مسلمان کسی پارٹی کا ووٹ بنک نہیں ہے - ارشد مدنی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-02-24

مسلمان کسی پارٹی کا ووٹ بنک نہیں ہے - ارشد مدنی

ہندوستان ہندو اسٹیٹ بن کر زندہ نہیں رہ سکتا بلکہ ختم ہو جا ئے گا۔ اس ملک کا تحفظ صرف سیکولرازم سے ہی ممکن ہے اور اس کیلئے فرقہ پرستی کے ناگ کو کچلنا بے حد ضروری ہے ۔ مرکزی وزیر داحلہ اب کتنی ہی وضاحت کرتے رہیں لیکن سچ وہی ہے جو انہوں نے پہلے کہا تھا کہ دہشت گردی کو آر ایس ایس کے کیمپوں میں تربیت مل رہی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے آج مسلمانوں کے سنگین مسائل کے حل اور انہیں انصاف دلانے کے مقصد یس تال کٹورا اسٹیڈیم میں منعقدہ کانفرنس میں اپنے صدارتی خطاب میں کیا۔ مولانا سید ارشد مدنی نے اپنی تقریر میں تمام سیاسی جماعتوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ مسلمان کسی سیاسی پارٹی کا و وٹ بنک نہیں ہے اور اب جو بھی پارٹی ان کے مسائل کو حل کرے گی اور مطالبات کو پورا کرے گی وہ اسے ہی و وٹ دیں گے ۔ البتہ ہم ملک کی جمہوریت نواز پارٹیوں کے ساتھ تعاون کران چاہتے ہیں اور انہیں ہمارے مطالبات پر توجہ دینی ہو گی۔ مولانا مدنی نے کہاکہ اس وقت ملک میں مسلمانوں کے تین اہم ایشوز ریزرویشنل انسداد فرقہ وارانہ فسادات بل اور بے قصور مسلم نوجوانوں کی رہائی کے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں مسلمانوں کی کیا حالت ہے یہ سچر کمیٹی نے واضح کر دیا ہے اور علاج کیا ہے یہ رنگا ناتھ مشرا کمیٹی کی سفارشات میں بتادیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کو ان کے مذہب کی بنیاد پر تعصب کا نشانہ بنایا گیا اور ان کے حقوق نہ دے کر انہیں دلتوں سے بھی بدتر حالت میں پہنچا دیا گیا۔ اس لئے اب انہیں مذہب کی بناید پر ہی ریزرویشن دیا جائے اور اس کیلئے آئین میں ترمیم کی جائے ۔ انسداد فرقہ وارانہ فسادات بل کی منظوری وقت کی اہم ضرورت قراردیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آزادی کے بعد سے اب تک ملک میں 20ہزار سے زیادہ فسادات ہو چکے ہیں جن میں 50ہزار سے زائد لوگ مارے جا چکے ہیں اور یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک کہ ضلع انتظامیہ اورمقامی پولیس کو فسادات کیلئے جواب دہ نہیں بنایا جاتا۔ انہوں نے کہاکہ اس بل کو پاس کر کے ضلع انتظامیہ کی جواب دہی طے کی جانی چاہئے ۔ دہشت گردی کے تعلق سے انہوں نے کہاکہ کوئی مسلمان دہشت گردی کی حمایت نہیں کر سکتا۔ فرقہ پرست اور متعصب سرکاری مشنیری دہشت گردی کی آر میں بے قصور مسلم نوجوانوں کو فرضی معاملات میں پھنسا کر جیلوں میں ڈال رہی ہے ۔ ایسے کتنے ہی نوجوان اب تک عدالت سے باعزت بری کئے جا چکے ہیں لیکن ابھی بھی ان گنت مسلم نوجوان جیلوں میں بند ہیں ۔ انہوں نے ان نوجوانوں کو ضمانت پر رہا کرنے ، فاسٹ ٹریک کورٹ قائم کر کے جلد ہی مقدمات فیصل کرانے اور بے قصور نوجوانوں کو پھنسانے والے پولیس افسران کے خلاف سخت کار روائی کا مطالبہ بھی کیا۔ کانفرنس کی نظامت جمعیت علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا عبدالعلیم فاروقی نے کی۔ مولانا مفتی خورشید کی تلاوت پاک سے کانفرنس کا آغاز ہوا۔ مولانا اسجد مدنی نے اعلامیہ پڑھا جس کی مجلس میں تائید کی گئی۔ اس موقع پر جماعت اسلامی ہند کے سکریٹری محمد سلیم، جمعیۃ علماء ہند اترپردیش کے صدر مولانا سید اشہد رشیدی، دارالعلوم دیوبند کے استاد مولانا قمر الدین اورمفتی محمد یوسف وغیرہ نے بھی اظہار خیال کیا۔ اسٹیج پر موجود اہم شرکاء میں سید فیصل علی گروپ ہیڈ سہارا اردو پبلیکشنز اینڈعالمی سہارا ٹی وی، سنٹرل حج کمیٹی کے سابق چیرمین حاجی سلامت اﷲ اور مولانا فضل الرحمن کے علاوہ جمعیۃ علماء ہند کی متعدد ریاستی اور ضلع یونٹوں کے عہدیداران موجود تھے ۔ کانفرنس میں بہت بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور تالکٹورا اسٹیڈم میں تل دھرنے تک کی جگہ نہیں تھی۔

Muslims are not any party's vote bank - Arshad Madani

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں