محمد بن سلمان سعودی عرب کے نئے ولیعہد مقرر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-06-22

محمد بن سلمان سعودی عرب کے نئے ولیعہد مقرر

21/جون
ریاض
اے پی
سعودی عرب کے شاہ سلمان نے آج اپنے اکتیس سالہ لڑکے محمد بن سلمان کو کراؤن پرنس مقرر کیا۔ انہوں نے انہیں تخت کا اول وارث بنادیا۔ ملک میں انسداد دہشت گردی میں پیش پیش اور واشنگٹن کے لئے جانی پہچانی شخصیت پرنس محمد بن نائف کو جانشینی کی شاہی صف سے ہٹا دیا گیا ۔ پرنس محمد بن سلمان قبل ازیں ڈپٹی کراؤن پرنس تھے ۔ شاہ سلمان کے2015ء مین شاہ بننے سے قبل پرنس سلمان کو سعودی یا غیر ملکی بہت کم جانتے تھے ۔ وہ اس وقت اپنے والد کے دربار کے انچارج تھے جب ان کے والد کراؤن پرنس ہوا کرتے تھے ۔ سعودی شاہ نے اپنے نوجوان لڑکے کو وسیع تر اختیارات دے کر شاہی خاندان میں کئی کو چونکا دیا ۔ شاہی گھرانہ میں کئی لوگ پرنس محمد بن سلمان سے زیادہ سینئر اور زیادہ تجربہ کار ہیں ۔ محمد بن نائف کے تعلق سے سمجھا جاتا ہے کہ انہوں نے قطر کو یکا و تنہا کرنے کی سعودی اور امارتی کوششوں میں اہم رول ادا نہیں کیا۔ وہ عوام کی نظروں سے اوجھل ہوتے جارہے تھے کیونکہ ان کے بھتیجہ پرنس محمد بن سلمان بڑے بیرونی دورے کرنے لگے تھے ۔ انہوں نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے ملنے مارچ میں وائٹ ہاؤز کا بھی دورہ کیا تھا ۔ ان کے واشنگٹن دورہ سے ٹرمپ کے مئی میں دورہ سعودی عرب کی بنیاد پری ۔ اوباما دور میں سعودی، امریکی تعلقات سرد پڑ گئے تھے۔ واشنگٹن نے ایران کے ساتھ نیو کلیر معاملت کرلی تھی ۔ ٹرمپ دورمیں ریاض اور واشنگٹن کے تعلقات میں گرمجوشی نے پرنس محمد بن سلمان کو ولیعہد بننے میں مدد دی ۔ پرنس محمد پرعزم ہیں ۔ وہ ملک کی معیشت کی کایا پلٹنا چاہتے ہیں ۔ وہ چاہتے ہیں کہ سعودی معیشت تیل پر منحصر نہ رہے ۔ آئی اے این ایس کے بموجب سعودی عرب کے شاہ سلمان نے چہار شنبہ کے دن اپنے لڑکے محمد بن سلمان کو علی عہد مقرر کیا۔ انہوں نے اپنے بھتیجہ محمد بن نائف کو اس عہدہ سے ہٹا دیا۔ سلمان کے فرمان کے بموجب اکتیس سالہ پرنس محمد بن سلمان نائب وزیر اعظم ہوں گے ۔ وہ وزیر دفاع برقرار رہیں گے ۔ بی بی سی نے یہ اطلاع دی۔57سالہ پرنس محمد بن نائف کو داخلی سلامتی کے سربراہ کے عہدہ سے قبل ازیں ہٹا دیا گیا تھا ، انہوں نے نئے کراؤن پرنس کی اطاعت قبول کرلی ہے ۔ نیوز ایجنسی ایس پی اے نے یہ اطلاع دی۔81سالہ شاہ سلمان اپنے رشتہ کے بھائی عبداللہ بن عبدالعزیز کے انتقال کے بعد جنوری2015ء میں تخت نشین ہوئے تھے ۔ انہوں نے چند ماہ بعد اپنی کابینہ میں پہلا بڑا رد و بدل کیا تھا۔ انہوں نے پرنس محمد نائف کو کراؤن پرنس اور پرنس سلمان کو ڈپٹی کراؤن پرنس مقرر کیا تھا۔ وزیر دفاع اور نائب ولیعہد کی حیثیت سے پرنس سلمان نے یمن میں سعودی عرب کی جنگ کی قیادت کی ۔ وہ مملکت کی توانائی پالیسی کے نگراں بھی رہے ۔ رائٹر کے بموجب سعودی کراؤن پرنس محمد بن نائف کون ان کے عہدہ سے ہٹا دی اگیا ۔ ان کی جگہ ڈپٹی کراؤن پرنس محمد بن سلمان نے لے لی۔

محمد بن سلمان کو ٹرمپ کی مبارکباد
امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے محمد بن سلمان کو ٹیلی فون کرتے ہوئے انہیں مبارکباد دی ۔ وائٹ ہاؤز نے ایک بیان میں کہاکہ دونوں قائدین نے دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کی مدد کو توڑنے کے معاملہ کو ترجیح دینے کے بارے میں بات چیت کی اور اس بارے میں بھی غور کیا کہ کس طرح قطر کے ساتھ تنازعہ کو حل کیاجائے ۔ بیان میں کہا گیا کہ انہوں نے اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان پائیدار امن کی کوششوں پر بھی بات چیت کی ۔ برطانیہ کے وزیر خارجہ بورس جانسن نے بھی اس تقرر کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پرنس محمد بن سلمان اور سعودی عرب کے ساتھ مل کر مشرقی وسطی میں استحکام کو فروغ دینے کے لئے کام کریں گے ۔

سعودی عرب میں تبدیلی، غیر محسوس بغاوت: ایرانی میڈیا
بیروت
رائٹر
ایران کے سرکاری میڈیا نے محمد بن سلمان کو سعودی عرب کا ولیعہد بنائے جانے کو محمد بن نائف کا تختہ الٹنے کے لئے ایک غیر محسوس بغاوت قرار دیا۔ آج ایران کے سرکاری میڈیا نے محمد بن سلمان کو ولیعہد بنانے کے فیصلہ پر لکھا ، سعودی عرب میں بغاوت، بیٹے کو باپ کا جانشین بنادیا گیا ۔ یہ امر اہم ہے کہ پرنس محمد بن سلمان ایران کے سخت خلاف ہیں اور انہوں نے حال ہی میں کہا تھا کہ وہ جنگ کو ایران تک لے جائیں گے ۔ ناقدین کے خیال میں اسی لئے سعودی عرب میں ہونے والی یہ سیاسی تبدیلی ایران کے لئے ایک دھکہ ثابت ہوسکتی ہے ۔ ولیعہد مقرر کئے جانے کے بعد محمد بن سلمان سعودی عرب میں اور زیادہ طاقتور شخصیت بن گئے ہیں ۔ وہ ایران کے ساتھ مذاکرات کو مسترد کرچکے ہیں اور جب کہ قطر کی طرف سے مبینہ طور پر دہشت گردوں کی مالی معاونت پر بھی سخت موقف رکھتے ہیں۔

Mohammed bin Salman named Saudi Arabia's crown prince

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں