ڈاکٹر ایم۔اے۔حق (محمد ابرار الحق) (پیدائش: 15/اپریل 1950 - وفات: 18/مئی 2021)
رانچی (جھارکھنڈ) کے ممتاز افسانہ/افسانچہ نگار رہے ہیں۔ جھارکھنڈ ہائیکورٹ میں وکالت کے پیشے سے وابستہ ہونے کے ساتھ جھارکھنڈ کی کونسل برائے قانونی حقوق کے چئرمین کے عہدہ پر بھی فائز رہے۔ ان کی پانچ کتابیں منظرعام پر آ چکی ہیں۔ نئی صبح (اردو افسانے)، بےچینی (ہندی کہانیاں)، اردو سیکھیں (اردو بذریعہ ہندی)، میرا بچہ اور میں (ذہنی معذور بچوں کی تربیت) اور حال میں طبع شدہ ان کے افسانچوں کا مجموعہ "ڈنک"۔ ان کے مجموعہ "بےچینی" کا ترجمہ تمل، مراٹھی اور انگریزی میں بھی کیا گیا ہے۔ جھارکھنڈ کی ادبی تنظیم "گلستانِ ادب" کے وہ صدر تھے اور رانچی سے کتابی سلسلہ "عالمی انوارِ تخلیق" شائع کیا کرتے تھے۔
ان کی اچانک وفات پر انہیں خراج عقیدت کے بطور "عالمی انوارِ تخلیق" کا اولین شمارہ (موسمِ گرما: 2014ء)، تعمیرنیوز کے قارئین کی خدمت میں پیش ہے۔ قریباً سو صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم تقریباً 20 میگابائٹس ہے۔
رسالہ کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔
"عالمی انوارِ تخلیق" کے مدیراعلیٰ ڈاکٹر ایم۔اے۔حق زیرِنظر شمارہ کے اداریہ بعنوان "نظریہ" میں بجا طور کہتے ہیں کہ:
"آج کے قارئین ایک ہی نہج کی تخلیقی مشمولات سے اکتا گئے ہیں اور اب انہیں کچھ نئی اور اٹریکٹیو (attractive) چیزیں ہی اپنی جانب راغب کر سکتی ہیں۔ اسی باعث اس کتابی سلسلے کو دلچسپ بنانے کی کوشش کی گئی ہے کیونکہ ادب کو اگر زندہ رکھنا ہے تو اسے نئی نسل سے جوڑنا ہوگا"۔
شمارے میں جہاں نظم، غزل، انشائیہ، افسانہ، افسانچہ وغیرہ شامل ہیں وہیں متنوع و منفرد تحقیقی و تنقیدی مضامین جیسے 'ادب، میڈیا اور انٹرنیٹ'، ہندوستانی ادب میں مشترکہ تہذیب کے رجحانات، افسانچے کا آغاز و ارتقا، مشرف عالم ذوقی بحیثیت نقاد، اردو ہندی میں ترقی پسند افسانوں کا تقابلی جائزہ، 1980 کے بعد کی شاعری کے خد و خال کے علاوہ مدیر اعلیٰ ڈاکٹر حق کی جانب سے جوگندر پال سے لیا گیا ایک سیرحاصل انٹرویو اور گوشۂ ادارتی بورڈ کے زیرعنوان مشرف عالم ذوقی کا ایک دلچسپ و منفرد انشائیہ 'افسانچے، کہانیاں اور سائبر کے درخت پر گلہڑ کے پھول' بھی شامل ہیں۔
اس کتابی سلسلہ کے مدیر اعلیٰ، اداریہ بعنوان "نظریہ" میں لکھتے ہیں ۔۔۔
لیجیے "عالمی انوار تخلیق" کا پہلا شمارہ آپ کی خدمت میں حاضر ہے۔ فی الحال یہ کتابی سلسلہ ہندوستان کے تین اہم موسموں کی مناسبت سے منظر عام پر آئے گا۔ اس لحاظ سے یہ شمارہ موسم گرما کا ہے، لیکن کچھ ناگزیر حالات کی وجہ سے اس پہلے شمارے کی اشاعت میں جو غیر معمولی تاخیر ہوئی ہے ہم اس کے لیے معذرت خواہ ہیں۔
دور حاضر میں تحریری ادب کے سامنے سب سے بڑا چیلنج بتدریج اس کی گھٹتی ہوئی ریڈرشپ ہے۔ خاص کر نوجوان طبقہ میں۔ اپنی تعلیمی ضروریات اور مجبوریوں کو چھوڑ کر اس طبقے میں ادب پڑھنے کا رجحان زوال پذیر ہے۔ اب ان کی رغبت انٹرنیٹ، فیس بک، whatsApp جیسی تفریحی دلچسپیوں سے بھرپور ذرائع کی جانب بڑی تیزی سے گامزن ہے۔
دراصل یہ کارپوریٹ یُگ ہے۔ اس میں چیزوں کو نفیس اور دلکش انداز میں صارفین کو پیش کرنے پر ٹوئٹر، یوٹیوب پر خاصی توجہ دی جاتی ہے۔ آپ بازار میں جدھر بھی نگاہ ڈالیں، اس کا جلوہ آپ کو چہار سو نظر آئے گا۔
آج لوگ اپنی ادا کی گئی رقم کی پوری قیمت وصول کر لینا چاہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ قارئین بھی کسی رسالے کو خریدنے سے پہلے یہ پوری طرح تسلی کر لینا چاہتے ہیں کہ ان کی پائی پائی وصول ہونے کا امکان ہے یا نہیں۔
یہ خیال ہمارے ذہن میں کافی دنوں سے منڈلا رہا تھا کہ قارئین اب رسائل و جرائد میں ایک بی نہج پر پروسے جانے والے تخلیقی مشمولات سے اکتا گئے ہیں۔ اب انہیں کچھ نئی اور Attractive چیزیں ہی اپنی جانب راغب کر سکتی ہیں۔ اسی بات کو مد نظر رکھتے ہوئے ہم نے اس کتابی سلسلے کو دلچسپ بنانے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔ کیوں کہ ادب کو اگر زندہ رکھنا ہے تو اسے نی نسل سے جوڑنا ہوگا۔
گیند اب آپ کے پالے میں ہے اور ہمیں آپ کی آراء کا شدت سے انتظار ہے۔ یاد رکھیے مثبت یا منفی ہر صورت میں آپ کا صرف ایک خط ہمارے لئے حوصلے اور مشعل راہ کی حیثیت رکھے گا۔
ہم عالمی انوار تخلیق کے سرپرستان کی اردو دوستی، ادارتی بورڈ کے قابل ممبران کی والہانہ شمولیت کی رضامندی، انتظامیہ کے دیگر عہدے داران کی کاوشوں کے ساتھ ساتھ اس شمارے کے تخلیق کاروں اور اشتہارات کی شکل میں تعاون کرنے والے اردو نوازوں کا بھی تہہ دل سے شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں جن کی بے پناہ محبتیں اس شمارے میں جا بہ جا جلوہ گر ہیں۔
اور ہاں! ہم اس کتابی سلسلے کے سب سے مضبوط ستون، اس کے "معاونین" کے لئے بھی اپنی ممنونیت کا اظہار کرتے ہیں جن کی فراخ دلی اور بے پناہ جوش نے اس کتابی سلسلہ کے تصور کو جلا بخشی ہے۔ معاونینِ عالمی انوار تخلیق کی بڑھتی ہوئی دلچسپی ہمارے اس خیال کو تقویت بخشتی ہے کہ اردوکا چراغ ابھی بجھنے والا نہیں ہے۔
- ڈاکٹر ایم۔اے۔ حق (مدیر اعلیٰ)
نام رسالہ: عالمی انوارِ تخلیق پٹنہ (شمارہ: موسمِ گرما-2014)
تعداد صفحات: 90
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 20 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Anwaar E Takhleeq June 2014.pdf
فہرستِ مضامین | |||
---|---|---|---|
نمبر شمار | تخلیق | تخلیق کار | صفحہ نمبر |
1 | حمد باری | فرحت حسین خوشدل | 6 |
2 | نعتِ رسولؐ | بیکل اتساہی | 6 |
3 | گوشۂ ادارتی بورڈ | مشرف عالم ذوقی | 7 |
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں