تانڈور کی خطرناک فضائی آلودگی سے عوام پریشان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2019-02-08

تانڈور کی خطرناک فضائی آلودگی سے عوام پریشان

TANDUR-POLLUTION
پولیوشن کنٹرول بورڈ کیجانب سے بلدیہ تانڈور پر 25,000/روپئے کا جرمانہ
رکن اسمبلی تانڈور سے اپنے اہم انتخابی وعدہ کی فوری تکمیل کا عوامی مطالبہ


بلدیہ تانڈور کو متحدہ ضلع رنگاریڈی کی اولین اور سب سے قدیم بلدیہ ہونے کا اعزا ز حاصل ہے لیکن چند سال سے یہاں کی عوام میں بلدیہ تانڈور کا حساب اونچی دُکان پھیکا پکوان کے مماثل ہوگیا ہے اس کی تازہ مثال یہ ہیکہ تانڈور میں موجود خطرناک فضائی آلودگی پر قابو پانے میں ناکام ہونے پر پولیوشن کنٹرول بورڈ نے بلدیہ تانڈور پر 25,000/روپئے کا جرمانہ عائد کیا ہے اور اس جرمانے کی رقم کمشنر بلدیہ تانڈور بھوگیشورلو نے پولیوشن کنٹرول بورڈ کو کل ادا بھی کردی ہے ۔یاد رہیکہ تین سال قبل یہاں موجودخطرناک فضائی آلودگی کیخلاف
صدرتانڈور سٹیزنس ویلفیئر سوسائٹی راج گوپال سارڈانے تلنگانہ پولیوشن کنٹرول بورڈ سے باقاعدہ شکایت کی تھی جس پر17/ ڈسمبر 2015ء کو پولیوشن کنٹرول بورڈ کیجانب سے یہاں حیدرآباد روڈ پر لاری پارکنگ کے قریب آلودگی ناپنے والے پیمانوں کیساتھ 8/گھنٹوں تک آلودگی کو ریکارڈ کیا گیا تھا اور اس آلودگی کے نمونوں کی ورنگل میں موجود لیبارٹری میں جانچ کی گئی تو اس کی رپورٹ دھماکہ خیز تھی اس رپورٹ کے بموجب تانڈور میں فضائی آلودگی کا تناسب 622/ملی گرام ہے جبکہ تانڈور میں ہی تمام اقسام کی دھول ، مٹی اور دیگر عوامل پر مشتمل فضائی آلودگی کو تناسب فی کیوبک میٹر 1958/ملی گرام پایا گیا تھااب ان تین سالوں کے دؤران یہاں اس فضائی آلودگی میں مزید اضافہ ہوا ہے جبکہ مرکزی پولیوشن کنٹرول بورڈ کے طئے کردہ قواعد و ضوابط کے تحت کسی بھی شہر کی فضائی آلودگی فی کیوبک میٹر 100/ملی گرام ہونی چاہئے اس رپورٹ کے بعد تانڈور میں موجود اس انسانی صحت کیلئے سخت مضر فضائی آلودگی کے خاتمہ کیلئے کسی بھی جانب سے کوئی کوشش نہیں کی گئی جسکے بعد راج گوپال سارڈا چنئی میں موجود نیشنل گرین ٹریبیونل سے رجوع ہوتے ہوئے تانڈور میں ریکارڈ کی گئی فضائی آلودگی کی شکایت درج کروائی جس میں تانڈور میں موجود 5/سمنٹ فیکٹریز کے انتظامیہ اور 8/مختلف سرکاری محکمہ جات کے عہدیداروں کو فریق بنایاہنوز یہ کیس دیر دؤراں ہے اورنیشنل گرین ٹریبیونل کی جانب سے ان تمام کو نوٹسیں جاری کی گئیں ٹریبونل کی نوٹس کے بعد گزشتہ ماہ پولیوشن کنٹرول بورڈ نے یہاں کے مختلف مقامات پر آلودگی ناپنے والے پیمانوں کیساتھ کئی گھنٹوں تک آلودگی کو ریکارڈ کیااور اس فضائی آلودگی کی وجوہات کا پتہ لگایا جس میں انکشاف ہوا کہ شہر سے کچرا جمع کرکے ڈمپنگ یارڈ میں اس کو نذرآتش کرنے ، سڑکوں پر موجود دھول اور مٹی کے ڈھیر اس خطرناک فضائی آلودگی کی اہم وجہ ہیں اور پولیوشن کنٹرول بورڈ نے اسکے لئے بلدیہ تانڈور کو ذمہ دار مانتے ہوئے اسے نوٹس جاری کیا اور19/جنوری کو کمشنر بلدیہ تانڈور بھوگیشورلو حیدرآباد میں پولیوشن کنٹرول بورڈ کے عہدیداروں کے سامنے پیش ہوئے اور استدلال پیش کیا کہ تانڈور میں موجود فضائی آلودگی کیلئے بلدیہ تانڈورذمہ دار نہیں ہے اور انہوں نے سڑکوں کے کنارے کئی سال قبل پھینکے گئے پتھر کے ٹکڑوں ، سدہ اور دیگر کیساتھ ساتھ محکمہ آراینڈ بی کو اس کا ذمہ دار قرار دیکر اپنے ہاتھ اٹھالینے کی کوشش کی تاہم پولیوشن کنٹرول بورڈ کے عہدیداروں نے انکے اس استدلال کوقبول نہیں کیا اور فضائی آلودگی کا ذمہ داربلدیہ تانڈور کو قرار دیتے ہوئے 25,000/روپئے کا
جرمانہ عائد کیا ۔دوسری جانب کمشنر بلدیہ تانڈور اس فضائی آلودگی کو یہاں موجود پتھر کی صنعت کے گلے باندھنے کی کوشش میں ہیں اور پتھر صنعت مالکین کو نوٹسوں کی اجرائی کا اعلان کئے ہیں جبکہ بلدیہ تانڈور کے حدود میں پتھر کی صنعتیں ناں کہ برابر ہیں اور یہ تمام صنعتیں بلدی حدود کے باہر مختلف گرام پنچایتوں میں موجود ہیں ۔ کمشنر بلدیہ اگر تانڈور شہر کا پیدل دؤرہ کریں تو ان کو یہاں کی اہم سڑکوں ،31/بلدی حلقہ جات میں اور سڑکوں کے کناروں پر مٹی اور دھول کے انبار نظرآئیں گے کیونکہ جب کبھی یہاں سڑکوں پر گڑھے پڑ جایا کرتے تھے تو بلدیہ اور محکمہ آراینڈ بی کی جانب سے ان گڑھوں میں مٹی ڈالکر اپنے ہاتھ صاف کرلیا کرتے تھے وہیں سی سی روڈس کی تعمیر کے بعد ان پر پانی کے چھڑکاؤ( کیورنگ) کیلئے مٹی سے ہی خانے بنائے جاتے جب سی سی روڈس قابل استعمال ہوجاتیں تو یہ مٹی یونہی چھوڑ دی جاتی تھی اب اس مٹی دھول پر روزآنہ ہزاروں گاڑیوں کے گزرنے سے یہی مٹی دھول فضائی آلودگی کا باعث بن رہی ہے اگر بلدیہ کیجانب سے تانڈور کی سڑکوں پر موجود مٹی اور دھول اٹھانے کے کام کا آغاز کیا جائے تو زائد از 500/ٹریکٹر مٹی اور دھول کا ذخیرہ نکلے گا لیکن اس کی جانب کسی کا دھیان نہیں جاتا !بلدیہ پر یہ اولین ذمہ داری عائد ہوتی ہیکہ وہ یہاں کی عوام کوآلودگی سے پاک صاف و شفاف ہوا، پانی اور کشادہ سڑکیں فراہم کرے یہ ہر انسان کا جمہوری حق ہوتا ہے لیکن بلدیہ تانڈور ان تینوں اہم چیزوں کی فراہمی میں یکسر ناکام ہے! جبکہ گزشتہ سال سابق وزیر ٹرانسپورٹ و سابق رکن اسمبلی تانڈورڈاکٹرپی۔ مہندرریڈی کی کامیاب نمائندگی پر اس وقت کے وزیر بلدی نظم و نسق و آئی کے ٹی آر نے اپنے دؤرۂ تانڈور کے مؤقع پر تانڈور کی ترقی کیلئے 50/کروڑ روپئے کی اجرائی کا اعلان کیا تھا اور اس رقم کی منظوری بھی عمل میں آئی تھی اس کے علاوہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کیجانب سے مختلف اسکیمات کے تحت کروڑہا روپئے بھی جاری کئے گئے لیکن نتیجہ وہی ڈھاک کے تین پات والا ہے یہاں کی عوام کو سب سے زیادہ خطرناک مسئلہ فضائی آلودگی کا ہے جس کو حل کرنے کیلئے نہ بلدیہ تیار ہے اور نہ محکمہ آراینڈ بی !! اس فضائی آلودگی جو کہ جپسم اور اسبسطاس پر مشتمل ہے انسانی صحت کیلئے انتہائی خطرناک ہے یہی وجہ ہیکہ یہاں ہر تیسرا آدمی اپنے چہرہ پر ماسک لگاکر گھومنے پر مجبور ہے حتیٰ کہ ہوٹلوں ، دکانات ، بیکریوں ، فاسٹ فوڈ سنٹرس کیساتھ ساتھ مکانات میں بھی خوردنی اشیاء اس فضائی آلودگی سے متاثر ہورہی ہیں جن پر مٹی اور دھول جمع ہوجاتی ہے حدتو یہ ہیکہ یہاں موجود درختوں پر بھی دھول اور مٹی کی چادر موجود ہوتی ہے اس آلودگی کی وجہ سے صحتمند انسان بھی یہاں مختلف بیماریوں کا شکار ہورہا ہے جس میں دل سے متعلق امراض ، پھیپھڑوں کے امراض ، جِلد کے امراض ، گردوں کے امراض ، دمہ کا شکارجیسی کئی بیماریاں اس میں شامل ہیں ۔ یاد رہیکہ فضائی آلودگی پھیلانا اور اس کا تدارک نہ کرنا آئی پی سی کی دفعات 511,278,270,269,268/ کے تحت قانوناً جرم ہے۔دوسری جانب یہاں موجود 5/سمنٹ فیکٹریز بھی اس فضائی آلودگی کی ذمہ دار ہیں ان سمنٹ فیکٹریز کا انتظامیہ کروڑوں روپئے کا منافع سمیٹنے میں مصروف ہے لیکن تانڈور کی ترقی اور اس خطرناک فضائی آلودگی کے خاتمہ کیلئے خصوصی فنڈس جاری کرنے سے پہلو تہی کررہاہے !! یاد رہیکہ حالیہ اسمبلی انتخابات کے مؤقع پر یہاں اپوزیشن کانگریس اور بی جے پی کی جانب سے فضائی آلودگی کو اہم مسئلہ بناتے ہوئے خوب تشہیر کی گئی تھی جس میں ایک حدتک کانگریس کو کامیابی بھی حاصل ہوئی لیکن نومنتخب رکن اسمبلی تانڈور پائلٹ روہت ریڈی ( کانگریس )پر عوام کا الزام ہیکہ وہ سوائے وعدوں اور اعلانا ت کے اس فضائی آلودگی کے مکمل خاتمہ کیلئے کسی بھی مضبوط اقدام سے قاصر نظر آتے ہیں !! ضرورت شدید ہیکہ بلدیہ اوررکن اسمبلی اس جانب توجہ دیں۔ ساتھ ہی غیر سرکاری تنظیموں ، سماجی جہدکاروں اورعوام کو بھی چاہئے کہ وہ تانڈور شہر میں جنگی پیمانے پر ہریتاہارم پروگرام کے تحت بڑے پیمانے پر شجرکاری کو اولین ترجیح دیں اور اس انسانی صحت کیلئے سخت مضر فضائی آلودگی کے خاتمہ کیلئے نوجوان بھی پہل کریں !! تاکہ آنیوالی نسلوں کو آلودگی سے پاک فضاء نصیب ہو ورنہ اس کا خمیازہ ہمارے ساتھ ساتھ آنیوالی نسلوں کو بھی بھگتنا پڑے گا ۔

Dangerous air pollution of Tandur disturbing citizens

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں