Saudi Arabia hosts international anti-terror conference
سعودی عرب کی وزارت خارجہ برائے کثیر الجہتی تعلقات شہزادہ ترکی بن محمد بن سعود نے کہا ہے کہ دہشت گردی اب بھی موجود ہے اس پر قابو پانے کیلئے باہمی تعاون کی ضرورت ہے ۔ موجودہ صورتحال کا تقاضہ ہے کہ دہشت گردی کا مقابلہ مقامی ، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر تمام ممکنہ وسائل کو بروئے کار لایا جانا چاہئے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دارالحکومت یراض میں انسداد دہشت گردی کی بین الاقوامی کانفرنس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ شہزادہ ترکی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی بلا امتیاز سب کیلئے خطرہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ انتہا پسند سوچ کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت پیدا کی جانی چاہئے تاکہ معاشرے کو محفوظ بنایا جاسکے ۔ ہمیں دہشت گردوں کا منصوبہ ناکام بنانے والے منصوبے تیار کرنے چاہئے ۔ اس مقصد کیلئے انسداد دہشت گردی کیلئے قائم خصوصی اداروں کے درمیان تعاون اور کوآرڈنیشن بڑھایاجائے ۔ انسداد دہشت گردی کی بین الاقوامی کانفرنس میں 28بین الاقوامی انسداد دہشت گردی ادارے ، 49ملکوں کے نمائندے اور بالخصوص اقوام متحدہ کے اسسٹنٹ جنرل سکریٹری شرکت کر رہے ہیں ۔ کانفرنس میں یورپی یونین کے علاوہ یو این کے مرکز برائے انسداد دہشت گردی کی مجلس مشاورت کے 21 ارکان بھی شرکت کر رہے ہیں ۔ کانفرنس کے چار سیشن ہوں گے جن میں انسداد دہشت گردی کی بین الاقوامی حکمت عملی ترتیب دینے کیلئے چار بنیادی نکات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں