فقہ - دین کے فہم کا دوسرا نام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-02-15

فقہ - دین کے فہم کا دوسرا نام

شریعت محمدﷺ کے اصول اور احکام معلوم کرنے کیلے 2ذرائع ہیں ۔ ایک قرآن کریم اور دوسرے حدیث شریف۔ قرآن کریم اﷲ کا کلام ہے اور حدیث سے وہ روایتیں مراد ہیں جو رسول ا کرمﷺ سے ہم تک پہنچی ہیں ۔ آپﷺ کی ساری زندگی قران کی تشریح تھی، نبی ہونے کے بعد سے آپﷺ23 سال کی مدت تک ہر وقت تعلیم و ہدایت میں مشغول رہے ۔ آپﷺ کے ان فرمانوں کو رفتہ رفتہ کتابوں میں جمع کر لیا گیا اور حدیث کا بڑا ذخیرہ فراہم ہو گیا جس میں خصوصیت کے ساتھ امام بخاری، امام مسلم، امام ترمذی، امام ابوداؤد، امام نسائی اور ابن ماجہ کی کتابیں بہت مستند خیال کی جاتی ہے ۔ قرآن اور حدیث کے احکام پر غور کر کے بعض بزرگان دین نے عام لوگوں کو آسانی کیلئے مفصل قوانین مرتب کر دئیے ہیں جن کو "فقہ" کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے ۔ فقہ کے لغوی معنی کسی شئے کا جاننا، سمجھنا اور اس کی معرفت و فہم حاصل کرنا ہے ۔ قرآن کریم میں لف فقہ کا استعمال ہوا ہے جو درج ذیل ہیں ۔ قالو ایشعیب مانفقہ کثیرا مما تقول وانا لنرک فینا ضعیفا"۔ انہوں نے کہا اے شعیب! تیری اکثر باتیں تو ہماری سمجھ میں ہی نہیں آتیں ۔ (ھود91)قل کل من عند اﷲ، فمال ھولاء القوم لا یکادون یفقھون حدیثا" انہیں کہہ دو کہ یہ سب کچھ اﷲ تعالیٰ کی رطف سے ہے انہیں کیا ہو گیا ہے کہ کوئی بات سمجھنے کے بھی قریب نہیں ۔ (النساء 78)۔ فطبع علی قلوبھم فھم لا یفقھون۔ (پس ان کے دلوں پر مہر کر دی گئی، اب یہ نہیں سمجھتے ۔ (المنافقون۔ 3) حدیث نبویﷺ میں فقہ کا لفظ سمجھ بوجھ کے معنی میں استعمال ہوا ہے چنانچہ سیدنا معاویہؓ سے مروی ہے کہ آپﷺ نے فرمایا: من یرد اﷲ بہ خیرا یفقھہ فی الدین" اﷲ تعالیٰ جس کے ساتھ بھلائی کرنا چاہتا ہے اسے دین میں سمجھ عطا فرمادیتا ہے ۔ (صحیح بخاری) ابتداء میں بہت سے بزرگوں نے فقہ کو اپنے اپنے طریقے سے مرتب کیا تھا مگر رفتہ رفتہ 4فقہی مکاتب دنیا میں باقی رہ گئیں اور اب دنیا کے مسلمان زیادہ تر انہی کی پیروی کرتے ہیں جن کے اسماء درج ذیل ہیں ۔ امام ابوحنیفہؒ کی فقہ، امام مالکؒ کی فقہ، امام شافعیؒ کی فقہ اور امام احمد بن حنبلؒ کی فقہ۔ خلاصہ: فقہ اسلامی سے مراد ایسا علم ہے جس کے ذریعے قرآن و حدیث کے معنی و مفہوم کا علم ہو جائے اور احکامات کے ذریعے معرفت حاصل ہو۔ مثلاً نماز و زکوۃ کی فرضیت کا علم اقیموالصلوۃ اور اتوا الزکوۃ کے ذریعے حاصل ہوا۔

fiqh - understanding of deen

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں