ڈیپریشن سے دور رہیے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2012-12-18

ڈیپریشن سے دور رہیے

depression

آج کا معاشرہ مختلف انتشارِ ذہنی، مایوس کن اور منفی خیالات سے تعبیر ہے۔ ان میں ذاتی، معاشرتی اور مذہبی حالات کا عام طور پر دخل ہوتا ہے۔
اچھی زندگی وہی گذار سکتے ہیں جو منفی خیالات کو اپنے ذہن سے جھٹک کر حالات سے سمجھوتا کرکے زندگی گذارتے ہیں۔ ورنہ لوگ مختلف قسم کے خیالات پال کر ذہنی پراگندگی کا شکار ہو جاتے ہیں جو کہ بالآخر ڈیپریشن جیسی صورتحال میں بدل جاتی ہے۔
ڈیپریشن کا شکار لوگ ذہنی و جسمانی دونوں طرح سے خود کو اپنے ہاتھ سے تباہ کر بیٹھتے ہیں۔ اس کا ڈائرکٹ اثر موڈ، انداز گفتگو، اور عادت پر پڑتا ہے جو کہ بالواسطہ آدمی کی صحت سے مربوط ہوتے ہیں۔ اور سب سے بڑا نقصاندہ پہلو یہ ہے کہ انسان منفی رخ پر سوچنے لگتا ہے۔

درحقیقت ڈپریشن کی چند مخصوص علامات ہوتی ہیں جو اکثر لوگ پہچان نہیں پاتے۔ ان چند مخصوص علامات میں یہ باتیں شامل ہیں:
مسلسل تھکاوٹ، نیند کی کمی یا سونے میں مشکل، آدھے سر کا درد، سر کا چکرانا، جسم میں درد، جسمانی وزن میں کمی یا زیادتی، جلد-معدہ اور دانت کے مسائل، اور ہر وقت بےقراری کے احساس کا طاری ہونا۔

ڈیپریشن دراصل ایک ذاتی قسم کی بیماری ہے، جس کی مختلف وجوہات ممکن ہو سکتی ہیں۔ یہ موروثی بھی ہو سکتی ہے، گھریلو ، دفتری یا پیشہ ورانہ بھی۔
بلڈپریشر، عارضہ قلب، گردوں کی بیماریاں ہی نہیں بسا اوقات کینسر جیسی جان لیوا بیماری بھی محض ڈیپریشن کی وجہ سے ڈیولپ ہو سکتی ہے۔

بعض نکات ذہن میں ہمیشہ تازہ رہیں تب ڈیپریشن سے بچا جا سکتا ہے۔
سب سے پہلے یہ یقین ہونا چاہئے کہ منفی خیالات صرف خیالات ہیں حقیقت نہیں۔ محض ایسے خیالات میں پھنسے رہنا ہی اس کا حل نہیں۔ عملی اقدامات کے لئے کمر کسنا چاہئے۔
ایسی سوچ اور پھر عمل سے کچھ نہ کچھ تبدیلیاں ضرور رونما ہوتی ہیں اور بہت جلد ہم منفی خیالات پر قابو پانے کی کوشش کر سکتے ہیں۔
ماہر نفسیات کے پاس جانے کے بجائے خود کی نفسیات کا خود علاج کریں، کاغذ قلم لے کر مسائل لکھیں، خود ہی سوچیں کہ ان کا کیا حل ہو سکتا ہے؟ اور پھر ایسی مثبت سوچ سے بآسانی ڈیپرشن سے نکلا جا سکتا ہے۔

دوسرا حل یہ ہے کہ مناسب اوقات میں اچھی خوراک لیں یا پھر مفید مخصوص غذاؤں کے استعمال کا ٹائم ٹیبل بنا کر اس پر عمل کریں۔

آسٹریلیا کی ڈیکن یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق ڈپریشن، ذہنی دباؤ یا مایوسی پر قابو پانا اب مشکل نہیں ہے۔ صحت کے لیے مفید غذا یا اچھی خوراک سے اس بیماری پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
دس سال تک کی جانے والی اس تحقیق کے مطابق اگر روز مرہ کی غذا میں پھل، سبزیوں، اجناس، مچھلی سمیت مفید غذاؤں کا استعمال بڑھا دیا جائے تو اس سے نہ صرف ڈپریشن ختم ہو جاتا ہے بلکہ اس پر قابو بھی پایا جا سکتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جن بالغ افراد کی خوارک میں سبزیاں، پھل اور اجناس شامل ہوتے ہیں ان افراد کے ڈپریشن کا شکار ہونے کے امکانات کم ہوتے ہیں۔

depression introduction and precautions

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں