اردو کے ممتاز ادیب و صحافی نند کشور وکرم کا انتقال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2019-08-27

اردو کے ممتاز ادیب و صحافی نند کشور وکرم کا انتقال


اردو کے ممتاز اور سینئر ادیب و صحافی نند کشور وِکرم بعمر 90 سال، آج بروز منگل 27/اگست کی صبح دنیا سے رخصت ہو گئے۔
نند کشور دت جو اردو کے ادبی حلقوں میں نند کشور وِکرم کے نام سے مشہور ہوئے، 17 ستمبر 1929 کو راولپنڈی میں پیدا ہوئے تھے۔ تقسیمِ ہند کے بعد وہ انبالہ میں رہے۔
ان کی پہلی کہانی اس دور کے جریدے "نرالا" میں شائع ہوئی تھی۔
ان کا ایک ناول "یادوں کے کھنڈر" 1961 میں پہلے ہندی اور پھر 1981 میں اردو میں منظرِ عام پر آیا۔ اس کے علاوہ بھی ان کی متعدد کتابیں شائع ہوئیں جن میں سے چند کے نام یوں ہیں:
  • غالب: حیات و شاعری
  • محمد حسین آزاد
  • آوارہ گرد (افسانوی مجموعہ)
  • آدھا سچ (افسانوی مجموعہ)
  • یادوں کے کھنڈر (ناول)
  • دیویندر اِسر - ایک دانشور ، ایک مفکر
  • ہنس راج رہبر کے منتخب افسانے
  • کچھ دیکھے کچھ سنے
  • مصور تذکرے (تقریباً 700 صفحات)

1958 میں انہوں نے پنجاب یونیورسٹی سے فارسی اور پھر 1966 میں دہلی یونی ورسٹی سے اردو میں ایم۔اے کیا اور میلا رام وفا کی ادارت میں کانپور سےشائع ہونے والے روزنامہ " قومی اخبار" اور "امرت" سے وابستہ ہوئے۔ کانپور ہی سے انہوں نے 1953-54 میں ماہنامہ "نئی کہانی" کا اجرا کیا۔ ترقی پسند تحریک کا رسالہ "ارتقا" دیوندر اِسر کے ساتھ مل کر انہوں نے نکالا تھا مگر دیوندر اِسر کی گرفتاری کے نتیجے میں " ارتقا" جاری نہ رہ سکا۔
پھر حکومت ہند کے مشہور ماہنامہ "آجکل" (دہلی) سے وِکرم بہ حیثیت مدیرِ معاون (1964-1979) منسلک ہوئے اور بعد ازاں سرکاری ادارے پی آئی بی میں اسسٹنٹ انفارمیشن افسر کے عہدے پر کام کیا اور 30/ستمبر 1987 کو ریٹائر ہوئے۔ مگر ان کے مزاج میں جو تحرک تھا اس نے انھیں خالی نہیں بیٹھنے دِیا وہ تقریباً ہر برس "عالمی ادب" کے نام سے ایک مجلہ شائع کرتے رہے، جس کے اب تک 32 شمارے منظر عام پر آ چکے ہیں، جو حوالہ جاتی جریدے کے طور پر قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ وہ عمر رسیدہ ضرور تھے مگرمتحرک رہتے تھے اور زبان و ادب سے متعلق ان کا یہ تحرک نوجوانوں کی طرح تھا وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک وغیرہ پر بھی نظر آتے تھے۔ ایک بیٹا اور دو بیٹیاں ان کے پسماندگان میں شامل ہیں۔

Veteran Urdu writer Nand Kishor Vikram passes away

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں