فوج سے متعلق موہن بھاگوت کا متنازعہ بیان - راہل گاندھی کا سخت احتجاج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2018-02-12

فوج سے متعلق موہن بھاگوت کا متنازعہ بیان - راہل گاندھی کا سخت احتجاج

کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے آر ایس ایس کے سربراہ موان بھاگوت کے تین دن میں 'فوج کی تیاری' والے بیان پر سخت گرفت کی ہے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ بھاگوت کا یہ بیان ملک اور اس پر نثار ہونے والے جانباز شہیدوں کی توہین ہے۔
فوری طور پر سنگھ نے بطور صفائی جوابی بیان دیا ہے کہ بھاگوت کا بیان سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ کل اتوار کو آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے بیان دیا تھا کہ اگر ضرورت محسوس ہو تو آر ایس ایس کے پاس تین دن کے اندر ملک کی سرحدوں پر لڑائی کے لیے فوج کو تیار کرنے کی صلاحیت ہے۔
راہل نے آج بھاگوت کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا کہ آر ایس ایس چیف کا بیان ہر ہندوستانی کی توہین ہے کیونکہ انہوں نے ملک کے لیے اپنی قیمتی جان نثار کرنے والوں کی توہین کی ہے۔ ونیز یہ ملک کے پرچم کی بھی تضحیک ہے کیونکہ ترنگے کو سلام کرنے والے فوجیوں کی توہین کی گئی ہے۔ فوج اور شہیدوں کی بےعزتی کرنے پر بھاگوت کو شرم آنی چاہیے۔
دریں اثنا سنگھ نے اپنے سربراہ کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ موہن بھاگوت نے ہندوستانی فوج کا موازنہ آر۔ایس۔ایس سے نہیں کیا ہے۔ درحقیقت انہوں نے کہا تھا کہ فوج اپنے جوانوں کو تیار کرنے میں 6 ماہ کا وقت لیتی ہے، اگر آر۔ایس۔ایس کو تربیت کا فریضہ سونپا جائے تو وہ تین دن میں فوجی رضاکار تیار کر سکتا ہے۔
واضح رہے کہ بھاگوت کو اپنے اس متنازعہ بیان پر سوشل میڈیا میں کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

مظفرپور بہار کے ایک جلسے کے درمیان سنگھ کے سربراہ نے کہا تھا کہ آر۔ایس۔ایس فوجی نہیں بلکہ گھریلو تنظیم ہے اس کے باوجود ہمارے ہاں فوج جیسا نظم و نسق پایا جاتا ہے۔ اگر ملک کو ضرورت پڑے اور آئین اجازت دے تو آر۔ایس۔ایس کے رضاکار سرحد پر مورچہ سنبھالیں گے کیونکہ ہر نازک موقع پر ملک کی مدد کے لیے وہ تیار رہتے ہیں۔ جیسا کہ ہند-چین جنگ کے موقع پر فوج کے نازل ہونے تک سرحد پر آر۔ایس۔ایس کے رضاکار موجود رہے تھے۔

Mohan Bhagwat's remarks on Army were 'misrepresented', says RSS

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں