اسلامی ہسپانیہ - اندلس کی تاریخ کا ایک عظیم باب - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2021-10-08

اسلامی ہسپانیہ - اندلس کی تاریخ کا ایک عظیم باب - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ

islamic-andalus-history-urdu

جزیرہ نما ہسپانیہ میں مسلمانوں کی آٹھ سو سالہ تاریخ، اسلامی تاریخ کا نہایت مہتم بالشان باب بھی ہے اور عبرت کا نہایت اندوہناک مرقع بھی۔ یہ ملک ولید اول کے عہدِ حکومت میں طارق اور موسیٰ کے ہاتھوں مفتوح ہو کر خلافتِ دمشق کا ایک صوبہ قرار پایا۔
خلافت بنو امیہ کے زوال کے بعد جب خلافتِ عباسیہ کا عروج ہوا تو عبدالرحمن نامی ایک اموی شہزادہ عباسیوں کے ہاتھوں قتلِ عام سے کسی طرح بچ کر مشرق سے بھاگ کر بکمال پریشانی و سرگردانی اندلس (ہسپانیہ) پہنچا اور وہاں محض اپنی ذاتی مردانگی و فرزانگی سے ایک آزاد سلطنت قائم کر لی۔
عظیم الشان تہذیب کے بطن سے یورپ کے نشاۃ ثانیہ کی ولادت ہوئی۔ عبدالرحمن کی اولاد میں آٹھویں تاجدار عبدالرحمن ثالث نے خلیفہ کا لقب اختیار کیا۔ دسویں صدی ہجری میں خلافت اندلس کا آفتاب نصف النہار پر پہنچ گیا اور اس عظیم الشان سلطنت کا دارالخلافہ "قرطبہ" دنیا کا ایک 'گوہرِ آبدار' بن گیا۔ صدی مذکورہ میں تمام یورپ اور افریقہ کی عنانِ سیاست اسی شہر کے ہاتھوں میں رہی۔ یہ حیرت انگیز سلطنت اپنے زمانے کا عجوبہ تھی اور اس کی طاقت سے تمام دنیائے مسیحی کانپ اٹھتی تھی۔ اس کا ایک ہزار سے زائد تجارتی جہازوں کا بیڑا دنیا کے تمام سمندروں پر قابضانہ تصرف رکھتا تھا اور دنیا بھر کی دولت اس ملک میں سمٹ آئی تھی۔
خلفاء قرطبہ نے علوم و فنون کی اس فراخدلی سے قدردانی کی کہ خزانۂ شاہی ان کے لیے تنگ ہو گیا۔ ہر کمال را زوال کے مصداق اس سلطنت کو بھی اسی بوسیدگی نے آن دبایا جو ہر سلطنت کا حصہ ہوا کرتی ہے۔ دولت و حشمت کی بہتات سے کیا اہل دربار اور کیا عوام الناس اپنے اخلاق کریمہ کو زندہ نہ رکھ سکے اور عیش پرستی و فسق و فجور میں مبتلا ہو گئے۔ یہاں تک کہ گیارہویں صدی کے ربع اول میں خلافتِ قرطبہ اپنی عمر طبعی کو پہنچ کر ختم ہو گئی۔


خلافتِ عظمی کے کھنڈرات پر بےشمار چھوٹی بڑی ریاستیں قائم ہو گئیں۔ اگرچہ ان کے حکمرانوں کے دربار علوم و فنون اور تہذیب و تمدن کے شاندار گہوارے تھے لیکن وہ باہمی رشک و حسد میں ایک دوسرے سے دست و گلو رہنے لگے۔ ان خانہ جنگیوں نے عیسائیوں کے مفاد کو بڑی تقویت پہنچائی اور ان کو بازیافت اندلس کا خیال پیدا ہوا۔
اسی زمانے میں افریقہ میں المرابطین کی سلطنت قائم ہوئی۔ اس وقت یوسف بن تاشفین ان کا حکمراں تھا جس نے شہر 'مراکش' قائم کر کے اس کو اپنا دارالخلافہ بنایا۔ اس نے اندلس آ کر زلاقہ کے مقام پر ایک فیصلہ کن معرکہ میں عیسائیوں کو فاش شکست دی جس کی وجہ سے اندلس میں مسلمانوں کا قیام بقدر چار سو سال کے بڑھ گیا۔ مگر یوسف کے مراکش واپس ہوتے ہی ملوک الطوائف پھر عیش و طرب میں پڑ گئے اور اپنے تاج و تخت کو برقرار رکھنے کے لیے یوسف کے مقابلے میں الٹا عیسائیوں کی مدد کرنے لگے۔ اس امر کو محسوس کر کے یوسف نے سلاطین اندلس کو معزول کر کے وہاں اپنی سلطنت قائم کر لی۔ المرابطین نے اندلس پر تقریباً پچاس سال حکومت کی لیکن یہ پورا زمانہ اندلس میں خانہ جنگیوں میں صرف ہوا۔ یہاں تک کہ افریقہ میں ایک اور سیاسی انقلاب رونما ہوا اور سلطنت مرابطین الموحدین کے ہاتھوں زیر و زبر ہو گئی۔
الموحدین کے سلاطین نے بھی اندلس پر تقریباً اسی (80) سال حکومت کی۔ ان کے زمانے میں اندلس ایک نہایت مہذب و متمدن سلطنت تھی جس کے ہاتھ میں مغربی یورپ کی پالیسی تھی۔ اس خاندان کے اول تین سلاطین بڑی قابلیت کے فرمانروا تھے۔ یہ لوگ ابن ماجہ، ابن طفیل اور ابن رشد جیسے فلاسفہ کے مربی تھے۔ ان کے زمانے میں اشبیلیہ کو اندلس کا دارالخلافہ بنایا گیا اور اس کو خوبصورت عمارتوں سے مزین کیا گیا۔ اس شہر میں ایک حسین و جمیل مینار بطور ان کی یادگار اب تک باقی ہے۔


اسلامی سلطنتوں کی تاریخ میں دلچسپی رکھنے والے باذوق قارئین کی خدمت میں تعمیرنیوز کی جانب سے قدرت اللہ خاں کی یہ اہم و مفید کتاب پیش ہے۔ تقریباً تین سو صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم صرف 13 میگابائٹس ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔


***

نام کتاب: اسلامی ہسپانیہ
مصنف: قدرت اللہ خاں
تعداد صفحات: 296
سن اشاعت: اپریل 1978ء
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 13 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ لنک: (بشکریہ: archive.org)
Islami Haspania by Qudratullah Khan.pdf

Archive.org Download link:

GoogleDrive Download link:

اسلامی ہسپانیہ :: فہرست
نمبر شمارعنوانصفحہ نمبر

Islami Haspania, History of Islamic Andalus. Author: Qudratullah Khan, pdf download.

1 تبصرہ: