کشمیر میں فوج کی جانب سے شہری کا انسانی ڈھال کے طور پر استعمال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-04-15

کشمیر میں فوج کی جانب سے شہری کا انسانی ڈھال کے طور پر استعمال

14/اپریل
کشمیر میں فوج کی جانب سے شہری کا انسانی ڈھال کے طور پر استعمال
سری نگر
یو این آئی
وادی کشمیر میں ایک ویڈیو نے شدید غصہ اور ناراضگی پیدا کی ہے جس میں ایک نوجوان کو فوج کی ایک چلتی ہوئی جیپ کے ساتھ بطور انسانی ڈھال بندھا ہوا دیکھا جاسکتا ہے ۔ فوج نے مذکورہ نوجوان کو اپنے گاڑیوں کے قافلہ کو سنگباری سے بچانے کے لئے اپنی جیت کے ساتھ باندھا تھا۔ جیپ کے ساتھ بندھے ہوئے نوجوان کی تصویر اور ویڈیو سابق چیف منسٹر اور نیشنل کانفرنس کے کار گزار صدر عمر عبداللہ نے اپنے ٹوئٹر پر پوست کی ۔ اس تصویر اور ویڈیو نے وادی بھر میں شدید غصہ اور ناراضگی کی لہر پیدا کی ہے ۔ اہلیان کشمیر نے فوج کی اس حرکت کو بد ترین انسانی حقوق کی پامالی قرار دیا ہے۔ فوج نے کہا کہ معاملہ کی تحقیقات شروع کردی گئی ہے ۔ وزارت دفاع کے ترجمان کرنل راجیش کالیا نے بتایا ویڈیو کے مشمولات کی تصدیق اور معاملہ کی تحقیقات کی جارہی ہے ۔ عمر عبداللہ نے جیپ کے ساتھ بندھے گئے شہری کی تصویر اپنے ٹوئٹر کھاتے پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا ، اس نوجوان کو ایک فوجی جیپ کے آگے والے حصہ کے ساتھ باندھا گیا تھا ۔ اس کا مقصد جیپ کو پتھراؤ سے بچانا تھا۔ یہ حرکت انتہائی افسوسناک ہے، عام نوجوان کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کا یہ واقعہ وسطی ضلع بڈگام میں پیش آیا ہے ۔ گوندی پورہ عمر عبداللہ کی نمائندگی والے حلقہ انتخاب بیروہ کا علاقہ ہے ۔ عبداللہ نے تصویر کے بعد واقعہ کی ویڈیو بھی اپنے تویٹر کھاتے پر پوسٹ کی ۔ انہوں نے ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ کی ویڈیو بھی پیش کررہا ہوں۔ ویڈیو میں ایک وارننگ سنی جاسکتی ہے کہ سنگباری کرنے والوں کا یہی انجام ہوگا ۔ واقعہ کی فوری تحقیقات ہونی چاہئے ۔ ہندوستانی میڈیا کے کشمیریوں کے تئیں منفی رویہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عبداللہ نے کہا، دیکھتے ہیں کہ نیوز چینلس اس پر بھی مشتعل اور برہم افراد کے ساتھ مباحثوں کا انعقاد کرتی ہیں یا نہیں ۔ شاید ایسا دیکھنے کو نہیں ملے گا۔انہوں نے کہامجھے معلوم ہے کہ سی آر پی ایف والے ویڈیو پر کتنے غم و غصہ کا اظہار کیا گیا ۔ مجھے اس بات پر غصہ آرہا ہے کہ جیپ کے ساتھ بندھے نوجوان پر اتنی ناراضگی کا اظہار نہیں کیا جائے گا۔ کشمیر کے حالات پر گہری نظر رکھنے والے مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ فوج کی جانب سے کسی شہری کو انسانی ڈھال بنانے کا پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ وادی میں90کی دہائی کے دوران یہ روز کا معمول تھا۔ انہوں نے بتایا کہ جب عسکریت پسند کسی مکان میں محصور ہوجاتے تھے تو فوج ان سے نمٹنے کے لئے عام شہریوں کو ہی آگے کرتی تھی تاکہ عسکریت پسندوں کی جانب سے چلائی جانے والی گولیاں عام شہریوں کو ہی لگے۔ ریاستی چیف منسٹر محبوبہ مفتی نے2016ء میں متعدد مرتبہ اس کا اعتراف کیا کہ وادی میں دہشت گرد مخالف کاروائیوں کے دوران عام شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیاجاتا تھا ۔ انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ میںنے کشمیریوں کو انسانی ڈھال بننے سے آزاد کیا۔
کولکتہ
پی ٹی آئی
وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے آج کہا کہ کشمیر میں فوجی جیپ کے سامنے ایک شخص کو باندھ کر پتھراؤ کرنے والے کشمیریوںکے خلاف انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کے معاملہ کا جائزہ لیں گے ۔ انہوں نے کہ اکہ فی الحال ویڈیو کے بارے میں انہیں کچھ علم نہیں ہے جو کچھ واقع ہوا اس کو دیکھاجائے گا۔ یاد رہے کہ اس ویڈیو میں فوجی جیپ سے ایک شخص کو بندھا ہوا دیکھایا گیا جس کا مقصد پتھراؤ کرنے والوں کے خلاف اسے ایک انسانی ڈھال کے طور پر استعما ل کرنا سمجھا جاتا ہے ۔ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ انہوں نے الکٹراونک ووٹنگ مشینیںلے جانے کے دوران سی آر پی ایف جوانوں سے دھکم پیل کرنے کے واقعہ پر ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ اس کا ویڈیو بھی منظر عام پر آیا ہے جس کے ساتھ ہی ایک اور ویڈیو دیکھا گیا جس میں ایک احتجاجی کو سیکوریٹی فورس نے مرکز رائے دہی کے باہر نہایت قریب سے گولی مار کر ہلاک کردیا۔ سنگھ نے کشمیر میں سیکوریٹی فورسس کے رول کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو ان کے حوصلے پست کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے ضمنی انتخابات میں نہایت کم رائے دہی کے قابل تشویش ہونے کا اعتراف کیا اور کہا کہ صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں