تاہم اس مجلس شوریٰ کو قانون سازی کا حق نہیں ہے۔ سعودی عرب میں احتجاجوں پر امتناع ہے۔ اس کے باوجود علماء کے گروپ نے احتجاج اجتماع منعقد کیا۔ سعودی حکام نے احتجاجی علماء سے ملاقات کرنے سے انکار کردیا۔ سعودی انسانی حقوق وکیل ولید عبدالخیر نے کہاکہ یہ احتجاج مجلس شوریٰ میں خواتین کے تقرر کے خلاف ہے۔
شاہ عبداﷲ کا خواتین کو مجلس شوریٰ کا رکن بنانے کا اقدام سعودی معاشرہ میں ایک منفرد اقدام ہے۔ 30رکنی بنائی گئی خواتین میں یونیورسٹی گریجویٹ، انسانی حقوق کارکنوں کے علاوہ شاہی خاندان کی دو خواتین کو شوریٰ کا رکن بنایا گیا ہے۔ شاہ عبداﷲ احتیاط سے کام کرتے ہوئے اصلاحات لانے قدم بڑھارہے ہیں۔
Clerics in Saudi Arabia come out to protest appointment of women to Shura Council
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں