کدم راؤ پدم راؤ - اردو کی پہلی تصنیف - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2020-10-06

کدم راؤ پدم راؤ - اردو کی پہلی تصنیف - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ

kadam-rao-padam-rao-fakhruddin-nizami
کدم راؤ پدم راؤ - اردو زبان کی سب سے پہلی تصنیف مانی جاتی ہے جس کے تخلیق کار فخر دین نظامی تھے جن کا تعلق بیدر (کرناٹک) سے تھا۔ اردو زبان کی یہ اب تک کی دریافت اور دستیاب شدہ پہلی اور قدیم ترین مثنوی ہے جو اردو کے ایک قدیم لہجے "دکنی" میں لکھی گئی تھی۔ ڈاکٹر جمیل جالبی کی تحقیق کے مطابق فخر دین نظامی نے یہ مثنوی بہمنی سلطنت کے مشہور فرمانروا احمد شاہ بہمنی کے عہدِ حکومت یعنی 825ھ سے 839ھ یعنی 1421ء سے 1435ء میں تحریر کی تھی۔
اس مثنوی کو جمیل جالبی نے ترتیب دے کر ایک طویل مقدمے (جو تقریباً 52 صفحات پر مشتمل ہے) کے ساتھ 1973ء میں انجمن ترقی اردو پاکستان کراچی سے شائع کرایا تھا، بعد ازاں انہی کی اجازت سے اس کا نیا ایڈیشن ایجوکیشنل پبلشنگ ہاؤس (دہلی) سے 1979 میں شائع کیا گیا۔
اردو کے طلبا، اساتذہ اور محققین کے لیے یہی دہلی ایڈیشن پی۔ڈی۔ایف فائل شکل میں پیش خدمت ہے۔ تقریباً تین سو صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم صرف 12 میگابائٹس ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔
ڈاکٹر جمیل جالبی نے اس نئے ایڈیشن (دہلی: 1979) میں کتاب کا تعارف کرواتے ہوئے لکھا ہے ۔۔۔
اردو زبان کی پہلی تصنیف "مثنوی کدم راؤ پدم راؤ" کا پہلا ایڈیشن 1973ء میں کراچی سے شائع ہوا تھا اور اب اس کا نیا ایڈیشن دہلی سے شائع ہو رہا ہے۔ اس مثنوی کی اشاعت سے نہ صرف اردو زبان کی تاریخ اور ادبی روایت نویں صدی ہجری تک جا پہنچتی ہے بلکہ زبان کے ارتقا کی گمشدہ کڑیاں بھی مل جاتی ہیں۔ اور اہل علم و ماہرِ لسانیات کے سامنے فکر و تحقیق کے نئے راستے کھل جاتے ہیں۔ اس نئے ایڈیشن پر میں نے پھر سے مقدور بھر محنت کی ہے اور اپنے تیار کردہ متن کا مخطوطے سے مقابلہ کر کے جہاں جہاں مجھے سقم نظر آیا، دور کر دیا ہے۔
یہ سطور لکھتے ہوئے مجھے مولوی عمر یافعی حیدرآبادی یاد آ رہے ہیں۔ مثنوی کدم راؤ پدم راؤ کا مخطوطہ جو دنیا بھر میں اس کتاب کا واحد نسخہ ہے، عمر یافعی صاحب کی ملکیت تھا اور 1949ء میں ان کے ذخیرۂ کتب کے ساتھ انجمن ترقی اردو آ گیا تھا۔ عمر یافعی مرحوم کو نادر و نایاب ادبی، علمی و تاریخی کتابیں جمع کرنے کا شوق تھا۔ وہ ذخیرۂ کتب جو انہوں نے "انجمن" کو دیا، تقریباً 18 ہزار بیش بہا مطبوعات و مخطوطات پر مشتمل تھا۔
مثنوی "کدم راؤ پدم راؤ" کا یہ وہی نسخہ تھا جو ایک زمانے میں مرحوم لطیف الدین ادریسی حیدرآبادی کے پاس تھا اور جس کا مطالعہ کر کے مولوی نصیر الدین ہاشمی مرحوم نے اکتوبر-1932ء کے "معارف اعظم گڑھ" میں ایک تعارفی مضمون "بہمنی عہد کا ایک دکنی شاعر" قلمبند کیا تھا۔
جس انداز سے اب یہ کتاب شائع ہو رہی ہے کہ مخطوطے کا عکس دائیں طرف ہے اور میرا تیار کردہ متن بائیں طرف سامنے ہے۔ یہ نادر و نایاب مخطوطہ اب سب کی ملکیت بن جاتا ہے۔ متن کے ساتھ مخطوطے کا عکس شائع کرنے کی یہ روایت یقیناً مستحسن ہے۔
- جمیل جالبی
7/اگست 1978ء
یہ بھی پڑھیے
مثنوی کدم راؤ پدم راؤ کا تنقیدی جائزہ
اردو کی اولین مثنوی کدم راؤ پدم راؤ کا ادبی جائزہ - پروفیسر مجید بیدار
***
نام کتاب: کدم راؤ پدم راؤ - مثنوی از: فخردین نظامی
مرتب: ڈاکٹر جمیل جالبی
تعداد صفحات: 295
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 12 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Kadam Rao Padam Rao by Fakhruddin Nizami.pdf

Archive.org Download link:

GoogleDrive Download link:


Kadam Rao Padam Rao by Fakhruddin Nizami, compiled by Dr. Jameel Jalibi, pdf download.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں