سوشل میڈیا کے کھٹے میٹھے اسٹیٹس - انشائیہ از شاہنواز صادق تیمی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2022-05-26

سوشل میڈیا کے کھٹے میٹھے اسٹیٹس - انشائیہ از شاہنواز صادق تیمی

social-media-status

چند الفاظ ایسے ہوتے ہیں جن کو عرف عام میں مقبولیت حاصل ہو جاتی ہے، ان ہی میں سے انگریزی لفظ Status بھی شامل ہے۔ سوشل میڈیا کے اس دور میں اس لفظ کی مقبولیت دوپہر کے سورج کی طرح روشن ہے۔
ہمارے ایک دوست ہیں واٹس ایپ پہ اسٹیٹس لگانے کا ان کو بھوت سوار رہتا ہے یہی وجہ ہے کہ 24 گھنٹہ میں 48 اسٹیٹس تو لگاتے ہی ہیں۔۔۔ اپنی زندگی کے پل پل کو اسٹیٹس پہ چپکاتے ہیں۔


ایک صاحب نے ایک دن ہم سے پوچھا سر آپ کے اسٹیٹس کو کتنے لوگ دیکھتے ہیں میں نے حیرت سے پوچھا: کیوں؟؟؟؟
صاحب کا جواب تھا میرا 99 لوگ دیکھتے ہیں اگر آپ دیکھ لیں تو hundred کی تالی بجا لوں۔
ہمارے ایک سینیئر بتا رہے تھے کہ کسی کو اگر کوئی پیغام Indirect دینا ہے تو اسٹیٹس لگا دیجئے اور سیٹینگ میں صرف ان کو دیکھنے کا سیٹ کر لیجئے اس وقت ایک بات سمجھ میں آئی، بڑے بزرگ ٹھیک ہی کہتے ہیں بڑوں کی بات یقیناً بڑی ہوتی ہے۔


ہمارے ایک جاننے والے ہیں ان کو واٹس ایپ کے اس اسٹیٹس سے دو سوکن کی طرح دشمنی ہے جس میں لوگ کسی لنک کو اسٹیٹس پہ ڈالتے ہیں ان کے بقول اسٹیٹس اختصار کے ساتھ کھلی کتاب کا نام ہے لنک میں عام طور پہ اختصار اور کھلی کتاب کا مطلب رہ نہیں جاتا۔
ہم نے پوچھا کہ اسٹیٹس پہ ویڈیوز لگانے کے بارے میں آپ کی رائے؟
فرمانے لگے چل سکتا ہے ۔۔۔۔۔


کل ایک جاننے والے سے بات ہوئی انہوں نے کہا کہ آپ عید پر بھی اپنی تصویر اسٹیٹس پہ نہیں ڈالتے آپ تو آٹھویں عجوبہ معلوم پڑتے ہیں۔۔۔۔۔۔اب میں کیا کہتا۔۔۔۔۔ایک خاموشی ہی تو ہے جو اپنی عزت بچاتی ہے ۔۔۔۔۔


ہمارے ایک مولانا دوست ہیں وہ ہمیشہ اس چیز کو لے کر پریشان رہتے ہیں کہ مسافر کی دعا قبول ہوتی ہے مگر سوشل میڈیا کے اس دور نے مسافر کو ہی دعا لینے کا عادی بنا دیا۔۔۔۔ تبھی تو آدمی 10 کیلو میٹر کا بھی اگر سفر کرے تو اسٹیٹس پہ لکھتے ہیں سفر میں ہوں، دعا کی درخواست ہے۔
مولانا دوست کا ماننا ہے کہ آپ مسافر ہیں دعا دیجئے۔۔۔۔ لیجئے نہیں۔۔۔دوست کے پاس دلیل بھی ہے ترمذی شریف کی حدیث تین شخص کی دعا ضرور قبول ہوتی ہے اس میں سے ایک "دعوۃ المسافر" مسافر کی دعا بھی ہے۔۔۔۔۔


ہمارے ایک دوست کا ماننا ہے کہ انسان کو اس کے اسٹیٹس سے کبھی ناپنا نہیں چاہئیے انسان جتنی چکنی چپڑی باتیں اسٹیٹس پہ کرتا ہے حقیقی زندگی کھودا پہاڑ نکلا چوہا کے مصداق ہوتی ہے ۔۔۔۔اس لئے ضروری ہے کہ ہمارا باطن صاف ہو حدیث رسول "ان اللہ لا ینظر الی صورکم ولکن ینظر الی قلوبکم واعمالکم " بھی دراصل یہی پیغام دیتی ہے۔۔۔۔


دوست ایک دن آپے سے باہر تھا ۔۔۔۔۔۔اس کا غصہ دیدنی تھا ۔۔۔۔۔۔وجہ یہ تھی کہ فلاں مولانا صرف دوسرے کی خامی کا پرچار فیس بک اور اسٹیٹس پہ کرتے ہیں حالانکہ ان کے اندر بھی کئی خامیاں ہیں۔ دوست کا ماننا ہے کہ ہر انسان کے اندر کچھ نہ کچھ خامی ہے کسی کی کمی کو فیس بک یا اسٹیٹس پہ پرچار کرنا پھر کہنا کہ ہم اصلاح کر رہے ہیں ۔۔۔۔۔بڑی حماقت ہے ۔۔۔۔۔کہہ رہے تھے کہ میرے اندر اگر کمی ہے تو مجھے کہئے مطلب یہ تھا کہ دعوت میں حکمت کا پہلو ہمیشہ ہو۔۔۔۔ اچھا ہوا موقع پر ٹھنڈا آ گیا ورنہ اس دن کچھ بھی ہو سکتا تھا۔۔۔۔۔ٹھنڈے کی بوتل دیکھتے ہی وہ اس پر ایسے جھپٹے جیسے بلی دودھ پہ۔۔۔۔۔


میرے ایک جاننے والے سے چائے پر ایک ملاقات ہوئی، چائے لیجئے سر! کہتے ہوئے گویا ہوئے: اچھا ایک بات بتائیے آپ کا جو وہ لنگوٹیا یار ہے اس کے ساتھ کسی دوشیزہ نے بیوفائی تو نہیں کی ہے؟ حضرت کا اسٹیٹس ان دنوں خوب دل جلے والا ہوتا ہے وہ تو اچھا ہوا کہ اسی دوست کا ایک اور دوست وہاں موجود تھا جس‌ نے وضاحت کی کہ ضروری نہیں کہ آدمی عشق و عاشقی والا شعر لگائے تو وہ عاشق ہو یہ تو کسی چیز سے شغف یا انسیت پہ منحصر ہے جیسے ہر کرتا پاجامہ اور ٹوپی والا عالم ہو یہ ضروری نہیں۔۔۔۔۔۔


ہمارے ایک دوست کو اسٹیٹس سے شدید نفرت ہے ان کا ماننا ہے کہ یہ سب فالتو اور بے کار ہے اب ان کو کون سمجھائے ۔۔۔۔حضرت کو سمجھانا اتنا آسان کب رہا ہے۔۔۔۔ صاحب ابھی بھی مغلیہ سلطنت میں جی رہے ہیں۔۔۔۔۔باتوں بات میں کہنے لگے کہ ہمارے کچھ جاننے والے ہیں جو اسٹیٹس لگاکے بار بار دیکھتے ہیں کہ کتنے لوگوں نے دیکھا۔۔۔۔۔۔۔اب آپ کہئے یہ فالتو ہوا کہ نہیں۔۔۔۔۔


تمام باتوں سے قطع نظر اسٹیٹس کے معاملہ میں ہمارا اپنا طریقہ یہ ہے کہ کوشش ہو کہ ہم ایسی چیز لگائیں جو ہمارے لئے دنیا و آخرت کی سعادت کا ذریعہ ہو۔۔۔۔ مختصر لفظ میں ایک مثبت پیغام دیں ۔۔۔۔شعر و شاعری سے اگر شغف ہے تو اچھے اشعار لگائیں اور اسے حفظ کریں۔۔۔۔۔ویسے حفظ ازخود ہو جائے گا۔۔۔۔۔روزانہ ایک آیت،حدیث یا کوئی ماثور دعا لگائیں اور اس پہ عمل کریں ۔۔۔۔۔۔
اگر زبان سے انسیت ہے تو اس کے چند الفاظ لگا لیں ۔۔ کبھی اس کا کوئی اہم قاعدہ لگا لیں۔۔۔ کبھی کبھار ضرب الامثال اور کسی اہم اقوال کو بھی جگہ دیں۔۔۔ وعلی ہذا القیاس۔۔۔۔۔ یہ عمل یقیناً ہمارے مقصد کو پانے میں معاون ثابت ہوگا ۔۔۔۔

***
شاہنواز صادق تیمی (سیتامڑھی، بہار)
ایمیل: shahnawasadique[@]gmail.com

Status messages at Social media. Light-Essay by: Shahnawaz Sadique Taimi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں