نبی کریم ﷺ کی حیاتِ مبارکہ پر نہایت سلیقہ سے لکھی گئی ایک سکھ قلمکار پروفیسر جی۔ایس۔ دارا کی تصنیف ہے۔ اس کتاب کی اہمیت کا اندازہ ان نامور شخصیات کے پیش لفظ، دیباچے اور تبصرے سے ہوتا ہے جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر لکھنے والے اہم ستون مانے جاتے ہیں۔ ابوالاثر حفیظ جالندھری نے اس کتاب کا دیباچہ لکھا ہے، علامہ سید سلیمان ندوی نے پیش لفظ تحریر کیا اور مولانا عبدالماجد دریابادی نے تبصرہ کیا ہے۔
ناشرِ کتاب وجیہہ اللہ خاں قادری کے بموجب اس کتاب کی طباعت کا بڑا مقصد یہ ہے کہ یہ کتاب ہندوستان میں قومی یک جہتی کا سامان فراہم کر سکتی ہے، جس کی اب بھی ہندوستان کو ضرورت ہے۔ یہ کتاب پہلی بار 1940ء میں شائع ہوئی، دوسرا ایڈیشن 1940ء میں آیا اور یہ تیسرا ایڈیشن اپریل 1979ء کا طباعت شدہ ہے۔
تعمیرنیوز کے ذریعے یہی یادگار کتاب پی۔ڈی۔ایف فائل کی شکل میں پیش خدمت ہے۔ تقریباً ڈیڑھ سو صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم صرف 7 میگابائٹس ہے۔
علامہ سید سلیمان ندویؒ زیر نظر کتاب کے پیش لفظ میں لکھتے ہیں ۔۔۔
اس کتاب کے مصنف جناب جی۔ ایس۔ دارا، بی۔ایل، بیرسٹر ایٹ لا (لاہور) سے لندن میں ملنے جلنے کا اکثر اتفاق ہوا۔ ان کی بےتعصبی اور توحید پرستی دیکھ کر دل بہت خوش ہوا کہ اگر ہندوستان کے مختلف فرقوں میں ایسی انسانیت و محبت کے چند افراد پیدا ہو جائیں تو ابنائے ہند کی باہمی الفت کی دیوار اس قدر مستحکم ہو جائے، کہ باہر کے دشمن اس کو کبھی توڑ نہ سکیں۔
دارا صاحب نے پیغمبر اسلام کی سوانح عمری بڑے بےنفسی اور بےتعصبی کے رنگ میں لکھی ہے۔ کتاب کے حرف حرف سے عشق و محبت کے آبِ کوثر کی بوندیں ٹپکتی ہیں اور معلوم ہوتا ہے کہ لکھنے والے کا قلم کس جوش و خروش کے دریا میں بہتا جا رہا ہے۔
میں نے اس کتاب کو شروع سے اخیر تک پڑھا اور ایک رواں کتاب کی حیثیت سے اس کو پسند کیا۔ ممکن تھا کہ یہ کتاب تاریخ کی حیثیت سے اس سے زیادہ بلند پایہ پر لکھی جا سکتی، لیکن یہ ناممکن تھا کہ کوئی نامسلم اس سے زیادہ خلوص و عقیدت کی نذر دربارِ رسالت میں پیش کر سکتا۔ اور یہی اس کتاب کی بہترین خصوصیت ہے۔ اگر الفاظ اور طریقۂ تعبیر میں کہیں کہیں غلطی ہو تو مفہوم و معنی پر نظر اور مصنف کے حسن نیت پر گمان نیک رکھنا چاہیے۔
دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس رحمۃ للعالمین کے صدقے ہندوستان کے مختلف مذہبی فرقوں میں اتحاد و یکجہتی کی لہر پیدا کر دے اور ہر ایک کو دوسرے کے رہنماؤں اور راہبروں کی عزت و توقیر کی توفیق عطا فرمائے۔
- سید سلیمان ندوی
مسلم ڈیلیگیشن، البرٹ ہال نشمن، لندن۔
***
نام کتاب: رسولِ عربیؐ (رسول اکرم ﷺ کی سیرتِ مقدسہ)
مصنف: پروفیسر جی۔ ایس۔ دارا
ناشر: ناشر: ساجد بک ڈپو ، رامپور (تیسرا ایڈیشن: اپریل 1979ء)
تعداد صفحات: 162
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 7 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Rasool E Arabi by Prof G S Dara.pdf
فہرست | ||
---|---|---|
نمبر شمار | عنوان | صفحہ نمبر |
الف | دیباچہ : از ابوالاثر حفیظ جالندھری | 7 |
ب | پیش لفظ : از سید سلیمان ندوی | 9 |
ج | ریویو : ہمدرد دہلی۔ از مولانا عبدالماجد دریابادی | 11 |
د | عرضِ ناشر : وجیہہ اللہ خاں رامپوری | 6 |
ھ | تمہید : از مصنف | 12 |
و | تقریب: از شیخ سر عبدالقادر صاحب۔ ممبر انڈیا آفس لندن | 18 |
ز | بحضور رسول عربیؐ | 22 |
حصۂ اول | 25 | |
1 | باب-1 : آنحضرتؐ کی اوائل عمری | 25 |
2 | آنحضرتؐ کے والدین | 26 |
3 | صدائے غیب | 27 |
4 | اشارہ آمد | 29 |
5 | بچہ کو طواف کرانا | 30 |
6 | باب-2 : امین و صادق | 33 |
7 | حضرت خدیجہؓ | 35 |
8 | خدیجہؓ کی ملازمت | 36 |
9 | واقعات قبل از رسالت | 38 |
10 | غلام زید کی رسائی | 39 |
11 | سنگ اسود | 40 |
12 | معرفت اور گیان کی لو | 41 |
13 | عالم میں اندھیر | 42 |
حصۂ دوم | 44 | |
14 | باب-3 : بزولِ وحی | 44 |
15 | خدیجہؓ مسلمہ اول | 45 |
16 | اعلانِ نبوت | 46 |
17 | باب : اعلانِ نبوت | 48 |
18 | مشرکوں کی دھمکی | 48 |
19 | بزرگ کی رسالت پر گفتگو | 49 |
20 | آنحضرتؐ کا جواب | 49 |
21 | کفار کی منصوبہ بازی | 51 |
22 | آنحضرتؐ کے قتل کا منصوبہ | 52 |
23 | باب : عہد نامہ عدم تعلق | 56 |
24 | باب : ہجرت حبشہ | 58 |
25 | مشرکان کا تعاقب | 59 |
26 | مسلمانوں کا بادشاہ کی خدمت میں حاضر ہونا | 60 |
27 | جعفر کی معجزہ بیانی | 62 |
28 | باب : مشرکین کی چالبازیاں | 64 |
29 | نبی اللہ کا طائف جانا | 65 |
30 | معطم کی پناہ | 66 |
31 | باب : عمرؓ و حمزہؓ و طفیلؓ | 69 |
32 | قتل کا دوسرا منصوبہ | 69 |
33 | قتل کے لیے حلف اٹھانا | 70 |
34 | عمر کا اپنی بہن کو قتل کرنے کا قصد | 70 |
35 | بھائی بہن کی گفتگو | 71 |
36 | عمرؓ کا مشرف بہ اسلام ہونا | 75 |
37 | حمزہؓ کا مشرف بہ اسلام ہونا | 77 |
38 | باب : مصیبت پر مصیبت | 81 |
39 | خدیجہؓ کی رحلت | 81 |
40 | ابو طالب کی وفات | 82 |
41 | دعا بدر گاہ مولیٰ | 83 |
42 | باب : ہجرتِ مدینہ | 85 |
43 | جدید منصوبہ آنحضرتؐ کے قتل کا | 86 |
44 | غار کے منہ پر عنکبوت کا جالا | 88 |
45 | مدینہ میں آنحضرتؐ کی آمد | 89 |
46 | آغاز اذان | 90 |
حصہ سوم | 91 | |
47 | باب : سردارِ مدینہ | 91 |
48 | حضور اکرمؐ کا سردارِ مدینہ ہونا | 93 |
49 | تنگ آمد بجنگ آمد | 94 |
50 | باب : جنگ بدر | 95 |
51 | واقعات جنگ | 97 |
52 | باب : جنگ اقر | 101 |
53 | باب : جنگ احد اور جنگ خندق | 104 |
54 | سردار حارث کا حملہ کرنا | 107 |
55 | جنگ خندق | 108 |
56 | باب : جنگ خیبر | 111 |
حصہ چہارم | 115 | |
57 | باب : عہد نامہ حدیبیہ | 115 |
58 | روانگی مکہ | 115 |
59 | شرائط عہد نامہ | 116 |
60 | عمرۃ القضا | 118 |
61 | خلاف ورزی شرائط عہدنامہ حدیبیہ | 119 |
62 | باب : مکہ پر دھاوا | 122 |
63 | لشکر کا مکہ روانہ ہونا | 122 |
64 | ابوسفیان کا مسلمان ہونا | 124 |
65 | ابوسفیان کا واپس مکہ جانا | 125 |
66 | ابوسفیان کی بیوی | 127 |
67 | باب : فتح مکہ | 130 |
68 | پیغمبری رحمت | 131 |
69 | ابوجہل کے بیٹے کو معافی | 132 |
70 | اپنی دختر کے قاتل کو معافی | 133 |
71 | شاعر زہیر کو معافی | 133 |
72 | حبشی وحشی کو معافی | 133 |
73 | سردار ابوسفیان کی بیوی ہندہ کو معافی | 133 |
74 | معافی عام | 134 |
75 | باب : جنگِ ہوازن | 135 |
76 | چھ ہزار غلام کی آزادی | 137 |
77 | حاتم طائی کی بیٹی | 138 |
78 | باب : جنگِ موتہ | 140 |
79 | باب : رسالت و سفارت | 146 |
80 | امیر غریب یکساں | 147 |
81 | شاہ غساں کا مسلمان ہونا | 148 |
82 | محمدیؐ سفیر | 149 |
83 | باب : اشارہ روانگی | 151 |
84 | نزول آیت نسبت روانگی | 151 |
85 | الوداعی حج | 153 |
86 | باب : کمبلی والا | 154 |
87 | باب : تبلیغ حق | 156 |
88 | افضل کلام | 158 |
89 | باب : وقت رحلت | 159 |
90 | خاتمہ کلام | 160 |
تاریخ ادب عربی
جواب دیںحذف کریں