Yemen claims vessel smuggling anti-aircraft missiles is Iranian
یمن نے اس بات کی توثیق کی ہے کہ گذشتہ ماہ کے دوران اس کے ساحل پر جس بحری جہاز کو روکا گیا تھا وہ ایران سے تعلق رکھتا تھا جو دھماکو مادہ اور زمین سے فضامیں نشانہ لگانے والے مزائل کو اسمگل کر رہا تھا۔ سرکاری نیوز ایجنسی سبا نے یہ اطلاع دی ہے ۔ واشنگٹن میں عہدیداوں نے اس ہفتہ کے اوائل میں کہاکہ 23!جنوری کو امریکی بحریہ کے تعاون سے اس جہاز کو ضبط کیا گیا۔ یہ جہاز سمجھا جا رہا ہے کہ ایران سے آ رہا تھا اور شورش پسندوں کیلئے اس میں اسلحہ منتقل کیا جا رہا ہے جو ہو سکتا ہے کہ شیعہ مسلم حوثی باغیوں کیلئے تھا جو شمالی یمن میں سرگرم ہیں ۔ سپریم سکیورٹی کمیٹی کے ذرائع نے بتایا کہ بحری جہاز میں طیارہ شکن میزائل سمیت دوسرا گولا بارود شامل ہے ۔ چھوٹے ٹینکر کو یمنی سمندری حدود میں روکا گیا۔ تلاشی لینے پر طیارہ شکن میزائل سام 2 اور سام 3 برآمد ہوئے ۔ جہاز ایران سے اسلحہ لے کر یمن آیا تھا اور اس اسلحے کو یمنی ساحل پر خفیہ طریقے سے اتارا جانا تھا۔ سرکاری خبر رساں "سبا" نے سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اسلحہ آئیل ٹینکر کے خفیہ خانوں میں چھپایا گیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ ایران میں اسلحہ لدے اس ٹینکر کو 8 یمنی جہاز رانوں کے سپرد کیا گیا کہ وہ اسے اپنے ملک کے ساحل تک لے جائیں ۔ اس وقت جہاز سے حراست میں لئے جانے والے عملے سے تفتیش جاری ہے ۔ تحقیقات مکمل ہونے پر ساری تفصیل سے میڈیا اور متعلقہ حکام کو آگاہ کر دیاجائے گا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں