کرپشن کے خلاف ملک متحد ہو رہا ہے - وزیر اعظم مودی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-12-20

کرپشن کے خلاف ملک متحد ہو رہا ہے - وزیر اعظم مودی

19/دسمبر
کرپشن کے خلاف ملک متحد ہورہا ہے : وزیر اعظم
پارلیمنٹ میں خلل اندازی کے لئے اپوزیشن پر تنقید۔ کانپور میں پریورتن ریالی سے مودی کا خطاب
کانپور
یو این آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج پارلیمنٹ کے سرمائی سیشن میں خلل اندازی کے لئے اپوزیشن پارٹیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ بلدیات کے لئے منتخب ہونے والے نمائندوں کا رویہ اکثر منتخب ارکان پارلیمنٹ سے بہتر ہوتا ہے ۔ مودی نے کانپور میں پرپورتن ریالی سے خطاب کرتے ہوئے کہا میونسپلٹی میں چنے ہوئے لوگ بھی ایسے کرنے سے پہلے پچاس بار سوچتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک آج دو طبقات کے درمیان بٹ گیا ہے ۔ ایک طرف وہ لوگ ہیں جو کرپشن کی تائید میں کھڑے ہوئے ہیں اور دوسری طرف وہ لوگ ہیں جو کالا دھن رکھنے والے ہیں۔ مودی نے بی جے پی کے کئی اہم ریاستی قائدین بشمول کانپور سے ایم پی و سینئر پارٹی لیڈر مرلی منوہر جوشی کی موجودگی میں کہا کہ اپوزیشن بے ایمانوں کو بچانے کے لئے اکٹھے ہورہے ہیں۔ انہوں نے پرزور لفظوں میں کہا کہ ان کی حکومت اس لعنت کے خلا ف لڑنے کے لئے پرعزم ہے اور میں جانتا ہوں کہ یہ لوگ کتنے طاقتور ہیں ۔ کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے وزیرا عظم نے کہا کہ وہ تو چاہتے تھے کہ تمام مسائل بشمول نوٹ بندی پر بحث ہو، کیونکہ ان تمام برسوں میں جن لوگوں نے حکومت کی، انہیں سچائی ہضم کرنے میں دقت ہے ۔ پارٹی فنڈس سے غیر منظم انداز میں نمٹنے بالخصوص اے آئی سی سی کے خازن سیتا رام کیسری کے دور کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے یاد کیا کہ کانگریس کے پرانے حلقوں میں بار بار یہ کہا جاتا تھا نہ کتاب نہ وحی جو چاچا کہیں وہ صحیح ، وزیر اعظم نے اپوزیشن قائدین کی خلل اندازی کی وجہ سے بیک وقت انتخابات کی یہ تجویز پر پارلیمنٹ میں غوروخوض نہیں کیاجاسکا۔ وزیر اعظم نے اتر پردیش کی سماج وادی پارٹی کی حکومت کو بھی نشانہ بنایا اور کہا کہ حکومت غنڈہ عناصر کی حوصلہ افزائی کررہی ہے لیکن ریاست میں اب تبدیلی کی ہوائیں چل رہی ہیں اور عوام مزید اسے برداشت نہیں کریں گے ۔ قبل ازیں وزیر اعظم نریندر مودی نے ہنر مندی کے فروغ کے لئے ملک کے پہلے ہندوستانی انسٹی ٹیوٹ کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا ۔ انہوں نے ہنر مندی کے فروغ پر مرکزی وزارت کی طرف سے منعقدہ ایک نمائش کا مشاہدہ بھی کیا۔اس موقع پر دیگر لوگوں کے علاوہ اتر پردیش گورنر رام نائک، مرکزی وزیر برائے فروغ ہنر مندی راجیو پرتاپ روڈی اور بی جے پی کے سینئر اور مقامی لیڈر ڈاکٹر مرلی منوہر جوشی موجود تھے۔ قبل ازیں نریندر مودی ہندوستانی فضائیہ کے خصوصی طیارے سے گیارہ بج کر پچپن منٹ چکیری ہوائی اڈہ پہنچے جہاں سے وہ فوج کے ہیلی کاپٹر سے نرالا نگر واقع جلسہ گا، ریلوے میدان پہنچے۔ ریالی کے مقام پر سیکوریٹی کا سخت بندوبست ہے۔ ریالی کے مقام پر نیم فوجی دستوں کے علاقہ مقامی پولیس تعینات ہے ۔ وزیر اعظم بننے کے بعد نریندر مودی کا کانپور کا یہ پہلا دورہ ہے ۔

پرانی کرنسی جمع کرانے کے لئے سخت شرائط
نئی دہلی
پی ٹی آئی
حکومت نے پانچ سو اور ایک ہزار وپے کے منسوخ شدہ نوٹوں کو جمع کرنے کے لئے قواعد سخت کردئیے ہیں اور کہا ہے کہ لوگ 30 دسمبر تک صرف ایک مرتبہ ہی پانچ ہزار روپے سے زیادہ پرانے نوٹ جمع کرسکتے ہیں اور اس کے لئے بھی انہیں وضاحت کرنی ہوگی کہ اب تک انہوں نے ڈپازٹ کیوں نہیں کئے ۔ منسوخ شدہ نوٹ جمع کرنے پر کوئی حد نہیں ہوگی، تاہم حکومت نے ایک گزٹ نوٹیکفیشن جاری کرتے ہوئے ڈپازٹس پر بعض تحدیدات لگائی ہیں ۔ ایک سرکاری بیان میں یہ بات کہی گئی۔ اس دوران پانچ سو روپے اور ایک ہزار روپے کے نوٹ جمع کرنے پر قواعد سخت کرنے کے بعد وزیر فینانس ارون جیٹلی نے آج کہا ہے کہ اگر منسوخ شدہ کرنسی کی کتنی بھی رقم ایک ساتھ جمع کرائے جائے تو کوئی سوالات نہیں کئے جائیں گے۔ لیکن بار بار ڈپازٹ کرانے پر سوالات کئے جاسکتے ہیں۔ ایک ایسے وقت جب پانچ سو اور ہزار روپے کے نوٹوں پر مشتمل 15.4لاکھ کروڑ روپے بینکوں میں جمع ہوچکے ہیں حکومت نے قاعدوں میں تبدیلی کی ہے، جس کے تحت لوگ 30دسمبر تک پرانی کرنسی میں پانچ ہزار روپے سے زیادہ کے نوٹ ایک بار ہی جمع کراسکتے ہیں اور اس پر بھی وضاحت کرنی ہوگی، کہ اب تک نوٹ کیوں نہیں جمع کرائے گئے ۔ اس اقدام کے جواز کی وضاحت کرتے ہوئے جیٹلی نے کہا کہ نوٹ بندی کے بعد ممنوعہ کرنسی قبول کرنے کے لئے بعض اداروں اور گوشوں کو دیا گیا استثثنیٰ گزشتہ ہفتہ ختم ہوگیا ہے ، اور جن کے پاس پرانی نوٹ ہیں وہ بینکوں میں ڈپازٹ کرانا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جس شخص کے پاس اب پرانے کرنسی نوٹ ہیں وہ کوئی کاروبار نہیں کرسکتا وہ صرف جاکر بینکوں میں یہ رقم جمع کراسکتا ہے ۔ بینکوں میں قطاروں کو کم کرنے کے مقصد سے ایسے نوٹ رکھنے والے افراد کی اس بات کے لئے حوصلہ افزائی کی جارہی ہے کہ وہ باربار جانے کے بجائے ایک ساتھ پوری رقم جمع کرائیں۔ اگر وہ جمع کرتے ہیں تو ان سے کوئی سوالات نہیں کئے جائیں گے اور ان پر پانچ ہزار روپے کی حد لاگو نہیں ہوگی لیکن اگر وہ روزانہ جاتے ہیں اور کرنسی جمع کرتے ہیں وہی شخص ہے تو اس سے شبہ پید اہوتا ہے کہ اسے یہ کرنسی کہاں سے مل رہی ہے اور اس صورت میں متعلقہ شخص کے لئے پریشانی کی بات ہے ۔ اسی لئے ہر ایک کو مشورہ دیاجاتا ہے کہ جس کے پاس پرانی کرنسی ہے وہ جائے اور ڈپازٹ کردے۔ جیٹلی نے کہا کہ چھوٹے تاجرین اور دور کروڑ روپے تک کا ٹرن اوور رکھنے والے کاروباری اگر بینکنگ اور ڈیجیٹل طریقوں کے ذریعہ ادائیگیوں کو قبول کریں گے تو انہیں انکم ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔

انڈین مجاہدین کے 5 کارکنوں کو سزائے موت
18افراد کی ہلاکتوں کے الزام میں این آئی اے کی خصوصی عدالت کا فیصلہ
حیدرآباد
پی ٹی آئی
نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی کی خصوصی عدالت نے فروری2013ء میں رونما بم دھماکون کے کیس میں ممنوعہ دہشت گرد تنظیم انڈین مجاہدین کے پانچ سینئر کارکنوں کو آج موت کی سزا سنائی ہے۔ یہ پہلا کیس ہے جس میں انڈین مجاہدین کے کسی کارکن کو سزا دی گئی ہے۔13دسمبر کو عدالت نے ممنوعہ تنظیم کے پانچ کارکنوں بشمول انڈین مجاہدین کے معاون بانی محمد احمد سدپا عرف یسین بھٹکل، پاکستانی شہری ضیاء الرحمن عرف وقاص، اسد اللہ اختر عرف ہادی، تحسین اختر عرف مونو اور اعجاز شیخ کو ان دھماکوں کا خاطی قرا ر دیا تھا ۔ فی الوقت یہ مجرمین یہاں چرلہ پلی سنٹرل جیل میں مقید ہیں۔ 21فروری2013ء کو دلسکھ نگر میں دو بم دھماے ہوئے تھے جس میں اٹھارہ افراد ہلاک اور131افراد زخمی ہوگئے تھے۔7نومبر کو این آئی اے کی خصوصی عدالت نے اس کیس کی قطعی بحث مکمل ہوگئی تھی ۔ چونکہ اس کیس کا اہم ملزم اور انڈین مجاہدین کا باین ریاض بھٹکل مفرور ہے، اس لئے اس کیس کو تقسیم کیا گیا تھا ۔ عدالت نے یسین بھٹکل اور دوسروں کو تعزیرات ہند کی مختلف دفعات، آرمس ایکٹ اور انسداد قانون غیر قانونی سر گرمیوں کے تحت سزا سنائی ۔ این آئی اے کی خصوصی عدالت نے وکلائے دفاع اور استغاثہ کے دلائل کی سماعت کے بعد سزا کا تعین کیا۔ این آئی اے کے مطابق ریاض بھٹکل نے دھماکو مادہ کا انتظام کیا اور منگلور میں اسد الہ اختر اور ضیاء الرحمن کو یہ دھماکو مادہ حاصل کرنے کی ہدایت کی۔ دھماکو اشیاء اور حوالہ کے ذریعہ ریاض کی جانب سے روانہ کردہ رقم حاصل کرنے کے بعد اسد اللہ اختر اور وقاص ، حیدرآباد پہنچے اور وہ تحسین اختر کے ساتھ شامل ہوگئے جو یہاں پہلے سے ہی چھپا ہوا تھا۔ این آئی اے نے کہا کہ بعد ازاں ان مجرمین نے دوسری درکار اشیاء حاصل کرتے ہوئے دو بم تیار کئے اور انہیں حیدرآباد سے حاصل کردہ سیکلوں پر نصب کردیا۔ ایجنسی نے کہا کہ21فروری2013ء کو بم تیار کرنے کے بعد ہی ان بمون کو سیکلوں پر نصب کیا گیا اور یہ سیکلس دلسکھ نگر میں دو علیحدہ مقامات پر رکھ دی گئیں ۔ بعد ازاں دو طاقتور بم دھماکے ہوئے جن میںکئی ہلاک ہوئے۔ قبل ازیں این آئی اے کی خصوصی عدالت نے جب انڈین مجاہدین کے ان پانچ کارکنوں کو سزا سنائی تھی اس وقت قومی ایجنسی نے ان تمام پانچ کارکنوں کو سزائے موت دینے کی استدعا کی تھی۔ یسین بھٹکل اور اسد اللہ اختر کو این آئی اے نے اگست2013ء میں ہند۔ نیپال سرحد پر گرفتار کیا تھا۔ ضیاء الرحمن کا تعلق پاکستان سے ہے۔ دلسکھ نگر میں ٹریفک پر نگرانی کے کیمروں اور خانگی کیمروں کی مدد سے تحسین اختر کی شناخت کی گئی ، جو ایک ٹفن باکس کے ساتھ سیکل پر بس اسٹانڈ آیا تھا ۔2010ء میں انڈین مجاہدین کو ایک دہشت گردگروپ قرار دیتے ہوئے اس پر امتناع عائد کردیا گیا تھا ۔ این آئی اے نے عدالت میں پیش کردہ اپنی چارج شیٹ میں کہا کہ انڈین مجاہدین نے ہندوستان کے خلا ف جنگ چھیڑنے کی سازش کی ۔ ایجنسی نے کہا کہ دھماکوں سے قبل انڈین مجاہدین کے پانچ کارکنوں نے مبینہ طور پر ایک پہاڑی علاقہ میں تجرباتی دھماکہ بھی کیا تھا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں