افغانستان میں ہندوستان اپنی فوج تعینات نہیں کرے گا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-09-27

افغانستان میں ہندوستان اپنی فوج تعینات نہیں کرے گا

ہندوستان، افغانستان میں فوج تعینات نہیں کرے گا
نئی دہلی
یو این آئی
ہندوستان اور امریکہ نے دہشت گردوں کو پناہ دینے کے لئے پاکستان کو بالواسطہ طورپر نشانہ بناتے ہوئے آج کہا کہ دنیا میں کہیں بھی دہشت گردوں کے لئے محفوظ پناہ گاہوں کو قطعی برداشت نہیں کیاجائے گا۔ اور دونوں ملک دہشت گردی کے صفایا کے لئے ساتھ مل کر کام کریں گے ۔ وزیر دفاع نرملا سیتا رامن اور ان کے امریکی ہم منصب جیمس میٹس نے آج یہاں سیکوریٹی اور اسٹرٹیجک تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے دو طرفہ مذاکرات کے بعد میڈیا کے سامنے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ دونوں ملک دہشت گردی کو بڑا چیلنج اور خطرے کے طور پر دیکھتے ہیں اور دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کو دنیا میں کہیں بھی برداشت نہیں کریں گے ۔ محترمہ نرملا سیتا رامن نے پاکستان کا نام لئے بغیر کہا کہ دونوں لیڈروں نے سرحد پار سے دہشت گردی پر تفصیل سے بحث کی ہے۔ قبل ازیں موصولہ آئی اے این ایس کی اطلاع کے بموجب ہندوستان نے منگل کے دن گڑ بڑ زدہ افغانستان میں فوج کی تعیناتی کو خارج از بحث قرار دیا تاہم اس نے زوردے کر کہا کہ وہ امریکہ کا ساتھ دے گا کہ دہشت گردی کے محفوظ ٹھکانوں کو برداشت نہیں یاجائے ۔ وزیر دفاع نرملا سیتا رامن نے دورہ کنندہ امریکی ڈیفنس سکریٹری( وزیر دفاع ) جم میاٹس کے ساتھ مشترکہ میڈیا کانفرنس میں کہا کہ ہندوستان اپنے فوجی افغانستان نہیں بھیجے گا ۔ وہ افغانستان میں ہندوستان کے تعاون کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دے رہی تھیں۔ ان سے پوچھا گیا تھا کہ آیا ہندستان ، وہاں اپنی فوج تعینات کرے گا ۔ میاٹس، ٹرمپ نظم و نسق کے پہلے اعلیٰ عہدیدار ہیں جو ہندوستان کا دورہ کررہے ہیں ۔ امریکہ، افغانستان میں ہندوستانی فوج کی موجودگی چاہتا ہے ۔ سیتارمن نے کہا کہ ہندوستان، ترقیاتی سر گرمیوں جیسے ڈیمس، اسکول ، ہسپتال، سڑکوں اور جنگ زدہ ملک کو درکار کسی بھی ادارہ کی تعمیر میں ہندوستان کی عرصہ سے مدد کررہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم افغام عہدہ داروں کو عمدہ حکمرانی کی تربیت بھی دے رہے ہیں۔ ہندوستان وہاں مدد کرتا رہا ہے اور ضروری ہوتو اس میں اضافہ ہوگا ۔ میاٹس نے کہا کہ دونوں ممالک مانتے ہیں کہ عالمی امن کو دہشت گردی سے خطرہ لاحق ہے ۔ دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے برداشت نہ کئے جائیں۔ عالمی قائدین ہونے کے ناطہ ہندوستان اور امریکہ نے اس برائی کے خاتمہ کا عہد کیا ہے۔ میاٹس نے کہا کہ ہندوستان اور امریکہ دونوں نے دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے نہیں ہونے چاہئیں۔ امریکی وزیر دفاع نے پاکستان کا نام نہیں لیا اور نرملا سیتا رامن نے یہ کہنے میں الفاظ نہیں چبائے کہ ممبئی ہو یا نیویارک دہشت گرد حملہ پاکستان سے شروع ہوتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں محفوظ ٹھکانے پانے والی طاقتوں نے ہی نیویارک اور ممبئی کو نشانہ بنایا۔
All help, but no troops to Afghanistan

ہندوستانی مسلمانوں نے دہشت پسند تنظیموں کے منصوبوں کو ناکام بنایا ہے: مختار عباس نقوی
نئی دہلی
یو این آئی
اقلیتی امور کے مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے آج کہا کہ اسلام کو حفاظتی ڈھال بناکر دہشت گردی کا شیطانی کھیل کھیلنے والے عناصر اسلام اور انسانیت دونوں کے دشمن ہیں۔ مختار عباس نقوی نے یہاں شام کے مفتی اعظم ڈاکٹر احمد بدرالدین حسون سے ملاقات میں کہا کہ مسلم کمیونٹی سمیت ہندوستان کے ہر طبقے نے ایسی شیطانی طاقتوں کے منصوبوں کو ناکام کرنے میں اہم کردارادا کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی ثقافت اور تہذیب امن اور بھائی چارے کے اقدار سے بھرپور ہے ۔ حضرت امام حسین کا کربلا کے میدان میں دہشت گردی اور ظلم کے خلاف دیا گیا پیغام اسلام اور انسانیت کے لئے ہمیشہ با معنی سبق کے طو ر پر یاد رکھا جائے گا ۔ نقوی نے کہا کہ اسلام نے ہمیشہ ہی دہشت گردی اور دیگر تمام اقسا م کے تشدد کے خلاف پرزور آواز اٹھائی ہے اور انسانیت ، بھائی چارے اور ہم آہنگی کا پیغام دیا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف ملک کی پالیسی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان دہشت گردی کے خلاف ایک عالمی مہم میں اہم کردار ادا کررہا ہے اور اس کے خلاف صفر برداشت کی پالیسی کے تحت کام کیاجارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ القاعدہ اور آئی ایس آئی ایس جیسی دہشت گرد تنظیمیں ملک میں اپنی جڑیں جمانے میں پوری طرح ناکام رہی ہیںَ قابل ذکر ہے کہ آئی ایس آئی ایس کے دہشت گردوں نے چند روز قبل مفتی حسون کے بیٹے کا قتل کردیا تھا ۔ نقوی نے کہا کہ ہندوستان مختلف مذاہب اور زبانوں کا بڑا ملک ہے ۔ تاہم، ہماری اتحاد اورسالمیت والی ثقافت ملک کو یکجہتی اور جمہوری اقدار کے تانے بانے کے ساتھ جوڑے ہوئے ہے ۔ نقوی نے کہا کہ ہندوستان کی یہی طاقت انسانیت اور امن کی دشمن افواج کو شکست دیتی ہے ۔ پی ٹی آئی کے بموجب مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے آج کہا کہ القاعدہ اور آئی ایس آئی ایس جیسی دہشت پسند تنظیمیں ہندوستان میں کامیاب نہیں ہوسکی ہیں، کیونکہ سماج کے ہر طبقہ بشمول مسلمانوںکی جانب سے اتحاد کی طاقت کا مظاہرہ کیا گیا ۔ بیان کے مطابق وزیر اقلیتی امور نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سیکولرازم ہندوستان کا عہداور کلچر ہے ۔انہوں نے دہشت گردی کے خلاف بین الاقوامی مساعی میں ہندوستان کے رول کی بھی ستائش کی ۔

98برس میں ایم اے!
پٹنہ
آئی اے این ایس
اپنی نوعیت کے پہلے معاملہ میں98سالہ راج کمار ویشیہ نے پٹنہ کی نالندی اوپن یونیورسٹی(این او یو) سے ایم اے معاشیات کا امتحان درج دوم سے کامیاب کیا ہے ۔1938میں گریجویشن کرنے والے راج کمار نے اپنی کامیابی پر منگل کے دن خوشی کا اظہار کیا ۔ انہوں نے پٹنہ میں آئی اے این ایس سے کہا کہ آخر کار میرا دیرینہ خواب پورا ہوگیا۔ اب میں پوسٹ گریجویٹ ہوں ۔ میں نے دو سال قبل ٹھان لیا تھا کہ اس عمر میں بھی کوئی اپنا خواب پورا کرسکتا ہے اور کوئی بھی چیز حاصل کرسکتا ہے ۔ میں اس کی مثال ہوں ۔ انہوں نے ادعا کیا کہ وہ نوجوانوں کو یہ پیام دینے کی کوشش کررہے ہیں کہ شکست کبھی بھی قبول نہ کی جائے ۔ مایوس نہ ہوں۔ موقع اوراوسر ہر وقت رہتا ہے ، کیول خود پہ وشواس ہونا چاہئے ۔ انہوں نے مانا کہ اس عمر میں پڑھائی آسان نہیں ۔ امتحان کی تیاری کے لئے صبح جلد اٹھنا بڑا مشکل ہے ۔ یونیورسٹی عہدیداروں کے بموجب راج کمار نے انگریزی میں امتحان لکھا اور ہر امتحان میں تقریبا24شیٹس استعمال کئے ۔ لمکا بک آف ریکارڈس نے جاریہ سال کے اوائل میں ان کا نام پوسٹ گریجویٹ ڈگری کے لئے نام درج کرانے والے معمر ترین امید وار کے طور پر کیا تھا۔ راج کمار کا کہنا ہے کہ وہ پی ایچ ڈی کا ارادہ نہیں رکھتے ۔ وہ30برس کی ملازمت کے بعد1980ء میں جھار کھنڈ کی ایک خانگی فرم سے ریٹائر ہوئے تھے۔ وہ ملک میں عوام اور سماج کو مجموعی طور پر در پیش مسائل کو سمجھنے معاشیات پڑھنا چاہتے تھے ۔ ان کی پیدائش یکم ا پریل1929ء کو بریلی میں ہوئی تھی ۔ انہوں نے1938میں آگرہ یونیورسٹی سے گریجویشن کیا تھا اور 1940ء میں قانون کی ڈگری لی تھی ۔ انہوں نے یاد دہانی کرائی کہ وہ اس وقت خاندانی مسائل کے باعث پی جی نہیں کرسکتے تھے ۔ وہ سبزی خور ہیں اور سادہ روایتی ہندوستانی غذا پسند کرتے ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے تلی ہوئی غذا کبھی نہیں کھائی اور وہ کھانا کھانے میں اعتدال سے کام لیتے ہیں ۔ وہ عینک کے بغیر پڑھ سکتے ہیں اور ہندی اور انگریسی میں لکھ سکتے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ چند سال قبل کمر میں فریکچر کے بعد سے ہی وہ واکر استعمال کرنے لگے ہیں۔ وہ اپنے لڑکے سنتوش کمار کے ساتھ پٹنہ کی پوش سوسائٹی راجندر نگر کالونی میں رہتے ہیں ۔ وہ بیوی کی موت کے بعد لگ بھگ دس سال سے یہاں رہ رہے ہیں ۔ پہلے وہ بریلی میں بیوی کے ساتھ رہتے تھے لیکن بیوی کے گزر جانے کے بعد دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہ رہا تو یہاں چلے آئے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں