لاپتہ نجیب کے مسئلہ پر سی بی آئی کو ہائی کورٹ کی سرزنش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-10-17

لاپتہ نجیب کے مسئلہ پر سی بی آئی کو ہائی کورٹ کی سرزنش

لا پتہ نجیب کے مسئلہ پر سی بی آئی کو ہائی کورٹ کی سرزنش
لاپرواہی اور عدم دلچسپی کے رویہ پر برہم۔ مشتبہ طلبہ کے کال ڈاٹا کا تجزیہ پیش کرے کی ہدایت
نئی دہلی
پی ٹی آئی
سی بی آئی کو جے این یو طالب علم نجیب احمد کی گمشدگی کی تحقیقات حوالہ کیے جانے کے پانچ ماہ گزر جانے کے باجود کوئی تحقیقاتی نتیجہ پیش کرنے سے قاصر رہنے اور اس معاملہ میں دلچسپی نہ دکھانے پر دہلی ہائی کورٹ کی سر زنش کا سامنا کرنا پڑا ۔ یونیورسٹی میں ایم ایس سی بائیو ٹکنالوجی کے27سالہ طالب علم نجیب جے این یو کے ماہی منڈوی ہاسٹل سے گزشتہ سال 15اکتوبر کو لاپتہ ہوگئے تھے اور اس سے قبل سنگھ پریوار کی طلبہ تنظیم اے بی وی پی کے چند کارکنوں کے ساتھ ان کی جھڑپ ہوئی تھی ۔ جسٹس جی ایس سیستانی اور جسٹس چندر شیکھر پر مشتمل بنچ نے بث کے دوران کہا کہ سی بی آئی نے عدالت میں جو کچھ زبانی پیش کیا ہے اور جسے ایجنسی نے اپنی موقف کی رپورٹ قرار دیا ہے اس میں پائے جانے والے تضادات، ایجنسی کے لئے نہایت ناگوار ہیں۔ یہ تضادات اس کیس میں مشتبہ طلبہ کے کالس اور پی امات کا تجزیہ کرنے میں پائے گئے ہیں۔ عدالت سے جب کہا گیا کہ موقف کی رپورٹ سی بی آئی کے ایک انسپکٹرنے تیار کی ہے تو بنچ نے کہا کہ 16مئی کے اس حکم کے مطابق جس کے تحت ایجنسی کو تحقیقات منتقل کی گئیںڈی آئی جی سے کم رتبہ کا کوئی عہدیدار تحقیقات کی نگرانی نہیں کرنا چاہئے تھا۔ عدالت نے ایجنسی سے سوال کیا کہ یہ کس قسم کی نگرانی ہے ۔ اگر ڈی آئی جی نے اس کی نگرانی کی ہے تو نگرانی نہ ہونے کا کیا نتیجہ برآمد ہوتا ۔ کیا ڈی آئی جی نے انسپکٹر کی رپورٹ پڑھی ہے ۔ یقیناً انہیں رپورٹ کا مطالعہ کرنے کا وقت نہیں ملا ہوگا۔ وہ یہاں آئیں اور اس کامطالعہ کریں ۔ بنچ نے کہا کہ دہلی پولیس کی رپورٹ اس سے کہیں زیادہ بہتر تھی ۔ ہم کہتے ہیں کہ سی بی آئی کی مکمل عدم دلچسپی عیاں ہوتی ہے ۔ ججوں نے کہا کہ سی بی آئی کا رویہ ہی عدالت کے احساسات کا سبب بنا ہے ۔ عدالت نے یہ کہتے ہوئے سی بی آئی کو رپورٹ داخل کرنے کے لئے14نومبر تک مہلت دی کہ نجیب کی گمشدگی کے پیچھے جن9مشتبہ طلبا کے کال ڈاٹاکا تجزیہ کیا گیا ہے اس بارے میں ایجنسی کیا نتیجہ اخذ کرتی ہے اسے پیش کیاجائے۔ ایجنسی کے لاپرواہی کے رویہ پر برہمی ظاہر کرتے ہوئے بنچ نے انتباہ دیا کہ اس کے ڈی آئی جی کو حاضر عدالت ہونے کا حکم دیاجائے گا۔ سی بی آئی کو یہ بھی ہدایت دی گئی کہ و اس کی درخواست کی عاجلانہ سماعت کے لئے چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ کی عدالت میں درخواست داخل کرے جس نے مشتبہ طلبہ کے پالی گراف ٹسٹ کی اجازت سے متعلق معاملہ کو24جنوری 2018ء تک ملتوی کردیا ہے ۔بنچ نے سی ایم ایم کو بھی ہدایت دی کہ وہ پالی گرافی ٹسٹ کے لئے درخواستوںقلا پر اتنی طویل مہلت مقرر نہ کرے بالخصوص ایسے معاملہ میں جو عاجلانہ سماعت کے متقاضی ہوں اور کہا کہ اس سے مقصد فوت ہوجائے گا۔

Najib's missing Delhi HC slams CBI

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں