دین میں تجدید و تحریف کا فرق - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-02-15

دین میں تجدید و تحریف کا فرق

دین میں تجدید کا مفہوم جاننا بھی نہایت ضروری ہے ۔ تجدید دین کرنے والے کو مجدد کہتے ہیں ۔ یہ مفہوم نبی کریم ﷺ کی اس حدیث مبارکہ سے ماخوذ ہے جس میں آپ ﷺ نے ہر صدی پر مجدد کے تجدیدی کارنامے کی خبر دی ہے ۔ جب دین سے مراد وہ شریعت ہے جو جناب محمد رسول اﷲ ﷺ پر نازل ہوئی اور اس پر عمل کرنے والی اولین انسانی جماعت صحابہ کرامؓ تھے جنہیں خود اپنی نگرانی میں شارع علیہ السلام نے عمل کا طریقہ سکھایا تو امت کو دین و شریعت کی اس کیفیت پر ڈالنا جس پر جناب رسول اﷲ ﷺ اورآپﷺ کے صحابہ کرامؓ تھے دین میں تجدیدی کانارمہ ہے ۔ جناب نبی کریم ﷺ نے بھی حق و نجات کے طریقے کیلئے یہی فرمایا کہ فرقہ ناجیہ وہ ہے کہ جس پر میں اور میرے صحابہ ہیں لہذا مجدد کا کام صرف ہردور کے جملہ خواص و عوام کو اسی طور طریقے اور سنت رسولﷺ و صحابہ پر ڈالنے کی سعی تک محدود ہے ۔ امت پر اگر کسی دین امر میں اشتباہ ہو گیا اس کے بعض افراددین کے منہج و سطی سے غافل ہوئے یا اصول و فروغ میں فرق نہ کر سکیں یا نصوص شریعت کے شرعی مفہوم و مدلولات میں سوئے فہم میں مبتلا ہو گئے تو تجدیدی کارنامہ انہیں منہج شریعت کا سمجھانا ہے انہیں احکام کے مراتب کا سلجھانا ہے انہیں شرعی نصوص کے شرعی مفاہیم و مدلولات سے آگاہ کرنا ہے انہیں تلقین کرناکہ وہ مضبوطی سے جناب رسول اﷲ ﷺ اور صحابہ کرامؓ کے طریقے سے وابستہ رہیں ۔ اس کیلئے اہل فتنہ کے شکوک و شبہات، اُن کی طرف سے اٹھائے گئے اشکالات کے جواب دینا یہی تجدیدی کارنامہ ہے ۔ اصولی طورپر یہی تجدیدی عمل ہے جو مجددین کرتے رہے اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے مگر مجدد نبی نہیں ہوتا کہ نئی شریعت پیش کرے ، شرعی نصوص کے نئے مدلول و معانی بیان کرے اور تجدید و تحقیق کے نام سے امت کو قدیمی اور وراثت میں مسلسل طورپر ملنے والے اور جناب رسول اﷲ سے متصل ہونے والے دین کا حلیہ بگاڑکر امت کو پیش کرے ۔ اسے تجدید نہیں تحریف کہا گیا۔ کسی بھی مجدد نے تحقیق کے نام سے اصول و مسلمانوں کو نہیں بگاڑا، نہ فروع کو شدت سے اختیار کرتے ہوئے امت میں تفریق پیدا کی نہ کسی کی فروع میں اختلاف کی بناء پر تکفیر کی۔ یہ ضرور کیا کہ امت کو بدعت کے مقابلے میں سنت کی طرف متوجہ کیا۔ دینی امور میں تشکیک پیدا کرنے والوں کے شکوک و شبہات کا ازالہ کیا اور امت کو پہلوں سے جوڑا لہذا تجدید دین اور مجدد کے وظیفہ کو جاننا بھی دین فہمی کا تقاضا ہے ۔

Difference between update and distortion in deen

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں