اے۔ حمید (پ: 25/اگست 1928 ، م: 29/اپریل 2011)
اردو کے منفرد افسانہ و ناول نگار، سفرنامہ و خاکہ نویس اور صاحبِ طرز و صاحب اسلوب ادیب تھے۔
عبد الحمید عصر حاضر کے ترجمان، جذباتی اور رومانی، فطرت سے عشق کرنے والے افسانہ نگار رہے ہیں۔ وہ چھوٹے اور معمولی واقعہ سے کہانی بناتے ہیں۔ جزئیات اور کردار نگاری ٫میں حددرجہ کمال حاصل ہے۔ معاشرتی حقیقت اور سماجی آگہی ان کے افسانوں کا قیمتی عنصر ہے۔ لیکن رومانیت اس کی زہر ناکی پر غالب آ جاتی ہے۔ ان کے افسانے جذبہ محبت اور فطرت کی خوبصورتی کو باہم یکجا کر کے ماورائی فضا ترتیب دیتے ہیں۔ یہ علیحدہ امر ہے کہ اس طرح ان کے افسانے اپنے قاری کو گریز اور فرار کی زندگی کی راہ پر لے جاتے ہیں جو حال سے چھپ کر ماضی میں پناہ لے لیتا ہے۔
1962 میں اے۔ حمید کی ایک طنزیہ مزاحیہ کتاب "مرزا غالب رائل پارک میں" منظرعام پر آئی تھی جس کا ایک عکسی ایڈیشن دہلی کے ایک پبلشر نے 1980 میں شائع کیا۔
تعمیرنیوز کے ذریعے یہی دلچسپ یادگار کتاب پی۔ڈی۔ایف فائل کی شکل میں پیش خدمت ہے۔ دو سو صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم صرف 8 میگابائٹس ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔
اے۔ حمید کے اہل خانہ کی اجازت سے ان کی کچھ کتابوں کی دوبارہ اشاعت مشہور جواں سال اردو محقق راشد اشرف نے "زندہ کتابیں" کے سلسلے کے تحت شائع کی ہیں ۔۔۔ انہی میں سے ایک کتاب "امرتسر کی یادیں" کے مقدمہ میں راشد اشرف لکھتے ہیں ۔۔۔اے۔ حمید صاحب کا سن پیداش 1928 ہے۔ ان کا انتقال 29/اپریل 2011ء کو لاہور میں ہوا تھا۔ امرتسر میں پیداہونے والے اے۔ حمید نے 1948 میں اپنا پہلا افسانہ "منزل منزل" لکھا جسے راتوں رات مقبولیت حاصل ہوئی۔ بہت جلد ان کے افسانے لاہور سے شائع ہونے والے معیاری جریدوں کی زینت بننے لگے۔ وہ ایک کثیر التحریر مصنف تھے۔ انہوں نے کم و بیش 500 ناول لکھے جبکہ بچوں کے لیے ان کی لکھی مشہور زمانہ سیریز عنبر، ناگ اور ماریہ کے 200 ناول منظر عام پر آئے۔
اے۔ حمید نے ریڈیو پاکستان میں عرصہ دراز تک ملازمت کی۔ بعد ازاں وہ وائس آف امریکہ سے وابستہ ہو کر واشنگٹن چلے گئے جہاں سے واپسی پر انہوں نے قیام امریکہ کی دلچسپ یادوں کو قلم بند کیا جو پہلے کراچی کے ایک جریدے "نیا رخ" میں قسط وار شائع ہوئیں اور بعد ازاں اسے کتابی صورت میں "امریکانو" کے عنوان سے شائع کیا گیا۔
اے۔ حمید نے ٹیلی وژن کے لیے ڈرامے بھی لکھے۔، خاص کر بچوں کے لیے لکھا گیا سیریل 'عینک والا جن' بہت مقبول ہوا۔ وہ پچھلے کئی برس سے لاہور کے روزناے "نوائے وقت" میں ہفتہ وار کالم لکھ رہے تھے۔
اے۔ حمید ان لوگوں میں سے ہیں جن کی شخصیت کا مکمل عکس پڑھنے والے کو ان کی تحریروں میں گاہے گاہے نظر آتا ہے اور یوں مزید معلومات کے حصول کے لیے کسی خارجی سہارے کی چنداں ضرورت نہیں محسوس ہوتی۔
معروف قلمکار نعیم الرحمٰن ، مقبول ویب پورٹل دانش پر شائع شدہ اپنے مضمون "اے حمید کی کتابوں کی اشاعت نو" میں لکھتے ہیں ۔۔۔اے حمید اردو کے منفرد، صاحبِ طرز اور صاحبِ اسلوب ادیب تھے۔ انہوں نے ناول، افسانے، خاکے، سفرنامے، یادیں اور بچوں کے لیے لاکھوں صفحات لکھے۔ لیکن عوام میں ان کی پہچان بے شمار کتابوں سے نہیں بلکہ ٹی وی سیریل "عینک والا جن" سے ہوئی۔
اے حمید ایک سچے قلمکار تھے۔ انہوں نے اپنے مخصوص رومانوی انداز میں افسانے اور ناول تحریر کیے اور ایک زمانے میں نوجوان ان کی تحریروں کا انتظار کرتے تھے۔ ان کے فقرے کوٹ کرتے تھے۔ امریکا اور سری لنکا کے سفرنامے لکھے تو اپنے مخصوص اسلوب میں قاری کو بھی ان مقامات کی سیر کرائی جہاں وہ گئے۔ خاکے تحریر کیے تو جس کا خاکہ لکھا اسے مصور کر دیا۔ امرتسر اور لاہورکی یادیں لکھیں تو ان شہروں کی ایک ایک گلی، کوچہ، باغات، محلے، افراد اور ادارے زندہ جاوید کر دیے۔
مشہور کالم نگار جاوید چوہدری نے سچ لکھا ہے کہ:
"اے حمید سچے اور کھرے لکھاری تھے اور اس ملک میں لکھاری بھی بھوکے مرتے ہیں اور سچے اور کھرے لوگ بھی، اور اے حمیدسچے بھی تھے، کھرے بھی اور لکھاری بھی۔"
***
نام کتاب: مرزا غالب رائل پارک میں
از: اے۔ حمید
تعداد صفحات: 200
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 8 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Mirza Ghalib Royal Park Mein.pdf
فہرست مضامین | ||
---|---|---|
نمبر شمار | عنوان | صفحہ نمبر |
1 | مرزا غالب رائل پارک میں | 5 |
2 | جنت میں شوٹنگ | 12 |
3 | بھگت کبیر لاہور میں | 25 |
4 | جن کی واپسی | 36 |
5 | دیہات کی بہاریں | 45 |
6 | ہیرو کا خط | 53 |
7 | فلمی قربانی کے بکرے | 63 |
8 | غافل ہوشیارپوری | 73 |
9 | انارکلی میں ایک اتوار | 81 |
10 | کچھ فلمی مناظر (جو فلمائے نہ جا سکے) قربانی کا منظر | 89 |
11 | میک اپ روم میں | 96 |
12 | ایک خفیہ انٹرویو | 99 |
13 | خواجہ عمر عیار فلم سٹور | 106 |
14 | دو ایکسٹرا لڑکیاں | 115 |
15 | گوتما نہیں آئی | 120 |
16 | مری کی ایک رات | 127 |
17 | فلمی کہانی اور تربوز | 135 |
18 | رخصتی کا گیت | 141 |
19 | کامیڈین کی ٹریجڈی | 147 |
20 | ڈرامہ سسی پنوں جدید | 155 |
21 | گوریلے کا انجام | 163 |
22 | علی گنجے کی واپسی | 173 |
23 | ستم کش چڑیاکوٹی | 180 |
24 | دکھیا خانم گجراتی کے دو خط | 185 |
25 | جانوروں کا فلمی ایوارڈ | 193 |
Mirza Ghalib Royal Park meiN, by: A. Hameed, pdf download.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں