزادی کی ضمانت سے استفادہ کرتے ہوئے ہمیشہ چوکس و چوکنا رہیں۔ اگر ہم اپنے مذہبی امور کی انجام دہی کیلئے چوکس رہیں کیونکہ وہ اقلیت میں ہیں اور ان کی شناخت ایک مسلم کی حیثیت سے کی جاتی ہے۔ یکساں سیول کوڈ کا مسئلہ بعض افراد کے ذہنوں میں پھر سے اٹھ سکتا ہے لیکن دستور ہند نے اس ملک کے ہر مذہب کو یہ حق دیا ہے کہ وہ اپنے تعلیمات اور اصولوں کے مطابق عمل کریں۔ شریعت کے مطابق ہی اپنے ادارے جات چلائیں۔ مولانا رابع حسنی ندوی نے امت مسلمہ کو خبردار کیا کہ اپنی مذہبی حقوق کی آزادی پر عمل کرنے کیلئے ہمیں متحد ہونا ضروری ہے ورنہ صورتحال ایسی پیدا کی جارہی ہے جس سے ان کیلئے شریعت پر عمل کرنا مشکل ہوجائے گا۔ حال ہی میں حکومت نے کئی ایسے قوانین منظور کئے ہیں۔ بعض قوانین کی دفعات اقلیتوں کی مذہبی آزادی پر کاری ضرب ہیں۔ حکومت کی ان کوششوں کو ناکام بنانے کیلئے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ اپنی طرف سے ہرممکنہ کوشش کررہا ہے۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ حکومت مختلف قوانین اور بلوں کے ذریعہ مسلم قوانین میں مداخلت کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

maulana rabe hasan nadvi at personal law board meeting

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں