اصطلاحات پتنگ بازی اور کراچی - عابد علی بیگ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2019-02-23

اصطلاحات پتنگ بازی اور کراچی - عابد علی بیگ

kites-flying
جو لوگ کراچی کے جغرافیے سے واقف ہیں وہ جانتے ہیں کہ ایک ایسا وقت بھی تھا کہ شہر کراچی اس سڑک پر آکر ختم ہوجاتا تھا جو نارتھ ناظم آباد کو جانے والے راستے پر موجودہ عباسی شہید ہسپتال اور پاپوش نگر کی جانب مڑ جاتی ہے۔ اس سے آگے صرف ایک بیابان، ویران میدان تھا جہاں خودرو جھاڑیاں اگی ہوئی تھیں اور پس منظر میں پہاڑیوں کا سلسلہ صاف نظر آتا تھا۔ نارتھ ناظم آباد کا وجود ہوسکتا ہے کہ نقشے پر موجود ہو لیکن روئے زمین پر اس کا کوئی نقش نظر نہیں آتا تھا۔ آہستہ آہستہ اے بلاک نارتھ ناظم آباد میں اسٹیٹ بینک کوارٹرز کے نام سے کچھ فلیٹ تعمیر ہوئے اور اس سے کچھ فاصلے پر حسین ڈی سلوا ٹاؤن کی بنیاد پڑی۔
ناظم آباد میں بھی بلاک 5 میں کہیں کہیں پلاٹوں پر مکان تعمیر ہوئے تھے باقی حصہ ابھی غیر آباد تھا۔ پاپوش نگر میں موجودہ انارکلی مارکیٹ کی جگہ ایک وسیع و عریض میدان تھا جو بسوں کا اڈا تھا۔ یہاں سے 25 اور 79 کی بسیں صدر اور ٹاور کے لئے چلا کرتی تھیں، اس بس استاپ کی ایک جانب اورنگ آباد کوارٹرز اور دوسری جانب پاپوش نگر کوارٹرز تھے۔
پاپوش نگر کے کوارٹرز ختم ہوتے ہی قبرستان تھا جس کی ' آبادی' اس وقت خاصی محدود تھی۔ اس کے مقابل ایک کھلا میدان تھا جس کی کوئی حد نہ تھی اور جس کا دوسرا سرا ہم میں سے کسی نے نہ دیکھا تھا۔ یہ میدان جہاں سے شروع ہوتا تھا وہاں اب علامہ اقبال ٹاؤن موجود ہے۔ ہر شام اس میدان میں پتنگ بازی کے انتہائی سنجیدہ مقابلے ہوا کرتے تھے۔ مقابلوں میں شرکت کے لئے اورنگ آباد اور پاپوش نگر کے ' استاد' پتنگ باز اپنے لاؤ لشکر کے ساتھ تشریف لاتے تھے۔
ان کے سامان حرب میں درجن بھر چرخیاں رنگ برنگے مانجھوں اور سادہ ڈور کی اور انتہائی دیدہ زیب رنگوں کی مختلف سائز کی پتنگیں ہوتی تھیں جنہیں ہم محض حسرت کی نگاہ سے ہی دیکھ سکتے تھے کیونکہ ان پتنگوں کی قیمت آٹھ آنے سے لے کر ایک روپیہ تک ہوتی تھی جو ہماری پہنچ سے کہیں دور ہوتی تھی۔
شام کے یہ دو ڈھائی گھنٹے کیسے گزرتے تھے پتہ بھی نہ چلتا تھا۔ ہوا کے دوش پر فراٹے بھرتی ہوئی پتنگیں، پیچ لڑاتے ہوئے میلوں تک کی ڈھیل، اور پھر موزوں وقت پر کھنچائی اور مخالف پارٹی کی پتنگ کٹتے ہی " وہ کاٹا" کے نعرے، سیٹیاں اور شور۔۔ پتنگ لوٹنے والوں کا " جھانکڑ" لے کر دوڑنا۔۔ لوٹے ہوئے مانجھے کی " انٹی" کرنا۔ مخالف کی پتنگ پر طنزیہ تبصرے " ابے کنّی کھا رہی ہے" وغیرہ۔ مسحور کن لمحے ہوتے تھے وہ۔ مقابلوں کے بعد مختلف "پینچوں" پر تبصرے دیر تک جاری رہتے۔
آج وہ " اصطلاحات" ذہن میں آرہی تھیں جو ان پتنگ بازوں سے سننے کو ملتی تھیں۔ یہ ساٹھ برس سے بھی زیادہ پرانی بات ہے اب وہ ساری فنی اصطلاحات تو شاید یاد نہ آئیں ، جو بھی یادہیں وہ شئیر کرتا ہوں۔
مانجھا : وہ ڈور جو پتنگ اڑاتے وقت اگلے حصے میں باندھ جاتی ہے اور پیچ اسی حصے سے لڑائے جاتے ہیں مانجھا تیار کرنے کے لئے دھاگے کو ابلےچاول، پسے ہوئی شیشےکے ساتھ مطلوبہ رنگ کے آمیزے سے ' سُوتا' جاتا ہے
سُوتنا: اچھی کوالٹی کے دھاگے کوکسی کھلی جگہ دھوپ میں ایک سرے سے دوسرے سرے تک باندھا جاتا ہے۔پھر مانجھا بنانے کے آمیزے کو مٹھی میں لے کر دھاگے کو اس آمیزے کے بیچ سے گزارا جاتا ہے ۔ یہ عمل مانجھا سوتنا کہلاتا ہے۔
سَدّی: وہ سادہ ڈور جو مانجھے کے بعد والے حصے پر مشتمل ہوتی ہے
چرخی: لکڑی کا بنا وہ خوبصورت رنگوں سے سجا آلہ جس پر مانجھا یا سدی لپیٹی جاتی ہے۔ پیچ کے دوران میں چرخی سنبھالنا اور پھر واپس لپیٹنا بھی ایک فن ہوا کرتا تھا
کنکوا: پتنگ کا ایک دوسرا نام
کانپ: پتنگ کے کاغذ پر چپکی لکڑی ( عموماً بانس کی) کی قوس نما تیلی
ٹَھڈّا: لکڑی کی وہ تیلی جو جو پتنگ کے کاغذ کے وسط میں عموداً ( اوپر سے نیچے تک) چپکی ہوتی ہے
کَنّے: وہ دھاگا جس کے دو سِرے پتنگ پر باندھے جاتے ہیں۔ اوپر کانپ اور ٹھڈے کے نقطہ ملاپ پر اور دوسرا سرا ٹھڈے کے تین چوتھائی حصے پر۔ کَنّے باندھنا انتہائی تکنیکی کام ہےاور ذرا سی غلطی پتنگ کی اڑان کو غیر متوازن کرسکتی ہے۔ پتنگ اڑانے والے " کَنّوں سے کاٹنا" محاورتاً بھی استعمال کرتے ہیں۔
کَنّی: اگر کَنّے غلط باندھنے کی وجہ سے یا پھر غیر متوازن کانپ کی وجہ سے پتنگ ایک طرف کو جھک رہی ہو یا ایک جانب غوطہ کھارہی ہو تو اسے کَنّی کھانا کہتے ہیں۔ اس صورتحال کو درست کرنے کے لئےکانپ کی دوسری جانب وزن بڑھانے کے لئے کوئی دھاگا ، دھجی یا کاغذ کی ایک ' چیپی' لگادی جاتی ہے۔۔ پتنگ اڑانے والے ایک طرف جھک کر چلنے والے فرد کے لئے ' کَنّی کھانے' کی اصطلاح محاورتاً استعمال کرتے ہیں۔
چیپی: پتنگ پھٹ جانے کی صورت میں جوڑ لگانے کے لئے کسی اور پھٹی ہوئی پتنگ کے کاغذ کا ٹکڑا لئی سے لگانے کو چیپی لگانا کہتے ہیں
لئی: میدے کو ابال کر حلوے کی صورت میں نیم ٹھوس شکل میں محفوظ شے کو لئی کہتےہیں یہ پتنگ سازی اور پتنگ بازی میں گلیو کا کام کرتی ہے۔ لئی کی عدم موجودگی میں یہ کام ابل ہوئے چاولوں سے بھی لیا جاتا ہے۔
پیچ : اڑتے ہوئے پتنگ کی ڈور ( عموماً مانجھے) سے دوسری اڑتی ہوئی پتنگ کی ڈور کاٹنے کے لئے ڈور کو فضا میں فریق ثانی کی پتنگ کی ڈور سے الجھانے کے عمل کو پیچ لڑانا کہا جاتا ہے۔ کبھی یہ پیچ پلک جھپکتے پتنگ کٹنےکے نتیجے پر ختم ہوتے ہیں اور کبھی یہ سلسلہ دیر تک چلتا ہے۔ کھلاڑی ڈھیل دیتے ہیں اور موقع ملتے ہی کھنچائی کرتے ہیں۔ کسی ایک فریق کی پتنگ کی ڈور کٹتی ہے ۔کٹی پتنگ فضا میں ڈولتی دور چلی جاتی ہےاور اسے لُوٹنے والے اس کے پیچھے دوڑ پڑتے ہیں۔ پیچ کا لفظ اردو کے کئی محاوروں اور تراکیب میں استعمال ہواہےجس کے لئے کوئی بھی مستند لغت دیکھی جاسکتی ہے

ڈھیل: پیچ لڑانے کے عمل کے دوران میں پتنگ باز پتنگ کو اڑ کر دور جانے دیتا ہےاور چرخی سے مزید ڈور کھل کر پتنگ کو ہوا کے دوش پر لئے آگے بڑھتی رہتی ہے۔ اس عمل کو ڈھیل دینا کہتے ہیں اردو میں کئی محاوروں میں ڈھیل دینے کا ذکر اسی نسبت سے ہے

کھنچائی: پیچ لڑانے والا صورتحال کی مناسبت سے یا تو مقابلے کے آغاز میں ہی یا پھر کچھ ڈھیل دینے کے بعد مہارت سے ڈور کو دونوں ہاتھوں سے کھینچنا شروع کرتا ہے اس دوران میں اس کی پتنگ مخالف پتنگ پر ایک خاص زاویے سے حملہ آور ہوتی ہے اور مانجھے کی رگڑ اور کاٹ سے دونوں میں سے ایک پتنگ کی ڈور کٹ جاتی ہے۔ لفظ کھنچائی بھی اردو میں مختلف مواقع پر اسی نسبت سے استعمال ہوتا ہے
سُت: ایسی پتنگ جو اڑان بھرے کے بعد بلندی پر جاکر ایک جگہ ٹھہر جائے اور دائیں بائیں نہ جائے۔
گٹک: بچے ہوئے مانجھے یا ڈور کو لکڑی کےجس ٹکڑے یا پتھر پر لپیٹا جاتا ہے وہ گٹک کھلاتا ہے
انٹی: مانجھے یا ڈور کی کم مقدار کو چرخی یا گٹک پر لپیٹنے کے بجائے ایک ہاتھ کے انگوٹھے اور چھنگلی کے درمیان کراس کرکے خاص طریقے سے لپیٹنے کا عمل ' انٹی' کرنا کہلاتا ہے۔
محاورے کے طور پر اگر کوئی لمبی لمبی گپیں ہانک رہا ہو تو اس کی باتوں کو لپیٹنے کے لئےانٹی کرنے کا اشارہ کیا جاتا ہے جس کا مطلب یہ عندیہ دینا ہے کہ بس کرو بھائی بہت لمبی لمبی چھوڑ رہے ہو

جھانکڑ: کسی بانس یا لکڑی کی بَلّی کے سرے پر کوئی جھاڑی باندھ کر پتنگ لوٹنے کا ہتھیار جھانکڑ کہلاتا ہے۔ محاورتاً بہت دبلے پتلے شخص کو بھی جھانکڑ سے تشبیہ دی جاتی ہے۔

یہ کوئی مکمل فہرست اصطلاحات نہیں اور مجھ جیسے شخص کے محض مشاہدات و یادداشت پر مبنی ہے جس نے خود کبھی باقاعدہ طور پر پتنگ بازی نہیں کی۔یہ بھی ممکن ہے کہ دوسرے حصوں میں مختلف اصطلا حات استعمال ہوتی ہوں۔
ایک وضاحت اور کردوں۔ یہ مشاہدات اور یادداشت اس وقت تک کی ہیں جب میں دس برس کا تھا

***
فیس بک : Abid Ali Baig
عابد علی بیگ

Kites flying, its terminology and Karachi. Article: Abid Ali Baig

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں