رافیل کی خریدی کے ذریعہ انیل امبانی کو فائدہ پہنچایا گیا ہے، رافیل، نوٹ بندی اور جی ایس ٹی پر کے سی آر خاموش کیوں !
شمس آباد میں منعقدہ کانگریس کے بوتھ لیول کارکنوں اور عوامی جلسہ سے راہول گاندھی کا خطاب
صدر کل ہند کانگریس کمیٹی راہول گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے اپنے پانچ سالہ دؤراقتدار میں ملک میں دو ہندوستان بنانے میں لگے ہیں، ایک ہندوستان امیر لوگوں، انیل امبانی جیسے مالداروں کا اورہوائی جہاز میں اڑنے والوں کاجو کہ بینک سے قرض لیتے ہیں قرض معاف کروانا ہوتا ہے تو ساٹھے تین لاکھ کروڑ کی قرض معافی مودی کرتے ہیں راہول گاندھی نے کہا کہ نیر ومودی، میہول چوکسی، وجئے مالیہ اورللت مودی جیسے لوگ لاکھوں کروڑ کا قرض لے کر ملک سے فرار ہو جاتے ہیں ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جاتی اسی طرح دوسرے ہندوستان میں جب کسان ہاتھ جوڑ کراپنے قرض کومعاف کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں تو وزیر فینانس ارون جیٹلی انکار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ یہ ممکن نہیں ہے۔ راہول گاندھی آج شام دیر گئے ضلع رنگاریڈی کے شمس آباد میں منعقدہ کانگریس کے بوتھ لیول کارکنوں اور عوامی جلسہ سے خطاب کر رہے تھے جسے مانا جا رہا ہے کہ انہوں نے تلنگانہ میں پارلیمانی انتخابات کا بگل بجادیا ہے اپنے خطاب میں صدر کل ہند کانگریس کمیٹی راہول گاندھی نے کہا کہ اس ملک کا نوجوان روزگار کیلئے دربدر گھومتا ہے مودی صرف باتوں کے ذریعہ اعلانات کرتے ہیں جبکہ انہی کی جانب سے دوکروڑ کو ملازمتوں کی فراہمی کا وعدہ کیا گیا تھا راہول گاندھی نے اپنے خطاب میں الزام عائد کیا کہ لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں ٹی آرایس پارٹی کے ارکان پارلیمان کے نریندرمودی کی مدد کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی کو وزیر اعلیٰ تلنگانہ کے سی آر اچھا فیصلہ کہتے ہیں جبکہ نوٹ بندی کے باعث پورے ملک میں کروڑہا لوگ بیروزگار ہوئے اسی طرح مودی کیجانب سے جی ایس ٹی لاگو کیا جاتا ہے پانچ الگ الگ ٹیکس کے ذریعہ عوام کو پریشان کیا جاتا تو اس کی بھی وزیر اعلیٰ تعریف کرتے ہیں راہول گاندھی نے الزام عائد کیا کہ مودی حکومت کو لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں کے سی آر نے مدد کی ہے۔ راہول گاندھی نے اپنے خطاب میں الزام عائد کیا کہ رافیل ہوائی جہا کی خریدی میں 30,000؍کروڑ چوری کر کے انیل امبانی کو دیتے ہیں انہوں نے کہا کہ یوپی اے نے کہا تھا کہ رافیل ایچ اے ایل کو ملے گاتو نوجوانوں کو روزگار ملے گا اور 526؍کروڑ کا ہوائی جہاز مودی نے 1600؍کروڑ میں خریدا فوج کی بات کرتے ہیں لیکن فوج کو کمزور کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ انیل امبانی نے کبھی جہاز نہیں بنایا جبکہ ایچ اے ایل نے سکھوئی، مگ، میراج جیسے جنگی جہاز بنائے اوہم روز نریندرمودی کی بدعنوانیوں کی بات کرتے ہیں ہندو اخبار میں رپورٹ آتی ہے کہ گھپلہ ہوا ہے اور راہول گاندھی نے استفسار کیا کہ کے سی آر نے رافیل معاملہ پر کتنی مرتبہ مودی سے سوال کیا؟ 30,000؍کروڑ کی چوری پر خاموش کیوں ہیں، تحقیقات کا مطالبہ کیوں نہیں کر رہے ساتھ ہی راہول گاندھی نے الزام عائد کیا کہ وزیر اعلیٰ کے سی آر چاہتے ہیں کہ مودی وزیراعظم بنے رہیں کیونکہ ان کی بدعنوانیوں سے مودی واقف ہیں اوران کا ریموٹ ان کے ہاتھ میں ہے۔ راہول گاندھی نے اپنے خطاب میں کہا کہ جنگ کانگریس اورنریندر مودی کے درمیان ہے اور سوال کیا کہ ہر دن نریندرمودی کانگریس پر تو تنقید کرتے ہیں لیکن کے سی آرپر کیوں تنقید نہیں کرتے کیونکہ ان کی اندرونی دوستی ہے۔ اپنے خطاب میں صدر کل ہند کانگریس کمیٹی راہول گاندھی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم دو ہندوستان نہیں بننے دیں گے صرف ایک ہندوستان امیروں اور غریبوں کا ہو گا اور الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی دن بھر صرف ملک کے 15؍مالداروں کیلئے کام کرتے ہیں، بیرزگاروں سے دن بھرجھوٹ بولتے ہیں انہوں نے الزام عائد کیا کہ نریندرمودی نے نوٹ بندی کے ذریعہ عوام کو مہینوں بینکس کی قطار وں میں کھڑا کر کے عوام کی جیب سے رقم نکال کر یہ رقم نیرو مودی کی جیب میں ڈال دیا انہوں نے کہا کہ کانگریس غربت کے خاتمہ کیلئے کام کرتی آئی ہے اور آئندہ بھی یہی کرے گی راہول گاندھی نے الزام عائد کیا کہ ملک میں خواتین غیر محفوظ ہیں انہوں پلوامہ میں سی آرپی ایف جوانوں پر حملہ اور ان کی ہلاکت پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس موقع پر نریندرمودی ساڑھے تین گھنٹہ تک نیشنل جیوگرافی کیلئے اپنی فوٹو اورویڈیوکشی میں مصروف تھے اور جانوروں کو دیکھتے رہے یہ ہے بی جے پی اور نریندر مودی کی دیش بھکتی اور ملک میں دیش بھگتی کے نام پر نفرت کا بازار گرم رکھا گیاجبکہ چین کی فوج ڈھوکلام میں داخل ہو گئی تو گجرات میں مودی چین کے صدر کے ساتھ جھولا جھولنے اور چائے پینے میں مصروف تھے اس مسئلہ پر چین سے سوال بھی نہیں کیا گیا جبکہ کانگریس کسی کے سامنے نہیں جھکتی اور کانگریس کے دو وزرائے اعظم نے ملک کیلئے اپنی جانیں دی ہیں۔ راہول گاندھی نے الزام عائد کیا کہ نریندرمودی ملک کے دستور کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں راہول گاندھی نے کہا کہ کانگریس نے اپنے دور اقتدار میں ٹیلی کام شعبہ، کمپیوٹر، بینکس کو قومیانے جیسے کئی اہم کام انجام دئیے۔ راہول گاندھی نے اعلان کیا کہ کانگریس نے 2019ء میں تاریخی کام کرنے جا رہی ہے اور فیصلہ کر لیا ہے کہ سارے ملک کو ضمانت کم از کم آمدنی (گیارنٹی مینیم انکم ) اسکیم دے گی اور اس کے ذریعہ کانگریس کم سے کم آمدنی طئے کرے گی اور سطح غربت سے نیچے زندگیء گزارنے والوں کو اس سے فائدہ ہو گا جس کسی کی آمدنی کم ہو گی اس کو کم از کم آمدنی کے فوائد دئیے جائیں گے وہ چاہے کسی بھی ریاست، مذہب اور ذات کا ہو اس کی آمدنی سطح سے کم نہیں ہو گی اورہرغریب کے بینک اکاؤنٹ میں کانگریس سیدھے رقم ڈالے گی اس اسکیم سے کوئی بھی محروم نہیں رہے گا اور اس کے لئے غریبوں کو ڈھونڈھ ڈھونڈھ کر ان کے بینک اکاؤنٹ میں پیسہ ڈالے گی ہم ہندوستان کے غریب کے جیب میں پیسے ڈالیں گے راہول گاندھی نے اعلان کیا کہ نیرو مودی اگر ہاتھ آ گیا تو اس کا پورا پیسہ غریب اور مستحقین کو دے دیا جائے گا انہوں نے کہا کہ کانگریس کی جانب سے انتخابی وعدے کے تحت مدھیہ پردیش راجستھان اور چھتیس گڑھ کے کسانوں کا قرض معاف کیا گیا جبکہ چوکیدار (نریندرمودی) کہتے ہیں کہ یہ مشکل ہے لیکن کانگریس حکومتوں نے ان تین ریاستوں میں اندرون دس یوم کسانوں کا قرض معاف کیا گیا اور وہاں کسانوں کو اجناس پر امدادی قیمت دی جا رہی ہے کسانوں آدی واسیوں سے قیمت کے عوض اراضیات لے کر صنعتیں قائم کی جا رہی ہیں اگر پانچ سال میں صنعتیں قائم نہ ہوں تو وہ اراضی کسانوں کو واپس کر دی جا رہی ہے راہول گاندھی نے کہا کہ ہم ترقی کے ہرگز خلاف نہیں ہیں کسانوں سے اراضی لی جاتی ہے تو اس کی بھرپور قیمت بھی دی جائے انہوں نے تلنگانہ کی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹی صنعتوں اور بیوپاریوں کے ذریعہ آپ کام فراہم کر رہے ہیں نریندرمودی کے دور میں لاکھوں کروڑ روپئے مالداروں کے جیب میں جاتے ہیں لیکن آپ تک نہیں پہنچا یا جاتا کروڑوں بیروزگاروں کو سڑکوں پر چھوڑ دیا گیا نوٹ بندی کے متعلق اب کچھ کرنا مشکل ہیجو نقصان ہونا تھا وہ ہو گیا اب کچھ بھی نہیں کیا جا سکتا تاہم جی ایس ٹی کو صحیح جی ایس ٹی میں تبدیل کیا جائے گا اور بینک کے دروازے چھوٹے بیوپاریوں اور صنعتکاروں کیلئے کھول دئیے جائیں گے راہول گاندھی نے کہا کہ ملک کے غریب اور نوجوان ہرگز پریشان نہ ہوں کیونکہ ان کے بناء یہ ملک نہیں چل سکتا اور نہ روزگار پیدا ہو سکتا ہے اس جلسہ سے کونڈا وشویشور ریڈی نے اپنے خطاب میں کہا کہ مودی حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ باہر سے کالا دھن واپس لائیں گے اور ملک کا اصل دھن ہی باہر چلا گیا، بینکس خالی کر دئیے گئے، کسانوں کو پریشان کیا گیا قرض معافی نہیں ہوئی، کسی کا وکاس نہیں ہوا سب کو دھوکہ دیا گیا، مذہبی ذات پات کے نام پر سیاست کرنے والی جماعت حکومت نہیں کر سکتی، ملک کو کانگریس جیسی سیکولرحکومت ضروری ہے اس جلسہ میں صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی اتم کمار ریڈی، آئی سی سی انچارج کانگریس آرسی کنتیا، جئے پال ریڈی، ملو بھٹی وکرمارکا، وی ہنمنت راؤ، محمد علی شبیر، محمد اظہر الدین، وجئے شانتی، پی سبیتا اندرا ریڈی، جانا ریڈی، نندی ایلیا، چناریڈی، پونم پربھاکر، مدھو یاشکی گوڑ، ومشی ریڈی گیتا ریڈی کے علاوہ دیگر کانگریسی ارکان پارلیمان اور ارکان اسمبلی نے خطاب اور شرکت کی۔
Rahul Gandhi speech in Shamsabad Congress campaign
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں