Lesser fire brigade workers in greater mumbai area
ملک کی معاشی راجدھانی کہی جانے والی ممبئی اس وقت خطرے میں ہے۔ روزمرہ کی زندگی میں اوسطاً 40 سے زیادہ آگ لگنے کی اور عمارت گرنے اور کئی دیگر واردتیں ہوتی ہیں۔ لیکن ان حادثوں سے بچاؤ کیلئے سب سے پہلے دوڑنے والی ممبئی فائر بریگیڈ بھی پوری طرح سے ناکافی ہے۔ مرکزی وزارت داخلہ کے مطابق ممبئی کی آبادی کے حساب سے فائر بریگیڈ کے پاس 180فائر انجن ہونا چاہئے اور ہر ایک کمپلکس میں ایک فائر انجن ہونا چاہئے لیکن یہ وزارت کے اعداد و شمار کے مطابق آدھے بھی نہیں ہیں۔ ممبئی فائر بریگیڈ کے پاس اس وقت56 فائر انجن ہیں اور پورے شہر میں 33فائر اسٹیشن ہیں۔ اس کمی کو فائر بریگیڈ کے افسر سوہاس جوشی نے بھی قبول کیا ہے۔ اس کمی کو دور کرنے کیلئے فائر بریگیڈ کے کچھ اکشن پلان بھی بنائے ہیں جن کے آنے والے 3ماہ میں لاگو ہونے کا امکان سوہاسی جوشی نے ظاہر کیا ہے۔ مرکزی ہوم منسٹری کے معیار کے مطابق 50ہزار کی آبادی میں ایک فائر انجن ہونا چاہئے جس کے مطابق ایک کروڑ 24لاکھ کی آبادی میں اس شہر میں180 فائر انجن ہونے چاہئیں۔ اس کے ساتھ ہی چھ عمارت کیلئے کمپلکس میں ایک فائر اسٹیشن ہونا چاہئے لیکن پورے شہر میں 33فائر اسٹیشن ہی ہیں۔ فائر بریگیڈ کے مطابق ہر سال ممبئی میں آگ اور دوسرے حادثوں کی تعداد میں 15ہزار سے زیادہ ہوتی ہے ان میں سے صرف 5ہزار آگ لگنے کی واردتیں ہوئیں ہیں۔ عمارت اورگھر گرنے کے 500واقعات ہوئے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں