اردو شعر و ادب پر ایک دور ایسا بھی گزرا ہے جب لفظی صناعی لفظی بازی گری کی حدوں میں داخل ہو گئی تھی۔ شعر، جذبات و خیالات سے زیادہ علم و فضل کا مظہر بن گیا تھا۔ اس زمانے میں لفظی اور معنوی صنعتوں کا استعمال بڑے اہتمام سے کیا جاتا تھا۔ صنف "ضلع جگت" کو اسی زمانے میں قبول عام ملا۔ سابق ریاست حیدرآباد دکن کے وزیراعظم مہاراجہ کشن پرشاد شاد نے اس فن پر آزادانہ طور پر پہلی کتاب بعنوان "ضلع جگت" جو تحریر فرمائی، اس کی اشاعت 1323ھ (1905 عیسوی) عمل میں آئی تھی۔ اترپردیش اردو اکادمی نے اسی کتاب کا عکسی ایڈیشن 1982 میں شائع کیا۔
یہی مفید اور یادگار ایڈیشن تعمیرنیوز کے ذریعے پی۔ڈی۔ایف فائل کی شکل میں پیش خدمت ہے۔ تقریباً سو صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم صرف 3 میگابائٹس ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔
ضلع جگت اردو ادب کی ایک صنف ہے جس کا ذکر طنز و مزاح کے ساتھ آتا ہے۔ ضلع اور جگت دو مختلف زبانوں کے جداگانہ لفظ ہیں اور لغوی معنی بھی جدا رکھتے ہیں۔ مگر دونوں میں فی الجملہ مناسبت ہونے سے ضلع جگت کا ایک ساتھ استعمال عام ہو گیا۔ ضلع عربی میں پہلو کو کہتے ہیں اور اردو زبان میں تلازمہ و رعایت لفظی کے معنی میں مستعمل ہے۔ جبکہ جگت ہندی زبان کا لفظ ہے جس کے اصل معنی حکمت و دانائی کے ہیں۔ لیکن اہل اردو ظرافت و بذلہ سنجی کی جگہ اس کا استعمال کرتے ہیں۔ چنانچہ لطیفہ گو کو جگت باز اور لطیفہ گوئی کو جگت بازی کہنا عام ہے۔
کسی کو کہا جائے گا کہ فلاں ضلع کے رہنے والے ہیں یا کسی فرد کے لیے کہا جاتا ہے کہ "وہ ضلع باز ہے" یعنی وہ فرد رعایت لفظی کے ساتھ بولنے میں مشاق ہے۔
دلی اور لکھنؤ میں جہاں اردو نے پیدا ہو کر نشو نما پائی وہاں کے ادبا اور ظریفوں نے ضلع جگت کی اس صنف کو خوب فروغ بخشا۔ زبان کے مزے لینے والے ہم مذاق جہاں دو چار یکجا ہوئے ان کے لیے تفریح طبع کا مشغلہ اس سے بہتر دوسرا نہیں ہوتا کہ آپس میں ضلع جگت کے ساتھ گفتگو کریں۔ ہر بات میں لطیفہ اور ہر فقرے میں لفظ ذو معنیٰ ہو۔ اس میں علاوہ تفریح و دلچسپی کے اعلی درجے کی طبیعت داری، ذہانت، زبان کے محاورات، کنایوں اور اشارات پر عبور بھی درکار ہوتا ہے۔
زیر نظر کتاب میں درج ذیل عناوین کے تحت مکمل فقرے اور سالم جملے، امثلہ و مقولہ و محاورات، مناسب محل و مقامات پر لکھے گئے ہیں:
برسات، دریا و ندی، اسپ، فیل، تیر و کمان، خنجر و شمشیر، بندوق، شکار چار پایہ، پرند، کیمیا، منطق، نجوم، طب، صرف و نحو، خوشنویسی، حروف و اعراب، عروض، شعر و شاعری، حساب، عمارت، فرش، پلنگ، نقار خانہ، باغ، انبہ، ترکاری، شادی، حنا، اقسام طعام، شیرینی، پارچہ، لباس، خیاط، دستار، آئینہ۔ جواہر، زیور، پان، حقہ، عطر، روشنی، موسیقی، ساز، رقض، میخانہ، آتشبازی، شطرنج، گنجفہ، چوسر، کبوتر، پتنگ، مرغ بازی، مصور، کِشتی، شیر و دوغ، ظروف، بنگ، ترازو، غلہ، کُشتی، پھری گدکا وغیرہ، جاگیر، فقیر، بلاد، شتر، سراپا۔
***
نام کتاب: ضلع جگت
از: مہاراجہ کشن پرشاد شاد
تعداد صفحات: 93
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 3 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Zila Jugat.pdf
Zila Jugat, a dictionary, by Maharaja Kishen Prasad Shad, pdf download.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں