تحت اللفظ - نصرت ظہیر کے فکاہیہ کالم - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2020-07-23

تحت اللفظ - نصرت ظہیر کے فکاہیہ کالم - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ

Tehtullafz_Nusrat-Zaheer

نصرت ظہیر (پیدائش: 9/مارچ 1951ء، بلند شہر - م: 22/جولائی 2020 ، سہارنپور)
اردو دنیا کے معروف صحافی، مزاح نگار اور شاعر بروز بدھ سہارنپور (اترپردیش) میں انتقال کر گئے۔ وہ کچھ دنوں سے علیل تھے۔ روزنامہ قومی آواز میں ان کے فکاہیہ کالم "تحت اللفظ" اور انقلاب میں "نمی دانم" کافی مقبول ہوئے تھے۔ ان کی تین کتابیں بقلم خود، تحت اللفظ اور خراٹوں کا مشاعرہ شائع ہو چکی تھیں۔ ایک سہ ماہی رسالہ "ادب ساز" بھی انہوں نے نکالا تھا اور قومی اردو کونسل کے سہ ماہی رسالے "فکر و تحقیق" کے اعزازی ادارت کی ذمہ داری بھی ادا کی تھی۔ ان کی خدمات کے اعتراف میں ترجمے پر ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ سے بھی سرفراز کیا گیا تھا۔
روزنامہ قومی آواز میں ان کے فکاہیہ کالم بعنوان "تحت اللفظ" جولائی 1988 سے شائع ہوئے، جن کا ایک انتخاب اسی نام سے انہوں نے اگست 1992 میں شائع کیا تھا۔
نصرت ظہیر کے انتقال پر انہیں خراج عقیدت کی خاطر یہی مجموعہ تعمیرنیوز جانب سے اہل ذوق قارئین کی خدمت میں پیش ہے۔ تقریباً ڈیڑھ سو صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم صرف 8 میگابائٹس ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔

کتاب کے مقدمہ میں خود مصنف لکھتے ہیں ۔۔۔۔
۔۔۔ دوستوں کا اصرار تھا کہ کتاب چھپ رہی ہے تو ایک مقدمہ بھی ہونا چاہیے کہ مقدمہ کے بغیر کتاب ایسی ہی ہے جیسے دلہن کے بغیر گھونگھٹ، سر کے بغیر ٹوپی، اور مجاہدین کے بغیر کلاشنکوف ۔۔۔ یہ مثالیں سن کر ہم پر ایسی رقت طاری ہوئی کہ فوراً مقدمہ کا فیصلہ کر لیا۔
اب سوال یہ تھا کہ مقدمہ لکھے کون؟
دوستوں سے رائے لی تو یہ دیکھ کر خوشی اور شک و شبہے کی انتہا نہ رہی کہ سب کے سب مقدمے لکھنے کو تیار تھے۔ خوشی یہ جان کر ہوئی کہ ہم اپنے دوستوں میں اب بھی مقبول ہیں۔ اور شک اس پر کہ سب کے سب مقدمے میں دلچسپی لے رہے تھے۔ اور تو اور روز ہمارے گھر کے آگے زبردستی پان بیڑی سگریٹ کا کھوکھا لگانے والے نے بھی سب کے سامنے کہہ دیا کہ وہ بھی ہم پر مقدمہ چلانا چاہتا ہے۔ ہم نے ہاتھ ملا کر اس کا شکریہ ادا کیا تو وہ نہ جانے کیوں آنکھیں اور منہ پھاڑ کر ہمیں دیکھنے لگا۔
اس روز ہم نے ایک ایک کر کے ہر پہلو کے تمام پہلوؤں پر بڑے غور سے غور کیا۔ اور غور کرنے کے بعد پایا کہ اپنے اوپر دوسروں سے مقدمہ چلوانے میں خطرہ ہی خطرہ ہے۔ برسوں پہلے پانی پت کے ایک بزرگ مفلرپوش مولانا نے مسدس حالی لکھتے لکھتے اردو شاعری پر مقدمہ چلوا دیا تھا۔ مقدمہ چلا اور ایسا چلا کہ آج تک اردو شاعری کا ایک شاعر بھی باعزت بری نہیں ہوا ہے۔ ایک دو ہوئے بھی تو شبہ کے فائدے میں۔
لہذا ہم نے فیصلہ کیا کہ اپنی کتاب کا مقدمہ خود ہی لکھیں گے۔ اس طرح فیصلہ بھی اپنے ہاتھ میں ہوگا اور سزا کا کھٹکا بھی نہ رہے گا۔

اس مجموعے میں شامل مضامین روزنامہ قومی آواز نئی دہلی کے مقبول ترین فکاہیہ کالم "تحت اللفظ" (آغاز اشاعت: جولائی 1988ء) سے لیے گئے ہیں۔ یوں تو مصنف کتاب ہٰذا (یعنی راقم الحروف) کا ہفتہ وار کالم "دہلی ڈائری" بھی بےحد مقبول ہوا لیکن اس کی شناخت "تحت اللفظ" سے ہی ہوئی۔ چنانچہ یہی وجہ ہے کہ جب سے اس یومیہ کالم کی اشاعت موقوف ہوئی ہے کچھ لوگوں نے مصنف کو پہچاننا ہی بند کر دیا ہے۔

اس کتاب کے ایک مضمون "خراٹے" کے چند دلچسپ اقتباسات :

سوتے وقت ناک اور حلق سے جو خر خر کی آواز نکلتی ہے غالباً اسی سے لفظ خراٹا بنایا گیا ہے

ہر ایرا غیرا اگر چاہے کہ وہ خراٹے لے لیا کرے تو یہ ممکن نہیں ہے۔ خراٹے لینے کے لیے اچھا خاصا دم لگانا پڑتا ہے اور یہ ہر کسی کے بس کی بات نہیں۔

سب لوگ اپنی اپنی مادری زبان میں خراٹے بھرتے ہیں۔ مثلاً انگریز حضرات بڑی نزاکت سے سنورنگ کرتے ہیں۔ عربوں کے خراٹوں میں خ پر غ غالب رہتی ہے لہذا وہ اسے غطیط کہتے ہیں جس میں غ خراٹے کی آواز کی اور ط ناک کی علامت ہے جو خراٹا لینے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ پنجاب والے اپنی زبان کے مزاج کے مطابق کراڑھے بھرتے ہیں۔ کرناٹک والے اتنی زور کا خراٹا مارتے ہیں کہ اسے خرخٹا کہتے ہیں۔ اور بنگال والوں کی کچھ نہ پوچھیے ان کے ہاں خراٹے کو ناک ڈاکر کہا جاتا ہے یعنی ناک کی ڈکار!

مکمل مضمون "خراٹے" مکرم نیاز کی آواز میں سنیے:

***
نام کتاب: تحت اللفظ
مصنف: نصرت ظہیر
تعداد صفحات: 160
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 8 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ لنک: (بشکریہ: archive.org)
Tehtullafz by Nusrat-Zaheer.pdf

Archive.org Download link:

GoogleDrive Download link:

تحت اللفظ - نصرت ظہیر کے فکاہیہ کالم :: فہرست مضامین
نمبر شمارعنوانصفحہ نمبر
1مقدمہ5
2فخر سے کہو9
3ایک گینڈا ڈیفنس کالونی میں11
4مولوی یسین.
5منشی ثنا احمد صبر و عصر.
6صنعتی شاعری.
7فضائل عینک.
8ہم انٹلکچوئل کیسے بنے.
9ایک آنچ کی کسر.
10تیسری آنکھ.
11داڑھی نامہ.
12تکیہ کلام.
13خراٹے.
14مزید خراٹے.
15دوردرشن، اشتہار اور ہم.
16دایاں بازو بایاں بازو.
17انتظار اور ابھی.
18ہمیں شکایت ہے.
19جواب حاضر ہے.
20بابری مسجد رام جنم بھومی.
21الٹا چکر.
22سحری.
23افطار.
24فوٹوگرافی.
25طلسمی انگوٹھی.
26منزل دور نہیں.
27کمرشیل ازم.
28سگریٹ چھوڑنے کے نقصانات.
29فون خراب ہے.
30کرکٹ اور ٹاس.
31مقامی انتخابات.
32جیت کا حساب.
33کلکتے کا جو ذکر کیا.
34اردو کا دوسرا المیہ.
35اردو کے اخبار.
36مقامی اخبار.
37ترجمے کے مسائل.
38انصاف.
39جنازے.
40ہنسی.
41افراط زر.
42عالمی ریکارڈ.

Tehtullafz, a collection of Urdu humorous columns by Nusrat Zaheer, pdf download.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں