اترپردیش - ہجوم نے ڈی۔ایس۔پی کو ہلاک کر دیا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-04

اترپردیش - ہجوم نے ڈی۔ایس۔پی کو ہلاک کر دیا

اترپردیش کے پرتاب گڑھ میں ہجوم نے آج ایک ڈی ایس پی کو ہلاک کر دیا جہاں وہ زمین کے ایک تنازعہ پر ایک گاؤں کے سرپنچ کو گولی مار کر ہلاک کرنے کے بعد گئے تھے ۔ مقتول پولیس آفیسر کی اہلیہ نے اس معاملہ میں ریاست کے متنازعہ وزیر رگھو راج پرتاب سنگھ عرف راجہ بھیا کا ہاتھ ہونے کا الزام لگایا۔ ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس ارون کمار نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ڈی ایس پی ضیاء الحق کو گولیاں لگیں اور وہ کل رات دیر گئے زخموں سے جانبر نہ ہو سکے ۔ ڈی ایس پی کی اہلیہ پروین آزاد نے پولیس سے اپنی شکایت میں کہاکہ راجہ بھیا کی ہدایت پر نگر پنچایت صدرنشین گلشن یادو، وزیر کے نمائندہ ہری اوم سریواستو، ان کے ڈرائیور روہت سنگھ اور حامی گڈو سنگھ نے پہلے لاٹھیوں اور سلاخوں سے میرے شوہر پر حملہ کیا اور بعد میں انہیں گولی مارکر کر ہلاک کر دیا۔ انہوں نے آج شام کندہ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی جہاں ان کے شوہر تعینات تھے ۔ خوراک و سویل سپلائز کے وزیر راجہ بھیا نے رابطہ پیدا کئے جانے پر پی ٹی آئی کو بتایا کہ جو بھی ذہن صدمہ سے گذرتا ہے اُسے گمراہ کیا جاسکتا ہے یہ ایک بدبختانہ واقعہ ہے ۔ مذموم ادارہ کے ساتھ الزام لگایا جا رہا ہے تحقیقات میں سچ ثابت ہو گا۔ ضیاء الحق کندہ ٹاون میں سرکل آفیسر کی حیثیت سے تعینات تھے وہ کل گاؤں کے ایک سرپنچ کے قتل کے بارے میں اطلاع ملنے پر بالی پور موضع گئے تھے ۔ گرام پردھان ننھے یادو کو کل شام گاؤں میں نامعلوم افراد نے گولی مارکر ہلاک کر دیا تھا۔ جب پولیس آفیسر کندہ کے مضافات میں وقاع گاؤں پہنچے بعض افراد نے ان پر حملہ کیا۔ ضیاء الحق اور گرام پردھان کے بھائی سریش کو حملہ میں شدید چوٹیں آئیں اور بعدازاں دونوں ہلاک ہو گئے ۔ پولیس نے بتایا کہ اس جھڑپ میں کئی پولیس ملازمین اور دیہاتی بھی زخمی ہوئے ۔ اسی دوران اترپردیش پولیس نے راجہ بھیا اور ان کے ساتھیوں کے خلاف آج رات ایف آئی آر درج کی ہے ۔ راجہ بھیا کے ساتھ ان کے حلقہ کے نمائندہ ہری اوم، کندہ نگر پنچایت کے صدرنشین گلاب یادو، گڈو سنگھ اور روہت سنگھ اور وزیر کے دو ساتھیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ۔

A DSP killed by mobs in UP

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں