Iran's supreme leader, Ayatollah Ali Khamenei, rejected the offer of United States to enter into bilateral talks
ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اﷲ علی خامنہ ای نے آج ماریکہ کے نائب صدر جوبیڈن کی جانب سے راست بات چیت کی پیشکش کو مسترد کر دیا اور کہاکہ اس سے مسائل حل نہیں ہوں گے ۔ ایران کی ایر اسپس فورس کے ارکان اور عہدیداروں سے بات چیت کے دوران رہبر اعلیٰ نے کہاکہ بعض نا تجربہ کار افراد امریکہ کے ساتھ بات چیت کا نظریہ پیش کرتے ہیں تاہم امریکہ سے بات چیت کے ذریعہ مسائل حل نہیں ہوں گے ۔ انہوں نے کہاکہ جب تک واشنگٹن حکومت ایران پر پابندیاں عائد کرنے کا سلسلہ جاری رکھے گی تب تک اس سے تہران کے متنازعہ جوہری پروگرام پر براہ راست مذا کرات کا سلسلہ شروع نہیں کیا جائے گا۔ انہوں ایران کی حکومتی ویب سائٹ پر جاری کئے گئے ایران کے سپریم لیڈ آیت اﷲ علی خامنہ ای کے ایک بیان کے حوالے سے بتایا ہے آپ (امریکہ) ایسے وقت میں ہم سے مذا کرات کرناچاہتے ہیں جب آپ نے ایران پر بندوق تان رکھی ہے ۔ ایرانی قومی اس طرح کی مخصوص صورتحال میں خوفزدہ نہیں ہو گی۔ آیت اﷲ خامنہ ای ایران میں فیصلہ سازی کے حوالے سے انتہائی طاقتور شخصیت ہیں وہ ملک کے جوہری پروگرام سے لے کر خارجہ پالیسی جیسے حساس معاملات کو ترتیب دینے میں فیصلہ کن کردار ادا کرتے ہیں ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں