ایسوچام کانفرنس - صنعتکار سستے اور معیاری سامان بنائیں - پاسوان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-10-07

ایسوچام کانفرنس - صنعتکار سستے اور معیاری سامان بنائیں - پاسوان

نئی دہلی
یو این آئی
وزیر امور صارفین و فوڈ سپلائی رام ولاس پاسوان نے صنعتکاروں سے اپنا اعتبار قائم کرنے اور عالمی سطح پر معیاری سستے سامان تیار کرنے کی اپیل کرتے ہوئے آج کہا کہ وہ منافع کمائیں ، لیکن اپنی ساکھ بھی بچائیں ۔ پاسوان نے یہاں ایسو چام کی جانب سے منعقدہ ایف ایم سی جی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صنعتکاروں کے تئیں لوگوں کا نظریہ تبدیل ہوا ہے اور صنعتکاروں میں بھی نئی سوچ آئی ہے لیکن اچھے اور برے لوگ ہر جگہ ہوتے ہیں۔ ایک دو برے لوگوں کی وجہ سے صنعتکاروں کی بدنامی ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ منافع ایسے کمائیں جیسے دال میں نمک ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صنعتکاروں کو ملاوٹ کو سختی سے روکنا چاہئے اور اسے صارفین دوست اور محنت کشوں کا ہمدرد بھی ہونا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مزدوری سستی ہے اور یہاں کے لوگ محنتی ہیں ۔ اگر معیاری سامان بنائے جاتے ہیں تو ملک میں اس کی بڑی کھپت ہے جس سے صنعتکاروں کو ہی فائدہ ہوگا ۔ ملک میں ملاوٹی سامان کا بول بالا ہے ۔ دواؤں تک میں لوگ ملاوٹ کررہے ہیں ۔ کھانے کی چیزوں میں بھی یہ صورتحال ہے ۔ پاسوان نے کہا کہ صنعتکاروں کو پیداوار کی لاگت کم کرنے ، مال برداری کا خرچ کم کرنے اور کچھ ایسے راستے اختیار کرنے چاہئیں جس سے معیاری سستے سامان تیار کئے جاسکیں ۔ حکومت نے کم پیسوں میں مال ڈھونے کے لئے آبی نقل و حرکت کا راستہ کھولا ہے ، صنعتکاروں کو اس کا فائدہ اٹھانا چاہئے ۔ اشیاء اور خدمت ٹیکس کا ایک نیا راستہ بھی کھولا گیا ہے ۔ جس سے کاروبار آسان ہوگا۔ انہوں نے سرکاری کارروائی کا بازار پر اثر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ تین ماہ کے دوران ملک میں دالوں کی کوئی فصل کی پیداوار نہیں ہوئی ہے پھر بھی اس کی قیمتیں کم ہونے لگی ہیں اور صورتحال یہ ہوگئی ہے کہ مونگ کی قیمت کم از کم سہارا قیمت سے نیچے چلی گئی ہے جس کے سبب سرکاری ایجنسیاں اس کی خرید کررہی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ آخر دالوں کی قیمت کیوں بڑھ رہی تھی، انہوں نے کہا کہ حکومت نے دالوں کا بفر اسٹاک بیس لاکھ ٹن کا بننے اور دال درآمد کرنے والوں کو شفاف طریقے سے تجارت کرنے کی ہدایت دی تو دالوں کی قیمتیں کم ہونے لگیں۔پاسوان نے اہم شخصیات سے غیر معیاری مصنوعات کی گمراہ کن تشہیر نہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے آج کہا کہ صارفین کے مفادات کے تحفظ سے متعلق قانون میں ضروری تبدیلی کی جارہی ہے جسے جلد ہی نافذ کیاجائے گا۔ پاسوان نے نامہ نگاروں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اہم شخصیات سے کئی لوگ گمراہ ہوجاتے ہیں اور جب وہ گمراہ کن تشہیر کرتے ہیں تو اس کا سما ج پر برا اثرپڑتا ہے ۔

assocham Conference manufacture good quality products Paswan

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں