ہبل خلائی دوربین - Hubble Space Telescope - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2018-02-27

ہبل خلائی دوربین - Hubble Space Telescope

چار دہائیوں کی منصوبہ بندی کے بعد 24/اپریل 1990 کو شٹل ڈسکوری کے ذریعے ہیلی سپیس ٹیلی سکوپ ( ہبل خلائی دوربین) زمین کے گرد 381 میل بلند مدار میں پہنچائی گئی ۔ زمین سے کنٹرول کیا جانے والا بارہ ٹن وزنی اور ایک کار کی جسامت کا یہ خلا میں چھوڑا جانے والا سب سے بڑا جسم تھا۔ اس کا نام ایڈون پاول ہبل کے نام پر رکھا گیا تھا ۔
ایڈون پاول ہبل (Edwin Powell Hubble) امریکی ماہر فلکیات تھا۔ پیدائش 1889 اور وفات 1953۔ اس نے 1923 میں نو تعمیر شدہ سوانچی انعکاسی دوربین سے اینڈرومیڈا میں کچھ عام ستارے (یعنی نووا کے علاوہ) دریافت کیے تھے جن میں سیفیڈ بھی شامل تھے۔

کرہ ہوائی فلکی اجسام سے خارج ہونے والی مرئی، بالائے بنفشی اور انفراریڈ شعاعوں کا ایک خاصا بڑا حصہ روک لیتا ہے اور وہ جسم دھندلا جاتے ہیں۔ بلندی پر ہونے کی وجہ سے یہ دور بین فلکی اجسام کی طیف کے وہ حصے بنانے میں کامیاب ہو جاتی ہے جو زمین پر ممکن نہیں تھا ۔ ہبل دوربین کی مدد سے زمین پر موجود آلات سے 10 گنا زیادہ صاف طیف بنانا ممکن ہو جاتا ہے ۔
چنانچہ ہبل کی مدد سے خلا میں دور تک اور زیادہ واضح انداز میں جھانکا جا سکتا ہے ۔ دور دراز کے جو کوزارز ( کوسی اسٹیلر ریڈیو سورس) زمین سے نہیں دیکھے جا سکتے تھے اس دوربین سے زیر مشاہدہ آئے ۔ اس کی مدد سے ہماری کہکشاں میں موجود بلیک ہول کے متعلق بالواسطہ اور نئے ستاروں کی پیدائش کے براہ راست مشاہدات کا بھی امکان تھا۔
ہبل کے عد سے میں کردی کجی (Sphercal Abberation) نامی ایک فنی خامی کے باعث یہ مرئی روشنی کی شبہیں متوقع صفائی کے ساتھ حاصل نہیں کر سکا ۔ پھر سورج کی روشنی کے باعث بھی اس کی بھیجی تصاویر میں 15 سے 20 فیصد تک دھندلاہٹ شامل ہوتی تھی ۔ اس کے باوجود ہبل نے پہلے دو سال کے دوران ایسی معلومات ارسال کیں جن تک پہلے رسائی نہیں تھی ۔ اس نے بڑے میگینک بادل میں پٹھنے والے سپر نوا کے گرد گیس کے ایک دمکتے ہالے کی نشان دہی کی ۔ اس کی بھیجی گئی تصاویر میں سے ایک کہکشاں M51 کے مرکز میں ایک تاریک علاقہ دریافت کیا گیا جو ایک بلیک ہول کے گرد کے علاقے ہو سکتے ہیں ۔ اس دوربین کی خامیاں دور کرنے کے منصوبے بنائے جا رہے ہیں ۔

بشکریہ اردو ویکیپیڈیا:
ہبل خلائی دوربین (انگریزی: Hubble Space Telescope) زمین کے مدار میں گردش کرنے والی ایک خلائی رصد گاہ و دوربین ہے۔ اسے خلائی جہاز ڈسکوری کے ذریعے اپریل 1990ء میں مدار میں بھیجا گیا تھا۔ اس کا نام امریکی خلائی سائنسدان ایڈون ہبل کے نام پر رکھا گیا ہے۔ اگرچہ ہبل کوئی پہلی خلائی دوربین نہیں، لیکن اس خلائی سائنس کے لیے تعلقات عامہ میں انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے اور عام لوگوں میں عمومی طور پر جانی جاتی ہے۔ یہ انتہائی بڑی خلائی دوربینوں میں سے ایک اور خلائی تحقیق کے لیے اہم ترین اثاثہ ہے۔ ہبل امریکی خلائی ادارے ناسا اور یورپی خلائی ادارہ کی مشترکہ کاوش ہے۔
ہبل واحد خلائی دوربین ہے جسے خلاء باز مدار میں مرمت کر سکتے ہیں اور نئے اجزا لگا کر کارکردگی بڑھا سکتے ہیں۔ اب تک ہبل کو چار بار مرمت کیا گیا ہے۔

Hubble Space Telescope

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں