مصعب بن عمیر - اسلام کا پہلا سفیر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-01-04

مصعب بن عمیر - اسلام کا پہلا سفیر

مصعب بن عمیر - اسلام کا پہلا سفیر

وہ نہایت امیر والدین کا بیٹا تھا ۔ نئی نئی پوشاکیں پہنتا ، گفتگو میں اس قدر مٹھاس تھی کہ سننے والے عش عش کر اٹھتے ۔ اتنا ذہین تھا اور اتنی مزیدار باتیں کرتا کہ مجلس کی جان ہوتا ۔ اس کے ساتھ اس کی آمد کا انتطار کرتے اور جب وہ مجلس میں بیٹھ جاتا تو خاموش اس کی طرف دیکھتے ۔ کوئی اس سے گفتگو میں آگے نہیں نکل سکتا تھا ۔ وہ اپنی دھن کا پکا تھا ۔ سبھی جانتے تھے کہ جب کوئی عزم و ارادہ کرلیتا ہے تو پھر کوئی اس کو تبدیل نہیں کرسکتا ۔ وہ کسی سے نہیں ڈرتا تھا، تاہم ایک ایسی شخصیت تھی جس سے وہ خوب ڈرتا تھا اور اس کے سامنے اس کی گھگھی بندھ جاتی اور یہ اس کی والدہ تھیں ۔ اور آج وہ اپنی والدہ قریبی رشتہ داروں اور قوم کے اشراف کے سامنے کھڑا تھا ۔ اس کی والدہ نے تھپڑ کھینچ رکھا تھا اور قریب تھا کہ اپنے بیٹے کو دے مارتی کہ اشراف میں سے ایک نے اسے منع کیا : ابھی ہم اس کو سمجھا دیتے ہیں ۔ اتنا غصہ نہ کرو، یہ سمجھ جائے گا۔
مگر یہ نوجوان ان سے مرعوب ہوئے بغیر ان کو نہایت دلنشیں انداز میں قرآن حکیم کی آیات سنا رہا تھا ۔ والدہ خُناس بنت مالک نے اس کو خوب سمجھایا بھی تھا ، ڈرایا بھی تھا ، لالچ بھی دیا تھا مگر یہ کوئی بات سننے کے لیے تیار ہی نہیں تھا ۔
یہ نوجوان مکہ مکرمہ کا باشندہ تھا اور مؤرخین کے مطابق سب سے مہنگا اور اعلیٰ عطر استعمال کرنے والا "مصعب بن عمیر" تھا اسے اسلام کا پہلا سفیر بننے کی سعادت حاصل ہوئی ۔ اگر آپ سیرت پاک کا بغور مطالعہ کریں تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اپنے ساتھیوں سے ان کی استعداد کے مطابق کام لیتے تھے ۔جس کے اندر جو صلاحیت ہوتی ، اس کے مطابق اس سے کام لیا جاتا ۔

Musa'ab bin Umair- 1st ambassador of Islam

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں