مرزا عصمت اللہ بیگ (پیدائش: 30/مارچ 1896ء، دہلی - وفات: 28/مارچ 1954، حیدرآباد)
بحیثیت مزاح نگار، ادیب و شاعر ادبی دنیا میں اپنا ایک خاص مقام رکھتے ہیں۔ اردو کے ممتاز مزاح نگار مرزا فرحت اللہ بیگ کے چچا زاد بھائی تھے۔ مزاح نگاری اور طنزیہ شاعری مرزا عصمت کا نمایاں وصف رہا۔ سنجیدہ مضامین کو مزاح کے پیرایہ میں اس خوبی سے ادا کیا کہ لطافت اور شگفتگی کے پہلو میں کوئی فرق محسوس نہ کیا جا سکا۔ ان کی شخصیت اور فکر و فن میں شمال اور دکن کا خوشگوار امتزاج تھا۔ وہ عہدِ عثمانی کے منتخب باکمال قادرالکلام ادیب، شاعر، معلم انسانیت، طنز و مزاح کے شگفتہ کار مصنف اور فکاہیہ نگار تھے۔ ان کی تصانیف میں رفیق اردوداں ہمارا ہندوستان، زریں حکایات، حکایاتِ جامی و سعدی، فاقہ کیوں؟، آسمان کے بھید اور کاک ٹیل کافی مقبول ہیں۔ بعد از وفات 1955ء میں مرزا عصمت اللہ بیگ کی علمی و ادبی خدمات کو خراجِ عقیدت کے بطور جب ایک عظیم الشان یادگاری جلسہ منعقد ہوا تو اسی وقت ایک یادگاری کمیٹی "عصمت میموریل پبلیکیشنز کمیٹی" کی تشکیل بھی عمل میں آئی جس کے تحت مرزا صاحب کی کتابیں انوارِ تبسم، انوارِ ظرافت، ہمارا پنچ سالہ منصوبہ، گنجینۂ جوہر اور متاعِ ظرافت شائع کی گئیں۔
متاعِ ظرافت، مرزا عصمت اللہ بیگ کے منتخب شگفتہ اور سدابہار نگارشات کا مجموعہ ہے جو باذوق قارئین کی خدمت میں تعمیرنیوز کی جانب سے پی۔ڈی۔ایف فائل شکل میں پیش ہے۔ تقریباً ڈھائی سو صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم صرف 10 میگابائٹس ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔
زیرنظر کتاب کے پیش لفظ میں نواب طاہر علی خاں (صدر نشین اقلیتی کانگریس) لکھتے ہیں ۔۔۔
مرزا عصمت اللہ بیگ دہلی کے ایک شریف خاندان میں پیدا ہوئے مگر ان کی تعلیم و تربیت اور ملازمت کا زمانہ حیدرآباد ہی میں گزرا۔ مرزا صاحب خلیق، سنجیدہ اور شگفتہ مزاج تھے جس کی وجہ سے حیدرآباد کے علمی و ادبی طبقے میں ہردلعزیز اور مقبولِ خاص و عام رہے۔ جس محفل میں جاتے وہاں رونقِ محفل بن جاتے۔ طنز و مزاح آپ کی فطرت میں داخل تھا۔ ان کا مزاحیہ کلام ہو کہ مزاحیہ مضمون، جہاں دلچسپی کا سامان پیدا کرتا ہے وہیں طنز کی ہلکی ہلکی چٹکیاں بھی لیتا ہے۔
مزاح نگاری اور طنزیہ شاعری مرزا صاحب کا نمایاں وصف رہا ہے۔ مرزا صاحب کی مزاح نگاری کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ آپ کی ظرافت اخلاقی معیار سے کبھی گرنے نہیں پاتی اور پختہ تعمیری اور اصلاحی مقصد آپ کے پیش نظر رہا۔ مرزا صاحب کے ادبی کارنامے ہندوستان اور حیدرآباد کی ادبی دنیا میں محتاجِ تعارف نہیں ہیں۔ آپ کو بحیثیت مزاح نگار، شاعر، مدیر اور ڈراما نویس امتیازی شہرت حاصل ہے۔ انہوں نے بیشمار مضامین اور ان گنت نظمیں اور غزلیں لکھی ہیں جن سے آپ کی ذہانت، مہارت اور کمالِ فن کا اظہار ہوتا ہے۔
مرزا صاحب حیدرآباد کے ان ادیبوں میں سے تھے جو ریڈیو، رسالوں، اخباروں اور ادبی جلسوں میں طنز و مزاح کی چاشنی سے بھرپور اپنے مضامین کے باعث عوام کے محبوب ادیب بنے اور حیدرآباد کی ادبی محفلوں کے روح رواں رہے۔ وہ اپنے ادبی کارناموں کی وجہ سے آج بھی زندہ ہیں۔
***
نام کتاب: متاعِ ظرافت
مصنف: مرزا عصمت اللہ بیگ
مرتب: وقار خلیل، ناشر: عصمت میموریل پبلیکیشنز کمیٹی، حیدرآباد (سن اشاعت: فروری 1985ء)
تعداد صفحات: 233
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 10 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Mata E Zarafat by Mirza Ismatullah Baig.pdf
فہرست | |||
---|---|---|---|
نمبر شمار | عنوان | تخلیق کار | صفحہ نمبر |
1 | پیش لفظ | نواب طاہر علی خاں | 4 |
2 | یادِ عصمت | فضل الرحمٰن | 8 |
3 | عرضِ حال | مصطفیٰ شروانی | 13 |
4 | تاثرات | خواجہ محی الدین | 16 |
5 | تمہید | مرزا عصمت اللہ بیگ | 17 |
6 | ظرافت کیا ہے | مرزا عصمت اللہ بیگ | 19 |
7 | حاضر جوابی | مرزا عصمت اللہ بیگ | 61 |
8 | عربوں کی شرافت | مرزا عصمت اللہ بیگ | 101 |
پرانے ناٹک | |||
10 | اِندر سبھا سے پہلے اور بعد | مرزا عصمت اللہ بیگ | 125 |
ادبی خاکے | |||
12 | معشوق علی خاں جوہر | مرزا عصمت اللہ بیگ | 141 |
13 | عظمت اللہ خاں مرحوم | مرزا عصمت اللہ بیگ | 171 |
14 | فرحت کی زندگی کے چند پہلو | مرزا عصمت اللہ بیگ | 182 |
15 | سجاد مرزا | مرزا عصمت اللہ بیگ | 209 |
16 | تاثرات | ڈاکٹر زینت ساجدہ | 224 |
17 | تاثرات | ایس۔ اے۔ شکور | 225 |
18 | حرفِ آخر | وقار خلیل | 226 |
19 | سوانح حیات مرزا عصمت اللہ بیگ | مرزا صبغت اللہ بیگ | 231 |
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں