یونیورسٹیوں کو عالمی معیار کے لیے جدوجہد کرنے وزیراعظم مودی کا مشورہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-10-15

یونیورسٹیوں کو عالمی معیار کے لیے جدوجہد کرنے وزیراعظم مودی کا مشورہ

یونیورسٹی کو عالمی معیار کے لئے جدوجہد کرنے کا مشورہ
20منتخب یونیورسٹیوں کو10ہزار کروڑ کی امداد، پٹنہ یونیورسٹی کی صد سالہ تقاریب سے مودی کا خطاب
پٹنہ
پی ٹی آئی، یو این آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کی تمام یونیورسٹیوں کو عالمی معیار حاصل کرنے کے لئے باہمی مسابقت کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک کی کسی یونیورسٹی کو دنیا کی500سر فہرست یونیورسٹیوں میں مقام حاصل نہیں ہوا ہے ۔ وزیر اعظم نے مرکزی حکومت کی اسکیمات کا فائدہ اٹھانے کے لئے اپیل کی، جس کے تحت اس کے لئے اگلے پانچ سال میں20منتخب یونیورسٹیوں کو10ہزار کروڑ روپے دئیے جائیں گے ۔ نریندر مودی نے یہاں پٹنہ یونیورسٹی کی صد سالہ تقاریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کبھی پوری دنیا کو حصول علم کے لئے اپنی طرف راغب کرنے والے ہندوستان کی ایک بھی یونیورسٹی اب دنیا کی500چوٹی کے تعلیمی اداروں میں شامل نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے ملک کے دس خانگی اور دس سرکاری یونیورسٹیوں کو عالمی معیار کا بنانے کا نشانہ مقرر کیا ہے ۔ ایسی یونیورسٹیوں کو اگلے پانچ سال میں دس ہزار کروڑ روپے دئیے جائیں گے ۔ ان بیس یونیورسٹیوں کی فہرست میں شامل ہونے کے لئے ملک کی تمام یونیورسٹیوں کو مسابقت کرنی ہوگی ۔ قبلا زیں چیف منسٹر نتیش کمار نے اپنے استقبالیہ خطاب میں وزیر اعظم نریندر مودی سے ہاتھ جوڑ کر پٹنہ یونیورسٹی کو سنٹرل یونیورسٹی کا درجہ دینے کی درخواست کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس تاریخی موقع پر اس کے لئے اعلان ہونے پر لوگ انہیں اگلے100سالوں تک یاد رکھیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پٹنہ یونیورسٹی کو سنٹرل یونیورسٹی بنانے کا مطالبہ پہلے سے کیاجارہا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ عالمی معیار کا بننے کے لئے منتخب بیس یونیورسٹیاں حکومت کے کنٹرول اے آزاد رہیں گی۔ ان یونیورسٹیوں کا انتخاب وزیر اعظم اور چیف منسٹر کی سفارش سے نہیں ہوگا بلکہ اس کے لئے یونیورسٹیوں کو مسابقت کر کے اپنے چیلنج کو ثابت کرنا ہوگا ۔ جب کہ ایسی یونیورسٹیوں کی کارکردگی بھی دیکھی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس میں ریاستی حکومتوں کی بھی ذمہ داری ہوگی ۔ مودی نے کہا کہ پٹنہ یونیورسٹی کا ماضی سنہرا رہا ہیا ور اس یونیورسٹی کو بھی اپنی صلاحیت ثابت کرنے میں پیچھے نہیں رہنا چاہئے۔ دنیا میں پٹنہ یونیورسٹی ایک بڑی طاقت بن کر ابھر ے اور اپنے عظمت رفتہ کو دوبارہ حاصل کرے ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں جتنے بھی عالمی معیار کی یونیورسٹیاں ہیں، انہیں آگے بڑھانے میں وہاں کے طلبائے قدیم کا ہر لحاظ سے بڑا رول رہا ہے اور اس لئے پٹنہ یونیورسٹی کوبھی اپنے طلبائے قدیم کو جوڑنا چاہئے ،اس سے ایک بڑی طاقت ملے گی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آئی آئی ایم کے سلسلہ میں بھی کئی برسوں سے بحث ہورہی تھی کہ اسے حکومت کے کنٹرول سے آزاد کیاجائے یا نہیں۔ مرکزی حکومت نے ایک بڑا فیصلہ کرتے ہوئے آئی آئی ایم کو سرکاری ضابطوں سے آزاد کردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے اس فیصلہ سے آئی آئی ایم کو فائدہ ہوگا اور اب آئی آئی ایم کا عملہ اسے مزید ترقی کے راستے پر تیزی سے بڑھائے گا۔ مودی نے کہا یونیورسٹیاں نئے تجربات کرتے ہوئے ایسے کاموں کو بھی اپنے ہاتھ میں لے سکتے ہیں جن سے آس پاس کے مسائل کا حل نکالا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں میں انٹر پرینر شپ کو فروغ دینے کے لئے نافذ کئے گئے اسٹارٹ اپ انڈیا اسکیم کو بھی تقویت ملے گی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ خوشی کی بات ہے کہ اسٹارٹ اپ انڈیا پروگرام انٹر پرینر شپ کے سسیکٹر میں دنیا میں چوتھے نمبر پر ہے ۔ وزیر اعظم نے اختراعات کو فروغ دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں صلاحیت کی کمی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی65فیصد آبادی35سال سے کم عمر اور نوجوانوں پر مشتمل ہے ۔ ملک میں تعلیم کے شعبہ میں تیزی سے بہتری آرہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کے شعبہ میں بھی اختراعات کی ضرورت ہے اور اس کا نتیجہ بھی دیکھنے کو ملے گا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ انسانی تہذیب کی ترقی کے سفر پر اگر نگاہ ڈالی جائے تو وہ اختراعات سے وابستہ دکھائی دے گا۔ ہر عہد میں اختراعات ہوتی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کلا دور اختراعات کاہے اور جو ملک اختراعات کو فروغ دے گا وہی ترقی کے راستے پر تیزی سے آگے بڑھ سکے گا۔ مستقبل کو مد نظر رکھتے ہوئے زندگی کو بلندیوں پر لے جانا وقت کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کو پہلے لوگ سانپ اور سپیروں اور توہم پرستی کے لئے جانتے تھے لیکن اب انفارمیشن اور ٹکنالوجی کے طلبہ نے جو کمال کردکھایا ہے ، اس سے دنیا کا نظریہ ہی بدل گیا ہے ۔ نئی نسل کمپیوٹر کے ماؤس سے کھیلتی ہے۔ انہوںنے کہا کہ اس سے ملک کی طاقت بڑھتی ہے ۔

Prime Minister Narendra Modi addressing a gathering at the centenary celebrations of Patna University in Patna

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں