اردو کے ممتاز اور سینئر ادیب و صحافی نند کشور وِکرم کا کچھ دن قبل انتقال ہوا ہے۔ ان کی تصانیف میں شاعر، ادیب و مشاہیر کے خاکوں پر مبنی ایک کتاب "کچھ دیکھے کچھ سنے" بھی شامل ہے جو 2013 میں شائع ہوئی تھی۔ احمد ندیم قاسمی، حبیب جالب، محمد طفیل، منیر نیازی، شورش کاشمیری، اسرار الحق مجاز کے علاوہ ۔۔۔ قرۃ العین حیدر، سردار جعفری، جگن ناتھ آزاد، گوپی چند نارنگ، صابر دت، دلیپ سنگھ، دیویندر اسر، دیویندر ستیارتھی، شباب للت کے ساتھ ساتھ نند کشور وکرم نے اس کتاب میں خود اپنی شخصیت پر تحریر کردہ اپنا خاکہ بھی پیش کیا ہے۔
تعمیرنیوز کے ذریعے پی۔ڈی۔ایف فائل کی شکل میں یہ دلچسپ اور یادگار کتاب پیش خدمت ہے۔ تقریباً ڈھائی سو صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم صرف 8.5 میگابائٹس ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔
اپنے خود کے خاکے "بقلم خود" میں نند کشور وکرم لکھتے ہیں ۔۔۔ہم لوگ موہیال بر ہمن ہیں جو سات ذاتوں دت، بالی، چھبر، موہن، وید، بھمبوال اور لو پر مشتمل ہیں اور تقسیم ملک سے پیشتر ہم لوگ زیادہ تر اپنی برہمن برادری میں ہی شادی کیا کرتے تھے لیکن اب آزادی کے بعد جو سماجی تبدیلیاں آئیں اس کے پیش نظر اب یہ رواج بندریج ختم ہوتا جا رہا ہے اور ذات برادری سے باہر شادیاں عام ہوتی جا رہی ہیں۔
ہمارا خاندان موہالوں کی اول الذکر ذات "دت" سے تعلق رکھتا ہے جنہیں عام طور پر "حسینی برہمن" کہا جاتا ہے اور جن کے بارے میں روایت ہے کہ انہوں نے جنگ کربلا میں حضرت حسین کا ساتھ دیا تھا اور ان کا سر یزید کی فوج سے واپس لائے تھے۔ معلوم نہیں اس میں کتنی صداقت ہے لیکن ہم لوگوں کو اس بات پر ہمیشہ بڑا فخر بھی رہا ہے۔
ہمارے "دت" خاندان کو بھی دیگر ذات برادریوں کی طرح اپنی خاندانی روایات پر بڑا ناز رہا ہے اور وہ ڈینگیں مارنے میں اپنا جواب نہیں رکھتے۔ ان کا کہنا ہے کہ دت ہندی لفظ "داتا" سے بنا ہے جو سنسکرت کے لفظ آدتیہ کی بگڑی ہوئی شکل ہے۔ جس کے معنی میں آدتی نامی دیوتا کا بیٹا اور کرۂ شمسی۔ ان کے عقیدہ کے مطابق وہ مہابھارت کے نامور سپہ سالار درون آچاریہ کی اولاد سے ہیں اور ان کی اولاد میں سے کئی حضرات نے عرب ، افغانستان اور کشمیر پر حکمرانی کی تھی۔
اس طرح کے واقعات کا تذکرہ ممتاز و نامور مورخ حافظ محمود شیرانی نے اپنی معروف تحقیقی کتاب "پنجاب میں اردو" میں شاعر 'نامدار خان دت' کے سوانحی کوائف میں بھی ادیب و صحافی گوری شنکر ساگر کی تصنیف "گلشن موہیالی" بطور حوالہ کیا ہے کہ:
"۔۔۔ دت سلطان، آدھے ہندو، آدھے مسلمان"
حافظ محمود شیرانی سے پیشتر 1911 میں ایک انگریز تارخ داں پی۔ٹی۔رسل سٹریسی [P.T. Russel] نے بھی اپنی تصنیف "دی ہسٹری آف دی موہیالز" [History of the Mohyals] میں بھی اس طرح کے واقعات کا ذکر کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
اردو کے ممتاز ادیب و صحافی نند کشور وکرم کا انتقال
***
نام کتاب: کچھ دیکھے کچھ سنے
مصنف: نند کشور وکرم
تعداد صفحات: 257
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 8.5 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Kuch Dekhe Kuch Sune Nand Kishore Vikram.pdf
فہرست مضامین | |||
---|---|---|---|
نمبر شمار | شخصیت | خاکہ عنوان | صفحہ نمبر |
1 | احمد ندیم قاسمی | ایک ہشت پہلو شخصیت | 11 |
2 | جگن ناتھ آزاد | شاعر اور ماہر اقبالیات | 21 |
3 | جمناداس اختر | ہمہ جہت شخصیت | 29 |
4 | حبیب جالب | عوام کا محبوب شاعر | 43 |
5 | استاد دامن | پنجاب کا البیلا شاعر | 53 |
6 | دلیپ سنگھ | اپنی تحریروں کے آئینے میں | 59 |
7 | دیویندر اسر | ایک دانشور کی موت | 67 |
8 | دیویندر ستیارتھی | ایک قلندر ۔۔۔ ایک ملنگ | 87 |
9 | ساحر ہوشیارپوری | ساحر ہوشیارپوری | 99 |
10 | سردار جعفری | ایک مطالعہ | 107 |
11 | شباب للت | ایک شاعر ایک محقق | 119 |
12 | شرر فتح پوری | ہریانہ کا ترقی پسند شاعر | 129 |
13 | شورش کاشمیری | بےباک اور باضمیر شاعر | 139 |
14 | صابر دت | چند تاثرات | 149 |
15 | عینی آپا (قرۃ العین حیدر) | چند ذاتی تاثرات | 157 |
16 | کیلاش ماہر | ایک بھولا بسرا شاعر | 169 |
17 | گوپی چند نارنگ | اردو کی بین الاقوامی شخصیت | 179 |
18 | اسرار الحق مجاز | مجاز کی موت یا خودکشی | 187 |
19 | محمد طفیل | ایک مطالعہ | 199 |
20 | منیر نیازی | منیر نیازی اور ان کی شاعری کا ایک سرسری جائزہ | 209 |
21 | نارنگ ساقی ، کرشن لال | ادب دوست اور ادب نواز | 217 |
22 | ہنس راج رہبر | رہبر بےنقاب | 223 |
23 | نند کشور وکرم | بقلم خود | 237 |
Kuch Dekhe Kuch Sune, Khaake by: Nand Kishore Vikram, pdf download.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں