کہاں سے لوٹ آئے - سفرنامہ حج از احمد بدر - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2019-08-11

کہاں سے لوٹ آئے - سفرنامہ حج از احمد بدر - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ

kahan-se-laut-aae_hajj-safarnama

حج بیت اللہ شریف اور زیارت مدینہ منورہ کی تفصیلات پر مشتمل، اردو زبان و ادب کے ایک استاذ احمد بدر کا یہ ایک ایسا منفرد سفرنامہ ہے جس کی تحریر کی سادگی، دلچسپ اظہار بیان اور تسلسل واقعات اصل خصوصیات ہیں۔ اس سفرنامے میں کہیں کہیں مصنف نے انشائیے جیسی کیفیت بھی پیدا کی ہے تاکہ کتاب میں دلچسپی برقرار رہے۔
سن 2010 کے حج سفرنامہ "۔۔۔ کہاں سے لوٹ آئے" کی اشاعت 2012 میں پٹنہ (بہار) سے ہوئی تھی۔ تعمیرنیوز کے ذریعے پی۔ڈی۔ایف فائل کی شکل میں پیش خدمت ہے۔ دو سو صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم صرف 7.5 میگابائٹس ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔

اس کتاب کا تعارف کرواتے ہوئے اسلم بدر لکھتے ہیں:
احمد بدر صاحب اردو زبان و ادب کے استاد ہیں اس لیے یہ کتاب ادبی اور معلوماتی بھی ہے۔ بہت اچھے شاعر ہیں، اپنی سادہ و پرکار شاعری کی وجہ سے جانے مانے جاتے ہیں، سو اس کتاب کی نثر میں بھی وہی سادگی و پرکاری ہے اور پھر مضامین کے عنوان دیکھیے ۔۔۔ کچھ یاد رہا کچھ بھول گئے، راکھ تلے اک چنگاری تھی، ادھر قدرت کے منصوبے جدا تھے، منزل کا حال رخت سفر بولنے لگا وغیرہ۔ نقاد و ادیب بھی ہیں اس لیے تحریر میں تنقید بھی ہے اور ادب بھی۔
احمد بدر کی یہ کتاب محض ایک سفر کا بیان نہیں ہے ، نہ ہی یہ حج و عمرہ کی گائیڈ بک ، نہ ہی مستجاب دعاؤں اور وظیفوں کا مرقع۔ تحریر کی سادگی ، دلچسپ اظہار اور تسلسل واقعات کتاب کی اصل خصوصیات ہیں۔ اندازِ بیاں ایسا کہ ایک بار ہاتھ میں لیا تو چھوڑنا مشکل۔ شاید کسی انشائیہ سے گذرتے ہوئے بھی قاری کے انہماک کا عالم کچھ ایسا ہی ہوتا ہے۔ مگر اسے محض انشائیہ بھی نہیں کہا جا سکتا کہ یہاں آوارہ خیالی نہیں ہے، واقعات کی کڑیاں کہیں ٹوٹی نہیں ہیں اور مقصد تحریر کے تمام جوہر اپنے مرکز کے گرد ہی رقص میں مگن ہیں۔ کہیں کہیں مصنف نے انشائیے جیسی کیفیت ضرور پیدا کی ہے تاکہ دلچسپی برقرار رہے اور کتاب ہاتھ سے نہ چھوٹے۔
انشائیہ کی کئی قسمیں ہوتی ہیں ۔۔۔ ادبی انشائیہ، تاریخی انشائیہ، سوانحی انشائیہ وغیرہ۔ مجھے اگر اسے انشائیہ ہی کہنا ہو تو میں اس کتاب کو "زیارتی انشائیہ" کہوں گا۔

اس کتاب کا ایک دلچسپ اور معلوماتی باب "صیادی چاول اور فارسی مچھلی" ذیل میں ملاحظہ کیجیے ۔۔۔
نادر خاں سرگروہ کا ذکر آ گیا تو ان کے تعارف کے بغیر آگے بڑھنا مشکل ہے۔ پیشے سے انجینئر، کونکن کے یہ نادر سپوت بڑے تکلف سے مسکراتے ہیں، بڑی سنجیدگی سے مزاح لکھتے ہیں، بڑی انکساری سے اپنی تحریریں پڑھواتے ہیں اور بڑے اصرار سے مہمان نوازی کرتے ہیں۔ ان سے ملنے کے بعد مجھے افسوس ہوا کہ میں پہلے سے ان سے واقف کیوں نہ تھا۔ یہ دلشاد نظمی کے پرانے شناسا ہیں، انہوں نے ہی رانچی سے میرے بارے میں انہیں میل کر دیا اور میرا فون نمبر دے دیا ۔ رابطہ کر کے ملنے آ گئے ۔ اپنی کچھ تحریریں پڑھنے کو عنایت کیں اور ملنے آتے رہے۔ اپنی گاڑی پر مکہ کی ایک جھلک دکھائی ۔ پہلی ہی ملاقات میں کھل گیا کہ ہم دونوں طنز و مزاح کے شیدائی ہیں تو زیادہ تر اسی موضوع پر گفتگو ہوتی رہی ۔ مطالعہ اچھا اور پسند و ناپسند تقریباً میرے جیسی ہے یا کم از کم مہمان نوازی کی روایات کی پاسداری میں انہوں نے یہی ظاہر کیا۔

ایک دن مکہ سے طائف جانے والی شاہراہ پر اپنی پسند کے ایک ریسٹورنٹ میں لے گئے جو مچھلیوں کے لیے مشہور ہے۔ شوکیس میں الگ الگ رنگ، روپ اور وزن کی مچھلیاں برف میں رکھی تھیں۔ نادر صاحب نے مچھلیاں پسند کر کے وزن کرائیں اور ہم بیٹھ کر ان کے پکائے جانے کا انتظار کرنے لگے۔ یہ بیس پچیس منٹ میں تیار ہو جاتی ہیں۔ کم تیل مصالحہ والی یہ اوون میں سینکی ہوئی مچھلی بہت لذیذ ہوتی ہے۔ یہاں یہ بغیر شورہے کی مچھلیاں سوکھے چاول کے ساتھ کھائی جاتی ہیں۔ ہاں، کھانے والے کی سہولت کے لیے ساتھ میں املی کا پانی اور سفید سی پھیکی چٹنی بھی مہیا کی جاتی ہے۔
چاول بھی نادر صاحب نے خصوصی طور پر آرڈر کیے تھے۔ ایک ہی پلیٹ میں ایک طرف سفید سادے چاول، دوسری طرف بالکل بھورے چاول ،جو "صیادی" کہلاتے ہیں۔ نادر صاحب نے وضاحت کی کہ صیاد عربی میں مچھوارے کے لیے مستعمل ہے (چڑی مار کے لیے نہیں)۔ یعنی مچھلی کھائیے مچھوارے کی پسند کے چاول کے ساتھ، اس کو کہتے ہیں "خوش ذوقی"۔
میں نے چاول کے ساتھ مچھلی بہت کھائی ہے لیکن مچھلی کے ساتھ چاول شاید پہلی بار کھائے۔ مجھے ایک خاصی بڑی 'فارس' مچھلی ، جس میں کانٹے برائے نام تھے، کھانی پڑی اور اوپر سے ڈھیر سارے بڑے بڑے جھینگے، جو مجھے ویسے ہی بہت پسند ہیں۔ بالآخر وہی ہوا جو ہونا تھا۔ چاول کی خاصی مقدار چھوڑ دینی پڑی پھر بھی مچھلی تھوڑی بہت بچ ہی گئی۔

ایک دن ایک انڈونیشین ریسٹورنٹ میں لے گئے۔ وہاں ایک ڈش آرڈر کی جس کا نام تھا مُشَکِّل (میم کو پیش، ش کو زبر اور ک کو تشدید کے ساتھ زبر دے کر پڑھیے)۔ اس کی تشکیل میں کئی چیزیں شامل تھیں۔ ایک پلیٹ میں تھوڑے سادے چاول اور ان کے چاروں طرف بڑے سلیقے سے دو طرح کی سبزی ، دو طرح کا گوشت، تھوڑا سا مرغ، ایک انڈے کا سالن، تھوڑے سے ایک خاص قسم کے چھوٹے چھوٹے پاپڑ وغیرہ۔ ان کے درمیان سادے چاولوں کی حیثیت ایسی ہی لگ رہی تھی جیسے اکبر بادشاہ نو رتنوں سے گھرا بیٹھا ہو۔

نادر خان سرگردہ کی تحریریں بھی اگر فارس مچھلی کی طرح اندر سے نرم اور اوپر سے کرکری ہیں تو 'مُشَکِّل' کی طرح رنگا رنگ ہیں۔ انشائیہ میں شروع سے اخیر تک readability قائم رکھتے ہیں اور بات سے بات پیدا کر کے شگفتہ مزاح کی پھلجھڑیاں چھوڑتے رہتے ہیں۔ ان کی تحریروں کا مجموعہ "باادب بامحاورہ، ہوشیار!" زیرترتیب ہے۔

***
نام کتاب: کہاں سے لوٹ آئے
مصنف : احمد بدر
تعداد صفحات: 200
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 7.5 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Kahan-se-laut-aae_Hajj-safarnama.pdf

Archive.org Download link:

GoogleDrive Download link:

فہرست مضامین
نمبر شمارعنوانصفحہ نمبر
1بےکم و کاست5
2احمد بدر کا زیارتی انشائیہ6
3کچھ یاد رہا کچھ بھول گئے9
4راکھ تلے اک چنگاری تھی12
5ادھر قدرت کے منصوبے جدا تھے14
6روح کا شکریہ20
7منزل کا حال رخت سفر بولنے لگا25
8معاملے تھے کرم کے سارے28
9میرے مولیٰ بلا لو مدینے مجھے31
10نائن الیون33
11پہلا طبق روشن ہوا36
12تو عرصۂ محشر میں ہے40
13نہ جائے رفتن نہ پائے ماندن45
14کل حاجی! کل حاجی!48
15بھولے بھٹکے بھی راہ پاتے ہیں54
16چلتا ہوں تھوڑی دور ۔۔۔59
17صوالین66
18قربانی کا وقت71
19چھ حج چھیالیس عمرے75
20گرد و پیش79
21منیٰ کی پہلی رات83
22وہ خیموں کی دنیا88
23فی سبیل للہ92
24عرفات کا ایک دن96
25ماڈرن مرشد99
26نفسی نفسی103
27شیطانی حرکت110
28وہائٹ منی ۔۔۔ بلیک منی114
29شاہی محل کی ایک جھلک116
30آخری دعا121
31السرایا الثریا125
32اردو ہے جس کا نام128
33وہ چہرے یاد آتے ہیں131
34مامتا کا نور134
35جتنے حاجی اتنے مفتی136
36چمکتے چہرے139
37مسجد عائشہ یاتنعیم141
38سگِ کوئے حرم144
39صیادی چاول اور فارسی مچھلی146
40منہ میرا ہندوستان کی طرف؟148
41اپنی اپنی تیاری150
42کھوکھلے جذبے153
43گو پاؤں کو جنبش نہیں ۔۔۔156
44میوزیم161
456 دسمبر163
46مدینے کا سفر ہے ۔۔۔165
47نہ حاضری کا کوئی سلیقہ ۔۔۔168
48مقدس وہ دیوار و در اللہ اللہ173
49سخن سنجان طیبہ178
50یا مجید181
51وہ عالم سرشاری184
52آثار جدیدہ187
53تازہ کھجوریں190
54کمروں میں میزان193
55یقین سے نہیں کہہ سکتے195
56لال بیگ کالا بیگ197

Kahan se laut aae, a travelogue of Hajj. By: Ahmad Badr, pdf download.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں