کرپشن کے خلاف جنگ پر کوئی سمجھوتہ نہیں - وزیراعظم مودی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-09-26

کرپشن کے خلاف جنگ پر کوئی سمجھوتہ نہیں - وزیراعظم مودی

کرپشن کے خلاف جنگ پر کوئی سمجھوتہ نہیں: مودی
نئی دہلی
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے یہ کہتے ہوئے کرپشن کے ساتھ لڑائی جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا کہ یہ جدو جہد غیر مصالحت پسندانہ ہے اور کسی کو بھی بخشا نہیں جائے گا ۔ بی جے پی قومی عاملہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ ان کے کوئی رشتہ دار نہیں ہیں ۔ اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اقتداران کے لئے لطف اندوزی کا ذریعہ تھا جب کہ وہ اقتدار میں تھے۔مودی نے اجلاس میں کہا کہ حکومت کے خلاف اپوزیشن کے سخت الفاظ الزام کا متبادل نہیں ہوسکتے۔ سینئر پارٹی قائد ارون جیٹلی نے بند کمرہ کے اجلاس پر میڈیا سے یہ تبصرہ کیا ۔ مودی نے2000بی جے پی قائدین سے جن میں13چیف منسٹر، چھ ڈپٹی چیف منسٹر، زائد از60مرکزی وزراء کے علاوہ پارٹی ارکان پارلیمنٹ اور ارکان اسمبلی بھی شامل تھے ، کہا کہ پارٹی کے پیام کو انتخابات کے لئے عوام تک پہنچائیں اور عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنائیں۔ قبل ازیں پارٹی نے ملک کو غربت، دہشت گردی ، ذات پات کے نظام، فرقہ واریت اور کرپشن سے چھٹکارادلانے چھ نکاتی ایجنڈہ اختیار کیا ۔ جیٹلی کے مطابق وزیر اعظم نے کہا ہے کہ کرپشن کے خلاف میری جنگ غیر مصالحت پسندانہ ہے جو کوئی کرپشن میںملوث ہوا سے بخشا نہیں جائے گا ۔ میرے کوئی رشتہ دار نہیں ہیں ۔ مرکزی وزیر کے بموجب وزیر اعظم نے اجلاس میں کہا کہ جب اپوزیشن کی حکومت تھی تو ان کے لئے اقتدار لطف اندوزی کا ذریعہ تھا اب انہیں نہیں معلوم کہ اپوزیشن کی حیثیت سے کس طرح پیش آنا چاہئے ۔ علیحدہ اطلاع کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی نے آج16320کروڑ کی پردھان منتری سہج بجلی ہرگھر یوجنا، سوبھاگیہ کا آغاز کیا ۔ اس کا مقصد دسمبر2018ء تک دیہی اور شہری علاقوں کے زائد از چار کروڑ خاندان کو برقی کنکشن مہیا کرنا ہے ۔ مودی نے سوبھاگیہ اسکیم کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ غریبوں کی زندگی میں یادگار تبدیلی لانے16ہزار کروڑ روپے صرف کئے جائیں گے ۔ وزیر اعظم نے اظہار افسوس کیا کہ آزادی کے70سال بعد بھی پچیس کروڑ غریب خاندانوں کے منجملہ چار کروڑ خاندانوں کو برقی کی سہولت حاصل نہیں ہے ۔ اسکیم کے تحت حکومت دسمبر2018ء تک تمام خاندانوں کو برقی مہیا کرنے کی تجویز رکھتی ہے ۔ رواں سال دسمبر تک تمام مواضعات کو برقیایاجائے گا جب کہ اس کا شیڈول یکم مئی2018ء ہے۔ یہ ہمارے انداز کار کردگی اور عزم مصمم کا عکاس ہے ۔ مودی نے مزید کہا کہ اسکیم کے تحت تمام غریب خاندانوں کو برقی کنکشن مفت فراہم کیاجائے گا۔انہوں نے کہا کہ قبل ازیں کوئلہ کے برقی پلانٹ سے متعلق برقی پیداوار میں کمی بیشی کی خبریں سرخیوں میں ہوتی تھی تاہم اب صورتحال بدل گئی ہے ۔ ہمارا ملک فاضل برقی پیدا کررہا ہے ۔ وزیرا عظم نے او این جی سی سے کہا کہ استعمال کے لئے آسان برقی پکوان کے آلات کو فروغ دینے اپنا100کروڑ کا اسٹارٹ اپ فنڈ استعما ل کریں ۔ اس سے ایندھن کی کھپت کم کرنے مین مدد ملے گی ۔ سرکاری بیان کے بموجب سوبھاگیہ پراجکٹ کی لاگت16320کروڑ ہے جب کہ موازنہ بجٹ امداد( جی وی ایس)12320کروڑ ہے۔ استفادہ کنندگان کی شناخت سماجی و معاشی مردم شماری 2011ء کے اعداد و شمار کے اعتبار سے کی جائے گی ۔ ایک اور اطلاع کے مطابق اقتدار پر آنے کے تین سال بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے آج معاشی مشاورتی کونسل تشکیل دی جس کا مقصد شرح نمو کو فروغ دینے حکومت کی ایک کوشش ہے ۔ جس میں نمایاں انحطاط دیکھاگیا ہے ۔ پانچ رکنی معاشی مشاورتی کونسل کی قیادت نیتی آیوگ کے رکن بیبک ڈبرائے کریں گے ۔ اس میں نیتی آیوگ کے مشیر اعلیٰ ترین واٹھل رکن ہوں گے ، ماہرین معاشیات سرجسٹ بھلہ، رتن رائے اور اشیما گوئل جزوقتی ارکان ہوں گے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پانچ رکنی کونسل اعلی شہرت یافتہ اور اہم ماہرین معاشیات پر مشتمل ہوگی ۔ معاشی مشاورتی کونسل وزیرا عظم کی جانب سے پیش کئے گئے کسی بھی معاشی مسئلہ کا تجزیہ کرے گی اور انہیں مشورہ دے گی ۔ وزیر اعظم کی جانب سے وقتاً فوقتاً دئیے گئے دیگر کام بھی انجام دے گی۔
No compromise on stance against graft: PM Modi

گجرات میں راہول گاندھی کاروڈ شو، ہاردک پٹیل نے خیر مقدم کیا
دوارکا
پی ٹی آئی
نائب صدر کانگریس راہول گاندھی نے آج نوٹ بندی، جی ایس ٹی اور گجرات ماڈل پر وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ تنقید بنایا ۔ انہوں نے گجرات کا سہ روزہ دورہ شروع کیا جہاں جاریہ سال کے اواخر میں اسمبلی الیکشن ہونے والا ہے۔ کانگریس اس ریاست میں زائداز بیس برس سے اقتدار سے دور ہے ۔47سالہ کانگریس قائد نے دوارکا کے مشہور دو رکا ویش مندر میں پوجا کرتے ہوئے اپنی مہم شروع کی ۔ انہوں نے روڈ شو میں عوام سے بات چیت کی ۔ دوارکا، جام نگر روٹ پر راہول نے کچھ دیر بیل بنڈی میں بھی سواری کی ۔ سوراشٹر کے اس علاقہ میں کئی مقامات پر ان کا خیر مقدم کیا گیا۔ پٹیل کوٹہ احتجاجی قائد اور ریاست کی بی جے پی حکومت کے کٹر مخالف ہادک پٹیل نے راہول گاندھی کا خیر مقدم کیا۔ ہاردک نے صبح ٹویٹ کے ذریعہ کہا کہ ہاردک پٹیل گجرات میں جو مودی کی آبائی ریاست ہے ، راہول گاندھی کا خیرمقدم کرتا ہے ۔ ہادک پٹیل نے ٹویٹ کیا کہ کانگریس کے راشٹریہ اپادھیکش راہول جی کا گجرات میں ہاردک سواگت ہے ، جئے سری کرشنا۔ مختلف مقامات پر مختصر تقاریر میں راہول گاندھی نے نوٹ بندی اور دیگر مسائل پر مودی حکومت کو نشانہ تنقید بنایا۔ راہول گاندھی نے خصوصی طور پر ڈیزائن کردہ ایک بس میں سفر کیا ۔ وقفہ وقفہ سے انہوں نے دیہاتیوں سے بات چیت کرنے کی کوشش کی۔ دوارکا سے راہول گاندھی، ہنجر ہ پارک پہنچے جہاں دیہاتیوں نے روایتی انداز میں ان کا خیر مقدم کیا۔ کسان برادری سے اظہار یگانگت کے لئے انہون نے بیل بنڈی میں سفر کیا ۔ راہول نے دیہاتیوں سے بات چیت کی اور ان کے سوالات کے جواب دئیے ۔ راہول گاندھی نے خانگیانہ کے مسئلہ پر گجرات کی بی جے پی حکومت کو نشانہ تنقید بنایا اور کہا کہ یہ حکومت ہر شعبہ کو خانگیا رہی ہے ۔ غریبوں کو تعلیم یا علاج نہیں مل رہا ہے۔ انہوں نے گجرات میں کانگریس کے بر سر اقتدار آنے پر مفت علاج اور مفت دواؤں کا وعدہ کیا ۔ ہنجرہ پارک پہنچنے سے قبل راہول گاندھی نے کئی مقامات پر توقف کیا ۔ راہول نے کہا کہ ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی جی نے کسی سے صلاح مشورہ کے بغیر نوٹ بندی کا اعلان کردیا۔ اس سے ہماری معیشت کو بڑا دھکا پہنچا ۔ کسان شدید متاثر ہوئے کیونکہ وہ فون یا ڈیبٹ کارڈ سے لین دین نہیں کرتے ۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی نے چھوٹے تاجروں اور دکانداروں کی کمر توڑ دی ۔ کانگریس نے حکومت سے کہا تھا کہ وہ جی ایس ٹی کے تحت صرف ایک شرح رکھے لیکن اس نے مختلف سلابس کا اضافہ کردیا۔ انہوںنے دعوی کیا کہ لاکھوں کاورباری جی ایس ٹی کے باعث بند ہوچکے ہیں ۔ ترقی کے گجرات ماڈل مین غریبوں کے لئے کوئی جگہ نہیں ۔ موضع نندنا میں راہول گاندھی نے اسکولی بچوں سے بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک نے گزشتہ70سال میں زبردست ترقی کی ہے ۔ ہمیں جب آزادی ملی تھی تو اس وقت اتنے اچھے اسکو، بڑی کمپنیاں اور یونیورسٹیاں نہیں تھیں۔ آج جو کچھ ہے وہ آپ کے والدین اور آباد واجداد کی کڑی محنت کا نتیجہ ہے ۔ ان کے ساتھ صدر پردیش کانگریس بھرت سنہہ سولنگی اور اے آئی سی سی جنرل سکریٹری انچارج گجرات اشوک گہلوہٹ موجود تھے ۔ راہول گاندھی کل راجکوٹ میں ہوں گے ۔ وہ ذریعہ سڑک دھرول اور تنکارہ جائیں گے اور وہ دودھ کا کاروبار کرنے والے مقامی لوگون اور انجمن امداد باہمی تحریک کے قائدین سے بھی ملاقات کریں گے ۔

ترنمول کانگریس کے بانی مکل رائے ورکنگ کمیٹی سے مستعفی
کولکتہ
یو این آئی
چیف منسٹر ممتابنرجی کو بڑا دھکہ پہنچاتے ہوئے مکل رائے جو کبھی ان کے قریبی اور با اعتماد رفیق رہے ہیں، آج پارٹی کی ورکنگ کمیٹی سے استعفیٰ دے دیا جس کے ساتھ ہی پارٹی کے ساتھ ان کے کشیدہ تعلقات سے متعلق تمام قیاس آرائیوں کا خاتمہ ہوگیا۔ ترنمول کانگریس کے بانی رکن و رکن راجیہ سبھا مکل رائے نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ درگا پوجا تہوار کے بعد وہ پارٹی اور راجیہ سبھا کے عہدہ سے استعفیٰ دے دیں گے ۔ 63سالہ قائد سابق وزیر ریلوے بھی رہ چکے ہیں ، کبھی وہ پارٹی امور میں چیف منسٹر ممتا بنرجی کے قریبی رفیق ہوا کرتے تھے ۔ رائے نے یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آل انڈیا ترنمول کانگریس اور راجیہ سبھا سے علیحدہ ہونے کے لئے قطعی دستاویزارت پیش کرنے کے بعد وہ اپنے اس فیصلہ کی قطعی وجوہات بیان کریں گے ۔ دراصل مکل رائے وہ پہلے شخص ہیں جنہوں نے 17دسمبر1997ء کو اے آئی ٹی سی کی تشکیل کے لئے دستخط کئے تھے ۔ مکل رائے کے لڑکے بھی کنچرا پاڑہ حلقہ سے ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی ہیں ۔ رائے کو پارٹی میں کئی اہم عہدوں سے محروم کردیا گیا تھا اور ٹی ایم سی کے موجودہ سکریٹری جنرل اور ریاستی وزیر اعظم پارتھا چٹرجی انہیں کئی مسائل پر تنقیدوں کا نشانہ بناتے رہے ہیں۔ مکل رائے نے ٹی ایم سی کے معطل رکن راجیہ سبھا کنال گھوش کے سامنے کہا بھاری بل اور اصولوں کومد نظررکھتے ہوئے آج میں ٹی ایم سی ورکنگ کمیٹی کی رکنیت سے استعفی دے دیا۔ درگا پوجا تہوار کے ختم ہونے کے بعد پارٹی کی رکنیت اور راجیہ سبھا کی رکنیت سے بھی استعفیٰ دے دوں گا۔ مکل رائے کل ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ کنال گھوش کے ساتھ نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے چٹر جی کے اس تبصرہ پر سخت برہمی ظاہر کی تھی کہ وہ بی جے پی سے قربت رکھتے ہیں۔ انہوں نے اسے ایک بچکانہ بیان قرار دیا تھا۔ چٹرجی نے چند دن قبل کہا تھا کہ انہیں ایسے کئی واقعات کا پتہ چلا ہے جو اس حقیقت کا ثبوت ہیں کہ مکل رائے بی جے پی قائدین کے ساتھ اٹھتے بیٹھتے ہیں۔ اتفاقاً مکل رائے نے کل شمالی کولکتہ میں گھوش کے ساتھ مل کر رام موہن سمیلانی درگا پوجا کا افتتاح کیا تھا۔ اس کی وجہ سے بھی پارٹی سے ان کی دوری کے بارے میں قیاس آرائیوں کو ہوا ملی تھی ۔ گزشتہ روز مغربی بنگال کے بی جے پی صدر دلیپ گھوش نے کہا تھا کہ مکل رائے بی جے پی کی سر کردہ قیادت کے ساتھ ربط میں ہین ۔
کولکتہ سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب ترنمول کانگریس نے آج مخالف پارٹی سر گرمیوں میں ملوث ہونے کے پاداش میں پارٹی کے بانی رکن اور رکن راجیہ سبھا مکل رائے کو چھ سال کے لئے معطل کردیا ۔ ٹی ایم سی کے سکریٹری جنرل پارتھا چٹرجی نے یہاں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو رائے کی جانب سے اس اعلان کے بعد کہ وہ درگا پوجا کے بعد کہ وہ پارٹی سے مستعفی ہوجائیں گے۔ رذرئع ابلاغ کے نمائندوں کو اس فیصلہ سے واقف کروایا ۔ انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہم نے مکل رائے کی خبر سنی ہے ۔ انہوںنے پوجا کے بعد پارٹی چھوڑ دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ گزشتہ چند سال سے وہ مخالف پارٹی سر گرمیوں میں ملوث رہے ہیں اور پارٹی کو داخلی طور پر کمزور کرنے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔ ترنمول کانگریس کی تادیبی کمیٹی نے پارٹی قائد وچیر پرسن ممتا بنرجی سے مکل رائے کو سزا دینے کی سفارش کی ۔ اسی کے مطابق مکل رائے کو پارٹی سے چھ سال کے لئے معطل کردیا گیا۔

صدر جمہوریہ، وائس چانسلر بی ایچ یو کو برطرف کردیں: کانگریس
نئی دہلی
یو این آئی
بنارس ہندو یونیورسٹی( بی ایچ یو) کی طالبات پر پولیس لاٹھی چارج کی سخت مذمت کرتے ہوئے کانگریس نے آج صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند سے مطالبہ کیا کہ وہ وائس چانسلر کو برطرف کردیں اور ہائی کورٹ کے بر سر خدمت جج کے ذریعہ تحقیقات کرتے ہوئے اے آئی سی سی ترجمان منیش تیواری نے کہا کہ معاملہ میں یونیورسٹی وائس چانسلر کا رول انتہائی غیر حساس رہا۔ انہوں نے کہا کہ صدر جمہوریہ کو معاملہ کا فوری نوٹ لینا چاہئے اور وائس چانسلر کو برطر ف کردینا چاہئے ۔ یہ انتہائی حساس معاملہ ہے۔ ہائی کورٹ جج کے ذریعہ تحقیقات کرائی جانی چاہئیں اور خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی سے اس واقعہ پر اپنا موقف واضح کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے تیواری نے کہا کہ چونکہ واقعہ بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ کا نعرہ دینے والے وزیر اعظم نریندر مودی کے حلقہ میں ہوا ہے ، انہیں اپنا موقف واضح کرنا چاہئے ۔ یونیورسٹی میں چھیڑ چھاڑ کے واقعات کے خلاف لڑکیاں احتجاج کررہی تھیں ۔ منیش تیواری نے کہا کہ ہر مسئلہ پر ٹویٹ کر نے والے وزیر اعظم خاموش کیوں ہیں؟ یہ واضح ہونا چاہئے۔ وزیر اعظم کو چاہئے کہ وہ ملک کو اپنا موقف بتائیں ۔ منیش تیواری نے کہا کہ حیدرآباد ، دہلی، راجستھان اور پنجا ب کی یونیورسٹیوں میں اسٹوڈنٹس یونین الیکشن کے نتائج سے نریندر مودی حکومت پر واضح ہوجانا چاہئے کہ نوجوان نریندر مودی سے ناراض ہیں ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے لوک سبھا الیکشن سے قبل جو وعدے کئے تھے وہ وفا نہیں ہوئے ۔ ملک کا نوجوان مودی حکومت سے ناراض ہے ۔ نوجوان خفا ہے کہ جس حکومت نے ہر سال دو کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کیا وہ دو ہزار افراد تک کو روزگار نہیں دے سکے ۔ منیش تیواری نے کہا کہ بی جے پی جمہوریت پر یقین نہیں رکھتی ۔وہ ظلم و زیادتی کے ذریعہ بر سر اقتدار رہنا چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے نوجوانوں کو این ڈی اے حکومت کے ارادوں کا پتہ چل گیا ہے ۔ نوجوان اب حکومت کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کرنے لگا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت بے نقاب ہوچکی ہے ۔ کیمپس میں سیکوریٹی کا مطالبہ کرنے والی لڑکیوں پر بی ایچ یو میں لاٹھی چارج ہوا۔ وائس چانسلر گریش چندر ترپاٹھی سے ملاقات کی کوششیں ناکا م ہونے کے بعد لڑکیاں ان کی قیام گاہ کی سمت مارچ کررہی تھیں کہ پولیس نے لاٹھی چارج کردیا لاٹھی چارج میں کئی لڑکیاں، صحافی اور ملازمین پولیس زخمی ہوگئے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں