صیانتی سود اور قرضہ جات کی وصولی کے قوانین( ترمیمی) بل 2012ء کو بھی صدر جمہوریہ کی منظوری مل چکی ہے۔ کل جاری کردہ ایک سرکاری بیان کے بموجب انسداد غیر قانونی رقمی منتقلی(ترمیمی) بل جس کے تحت رقموں کی غیر قانونی منتقلی کی تاریخ جرائم کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ دہشت گرد کاروائیوں کیلئے مالیہ کی فراہمی کا انسداد کرسکتا ہے۔
اس مسودہ قانون کو پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں منظوری دی گئی تھی۔ یہ مسودہ قانون موجودہ قوانین کو کالعدم کردے گا جن کے تحت جرمانے کی رقم 5لاکھ مقرر تھی۔ یہ قانون اس جرم کی کارروائی میں ملوث افراد کی جائیدادوں کی ضبطی، انہیں مجرم قراردینے اور اس مدت تک سزائے قید دینے جتنی مدت تک وہ اس میں ملوث رہے تھے اور غیر قانونی رقموں کی منتقلی کے ذریعہ محصلہ فوائد سے حاصل کی ہوئی جائیداد ضبط کرنے کا بھی اختیار دیتا ہے۔ بینکنگ قوانین سے کارپوریٹ گھرانوں کو بینکنگ کے شعبہ میں داخل ہونے میں مدد ملے گی۔
President Pranab Mukherjee gives assent to money laundering, banking bills
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں