ممبئی فسادات - میڈیا کو پیچیدہ مسائل کا سامنا کرنا پڑا تھا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-02-07

ممبئی فسادات - میڈیا کو پیچیدہ مسائل کا سامنا کرنا پڑا تھا

کیا 1992-93ء کے ممبئی فسادات کی رپورٹنگ میڈیا نے کچھ مختلف انداز میں کی تھی؟ اس رپورٹنگ کا ہندوؤں اور مسلمانوں پر کس طرح کا اثر مرتب ہوا تھا۔ اس وقت کے صحافیوں کو کس طرح کے دباؤ کا سامنا کرنا پڑا تھا؟ کیا میڈیا نے عورتوں کے ساتھ ہونے والے ظلم و ستم کی رپورٹنگ کے ساتھ انصاف کیا تھا؟ متنازعہ معاملات کی رپورٹنگ کے دوران صحافیوں کو کس طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے ؟ اس طرح کے کئی موضوعات تھے جن پر گذشتہ دنوں ممبئی میں "نیٹ ورک آف ویمن ان دی میڈیا) این ڈبلیو ایم) کی جانب سے منعقدہ3روزہ کانفرنس کے دوران ملک کے کم و بیش 80صحافیوں نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ واضح رہے کہ جس این ڈبلیو ایم خواتین صحافیوں کی ایک قومی تنظیم ہے جس کے 10ویں یوم تاسیس کے موقع پر مذکورہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اس کانفرنس کو "خاتون، تشدد اور میڈیا" کے عنوان سے منسوب کیا گیا تھا۔ اس کانفرنس کے 4سیشن ہوئے جن میں انگریزی روزنامہ ممبئی مر ر کی ایڈیٹر مینل ہکھیل، امپھال فری پریس کی ریزیڈنٹ ایڈیٹر چترا بنتھم، ٹائمز آف انڈیا کے سابق ریزیڈنٹ ایڈیٹر ڈیرل ڈیمونٹے ، مہاراشٹرا ٹائمز کے سابق پولٹیکل ایڈیٹر پرتاپ امنے ، اکنامک اینڈپولٹیکل ویکلی کی سینئر ایڈیٹر لینا متھائس، روزنامہ انقلاب کے ایڈیٹر شاہد لطیب اور حقوق نسواں کی ایڈوکیٹ فلاویہ ایکنس نے مذکورہ موضوعات پر اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔ علاوہ ازیں ذیشان شیخ جنہوں نے حال ہی میں دھولیہ میں ہونے والے فسادات کی رپورٹنگ کی تھی اپنے تجربات کو اس کانفرنس کے دوران بیان کیا۔

Network of Women in Media seminar at mumbai

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں