دھار ٹاؤن مدھیہ پردیش - فرقہ وارانہ کشیدگی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-02-15

دھار ٹاؤن مدھیہ پردیش - فرقہ وارانہ کشیدگی

مدھیہ پردیش کے دھار ٹاون میں تاریخی مسجد کمال مولیٰ پر تنازعہ سے کشیدگی پھیل گئی ہے ۔ شرپسند ہندو اس مسجد کو جو محکمہ آثار قدیمہ ہند کے زیر تحفظ ہے ، بھوج شالہ قرار دے رہے ہیں ۔ 15!فروری کو اتفاق یہ ہے کہ نمازجمعہ اور بسنت پنچمی ایک ساتھ ادا کی جائے گی۔ اس سلسلہ میں زبردست کشیدگی پیدا ہو گئی۔ محکمہ آثار قدیمہ کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے ہندوؤں نے نمازجمعہ سے قبل ہی بھوج شالہ پر قبضہ کر لیا ہے اور دن بھر انہوں نے بسنت پنچمی کی مناسبت سے پوجا کرنے کی تیاری کر لی ہے ۔ مسلمان برسہا برس سے اس مسجد میں نماز جمعہ ادا کرتے آ رہے ہیں ۔ یہ مقام، ایودھیا کی بابری مسجد کی طرح ہی ملک بھر میں تنازعہ کا سبب بنتا جا رہا ہے ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہو گا کہ یہ مسجد مرکزی وقف بورڈ کی نگرانی میں ہے اور مرکزی وقف بورڈ اے ایس آئی کی نگرانی میں ہے ۔ محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے مسلمانوں کو کمال مولیٰ مسجد میں نمازجمعہ کی اجازت دی جاتی رہی ہے ۔ مسجد کے صحن میں وضو خانہ بھی موجودہے جہاں بسنت پنچمی کا تہوار منایا جاتا ہے ۔ مدھیہ پردیش کے سابق صدر اقلیتی کمیشن ابراہیم قریشی نے بتایا کہ یہ بھوج شالہ کا ڈھانچہ دراصل دھار کی جامع مسجد ہے ۔ اندور کے قریب یہ چھوٹا سا ٹاون ہے ۔ اس مسجد کا نام کمال مولیٰ ہے ۔ جو وقف جائیداد ہے اس پر نہ ریاستی حکومت کا اختیار ہے نہ ہی مرکزی حکومت کا۔

Palpable communal tension pervading MP town Dhar

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں