گرداسپور پنجاب پارلیمانی نشست پر کانگریس کا قبضہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-10-16

گرداسپور پنجاب پارلیمانی نشست پر کانگریس کا قبضہ

گرداسپور پارلیمانی نشست پر کانگریس کا قبضہ
گرداسپور
یو این آئی
پنجاب میں چھ ماہ قدیم کپتان امریندر سنگھ حکومت کی مقبولیت کی لہر پر سوار صدر پردیش کانگریس و پارٹی امید وار سنیل جاکھڑنے گرداسپور پارلیمانی نشست بی جے پی سے چھین لی۔ انہوں نے بھگوا امید وارسورن سلاریہ کو1لاکھ93ہزار2سو19ووٹوں کی اکثریت سے شکست دی۔11رخی مقابلہ میں جاکھڑا کو چار لاکھ ننانوے ہزار سات سو باون ووٹ ملے جب کہ ان کے قریبی حریف شرومنی اکالی دل ۔بی جے پی امید وار سورن سلاریہ کو تین لاکھ چھ ہزار پانچ سو تینتیس ووٹ حاصل ہوئے ۔ عام آدمی پارٹی امید وار ریٹائرڈ میجر جنرل سریش کھجوریہ کو صرف تئیس ہزار پانچ سو انہتر ووٹ ملے اور ان کی ضمانت ضبط ہوگئی ۔ پی ٹی آئی کے بموجب کانگریس قائد سنیل جاکھڑ نے آج کہا کہ بھگوا جماعت کو اب نوشتہ دیوار پڑھ لینا چاہئے ۔ عوا م نے بی جے پی کو مسترد کردیا ہے اور اس کے حلیفوں اکالیوں کو بھی آئینہ دکھا دیا ہے۔ اکالیوں کا چھ ماہ قبل صفایا ہوگیا تھا ۔ وہ پنجاب اسمبلی الیکشن میں تیسرے نمبرپر رہے تھے ۔ جاکھڑ نے کہا کہ اب میرا خیال ہے کہ کانگریس کی گرداسپور میں جیت، شرومنی اکالی دل کے بکھر جانے کا آغاز ہے کیونکہ گزشتہ دھ ماہ سے پرکاش سنگھ بادل کو کسی نے نہیں دیکھا ۔ سکبھیر سنگھ بادل کی نئی قیادت میں شرومنی اکالی دل بکھرنے کے دہانہ پر ہے ۔ اس سوال پر کہ سکبھیر سنگھ بادل اور دیگر اکالی قائدین کہا کرتے تھے کہ گرداسپور ضمنی الیکشن کانگریس کی چھ ماہ قدیم حکومت پر ریفرنڈم ہوگا، جاکھڑ نے کہا کہ سکبھیر سنگھ کو اپنے الفاظ واپس لینے ہوں گے ۔ اکالی اب اپنا منہ چھپانے کہاں جائیں گے ۔ عوام نے امریندر سنگھ کی قیادت پر دوبارہ اعتماد ظاہر کیا اور اسی کے ساتھ نریندر مودی کی این ڈی اے حکومت سے ناراضگی جتائی ہے ۔ کانگریس دفتر میں دیوالی جلد آگئی ۔ پارٹی ورکرس نے پٹیالہ، لدھیانہ، جالندھر اور امرتسر میں مٹھائیاں تقسیم کیں۔ گرداسپور میں کانگریس ورکرس نے لڈو بانٹ کر جشن منایا۔ بعض ورکرس کو رقص کرتے دیکھا گیا ۔ اسی دوران کانگریس قائد نے رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ عوام نے ان کی پارٹی کی پالیسیوں اور پروگراموں پر دوبارہ اعتماد ظاہر کیا ہے۔ عوا م نے وزیرا عظم نریندر مودی کے صرف باتیں کرنے اور کوئی کام نہ کرنے کے رویہ سے ناراضگی ظاہر کی ہے ۔ گرداسپور ضمنی الیکشن میں زبردست کامیابی کے بعد سرجے والا نے کہا یہ عوام نے فیصلہ کن ووٹنگ کی ۔ اے آئی سی سی کمیونیکیشن انچارج نے کہا کہ کانگریس امید وار کی بھاری اکثریت کے ساتھ جیت بتاتی ہے کہ عوام مرکزی مودی حکومت سے مایوس ہوچکے ہیں ۔ یوپی اے نے2017ء میں لوک سبھا کی تمام چار ضمنی الیکشن(امرتسر، سری نگر، ملا پورم اور گرداسپور) جیت ل ئے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ عوا م ، وزیر اعظم کی لفاظی اور صرف باتیں کرنے اور کئی کام نہ کرنے کے رویہ سے ناراض ہیں۔ اس ملک کے عوام تبدیلی کے لئے تیار ہیں اور یہ ضمنی الیکشن مودی برانڈ کی سیاست کو مستردک رتے ہیں۔ کانگریس قائد اور رکن راجیہ سبھا پرتاپ سنگھ باجوہ نے گرداسپور میں پارٹی کی جیت کو2019ء کے لوک سبھا الیکشن سے قبل پورے ہندوستان میں کانگریس کے احیا کی کنجی قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ اس جیت سے کانگریس کارکنوں کا حوصلہ بلند ہوگا ۔ باجوہ نے کہا کہ گرداسپور میں بی جے پی کی شکست نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کا بھی استرداد ہے۔ انہوں نے کہا کہ گرداسپور الیکشن پر نظر ڈالتے ہوئے آپ تاجروں، دکانداروں، اور کسانوں کے جذبات و احساسات کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔ بی جے پی کا روایتی ووٹر تن اس سے ناخوش ہے۔ گرداسپور لوک سبھا نشست بی جے پی رکن پارلیمنٹ ونود کھنہ کی اپریل میں موت کے بعد خالی ہوئی تھی۔ ونود کھنہ گرداسپور سے چار مرتبہ رکن پارلیمنٹ بنے تھے ۔

Gurdaspur Lok Sabha bypoll results: Congress win

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں