روشنی - بچوں کی کہانیاں از شکیل انوار صدیقی - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2020-10-15

روشنی - بچوں کی کہانیاں از شکیل انوار صدیقی - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ

Raushni_Shakeel-Anwaar-Siddiqui
شکیل انوار صدیقی (پ: 1941 ، م: 15/اکتوبر 2020)
بچوں کے ادیب اور اردو میں کارٹونی کہانیاں تخلیق کرنے والے ایک مقبول فنکار تھے جو قضائے الہی سے آج انتقال کر گئے۔ انہیں خراج عقیدت کے بطور ان کی ایک کتاب، جو بچوں کے لیے لکھی گئی کہانیوں پر مشتمل ہے، پی۔ڈی۔ایف فائل شکل میں پیش ہے۔ وہ افسانہ نگار بھی تھے اور پیشے سے کمرشیل آرٹسٹ ہونے کے باوجود خود کو بچوں کے ادب کے لیے وقف کر دیا تھا اور صرف بچوں کا ادیب کہلانا پسند کرتے تھے۔
ان کی ایک درجن دلچسپ کہانیوں پر مشتمل مجموعہ "روشنی" بچوں کے لیے تعمیرنیوز کی جانب سے پی۔ڈی۔ایف فائل شکل میں پیش خدمت ہے۔ تقریباً ڈیڑھ سو صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم صرف 4 میگابائٹس ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔
شکیل انوار صدیقی اپنی اس کتاب کے دیباچہ بعنوان "اپنی بات" میں لکھتے ہیں۔۔۔
پرانے ضلع مرادآباد کا قصبہ حسن پور میری جائے پیدائش ہے جہاں 1941ء میں جناب امیر حسن امیر حسن پوری اور محترمہ جمیلہ بیگم کے سب سے بڑے بیٹے کی حیثیت سے پیدا ہوا۔ 1953ء میں کاروباری مجبوری کے سبب میرے والد مرادآباد منتقل ہوئے۔ اس لئے ابتدائی تعلیم حسن پور اور ثانوی تعلیم مرادآباد میں حاصل کی۔
میں پڑھاکو قسم کے بچوں میں کبھی شمار نہیں کیا گیا، ذرا ذہین تھا اس لئے ایک درجے سے دوسرے درجے میں دھکیلا جاتا رہا۔ درسی کتابوں کی جگہ بچوں کی کہانیوں کی کتاہیں اور رسائل پڑھنے کا شوق جنون کی حد تک تھا لیکن لکھنے کی ابتدا عجیب حالات میں ہوئی۔
اسکول میگزین میں اشاعت کی غرض سے ایک مختصر سی کہانی لکھی لیکن میگزین ایڈیٹر نے ناقابل اشاعت کہہ کر واپس کر دی۔ ایک دن منڈی بانس کے ایک بک اسٹال پر ایک مقامی ہفت روزہ "انصاری دنیا" پر نظر پڑی ، ورق گردانی پر معلوم ہوا کہ اس میں ایک صفحہ بچوں کی تخلیقات کے لئے مخصوص ہے۔ خیال آیا کہ وہ اسکول میگزین کی ناقابل اشاعت کہانی اس اخبار کو دے دی جائے۔ دوسرے دن اس اخبار کے دفتر واقع اصالت پورہ پہنچا، وہاں علامہ کیف مرادآبادی اس اخبار کے نگراں تھے۔ وہ ناقابل اشاعت کہانی علامہ کیف صاحب کی معمولی اصلاح کے بعد اس اخبار میں شائع ہو کر میری پہلی کہانی کہلائی۔
انہی دنوں دوسری کہانی اس زمانے کے بچوں کے سب سے قدآور رسالے "کھلونا" میں شائع ہوئی۔ یوں میرے لکھنے کی ابتدا 1959ء سے ہوئی۔ اور آج تک لکھنا جاری ہے۔ انشاء اللہ تاحیات جاری رہے گا۔

یوں تو افسانے بھی لکھتا ہوں ، تمام اچھے جرائد میں ان افسانوں کی اشاعت بھی ہوئی ہے، برسوں ریڈیو رام پور سے میرے افسانے نشر بھی ہوئے ہیں لیکن میں خود کو صرف بچوں کا ادیب ہی کہلانا پسند کرتا ہوں۔ میں نے خود کو بچوں کے ادب کے لئے وقف کر دیا ہے۔
پیشے سے کمرشل آرٹسٹ ہوں لہذا بطور آرٹسٹ بھی ماہنامہ بچپن، دل بہار، کھلونا، ہلال اور نور جیسے بچوں کے رسائل کو سجانے کا کام بھی کیا ہے۔ بچوں کے لئے اردو میں تصویری کہانیاں بناتا ہوں اور آج کل ہلال، امنگ، گل بوٹے اور گلشن اطفال کے لئے تصویری کہانیاں بنا رہا ہوں۔ برسوں ہندی کامکس "ڈائمنڈ کامکس" سے بطور کارٹونسٹ وابستہ رہا ہوں اور مختلف کرداروں پر سیکڑوں تصویری کہانیاں بنائی ہیں۔

آج کل رحمانی پبلی کیشن مالیگاؤں نے میری کچھ کہانیوں کو یکجا کر کے سنو بچو!، خزانہ، ٹکراؤ اور سچی کہانی عنوانات سے کتابیں شائع کی ہیں۔ تصویری کہانیوں پر مشتمل کتابیں جاسوس ڈالڈا، بڑے میاں چھوٹے میاں اور کرائم رپورٹر شائع کی ہیں۔

1971ء میں بچوں کا ماہنامہ "چندا نگری" کا اجرا کر چکا ہوں جو اب جاری نہیں ہے۔ اب اپنی ایک درجن منتخب کہانیوں کا مجموعہ آپ لوگوں کی نذر کر رہا ہوں اور آپ لوگوں کے تاثرات کا منتظر ہوں۔
یہ بھی پڑھیے:
شکیل انوار صدیقی کا ایک انٹرویو - انٹرویونگار: رئیس صدیقی

***
نام کتاب: روشنی (بچوں کی کہانیاں)
مصنف: شکیل انوار صدیقی
تعداد صفحات: 130
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 4 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ لنک: (بشکریہ: archive.org)
Raushni by Shakeel Anwaar Siddiqui.pdf

Archive.org Download link:

GoogleDrive Download link:

روشنی - بچوں کی کہانیاں از شکیل انوار صدیقی :: فہرست
نمبر شمارتخلیقصفحہ نمبر
الفاپنی بات6
1روشنی9
2خزانہ15
3پھول کی زندگی27
4سبق39
5دوسرا رخ51
6تجربہ63
7سچی کہانی71
8بویا پیڑ ببول کا81
9ٹکراؤ93
10سزا101
11لطیفہ107
12اپنا کام117

Raushni, Urdu short stories fur kids by Shakeel Anwaar Siddiqui, pdf download.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں