پی ٹی آئی
مرکز وقف جائیدادوں سے متعلق شکایتوں سے نمٹنے عنقریب ایک رکنی بورڈ قائم کرے گا۔ وقف املاک کو ناجائز قابضین کے شکنجوں سے آزاد کرانے جنگی خطوط پر ایک مہم شروع کی گئی ہے۔ مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے آج یہ بات بتائی ۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کی سطح پر بورڈ آف اڈ جوڈیکیشن قائم ہوگا جو جائیدادوں سے متعلق شکایتوں سے نمٹے گا ۔ اس کمیٹی کا سربراہ سپریم کورٹ کا ریٹائرڈ جج یا ہائی کورٹ کا ریٹائرڈ چیف جسٹس ہوگا۔ نقوی نے سنٹرل وقف کونسل کے74ویں اجلاس میں نئی دہلی میں یہ بات کہی۔ مملکتی وزیر اقلیتی امور[آزادانہ چارج] نے کہا کہ ریاستوں میں سہ رکنی ٹریبونلس قائم ہوں گے۔ نقوی نے کہا کہ حکومت کو وقف مافیا کے بارے میں سنگین شکایتیں موصول ہوئی ہیں اور اس سلسلہ میں اعلیٰ سطح کی تحقیقات جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت وقف جائیدادوں پر ناجائز قابضین کے خلاف عنقریب کارروائی کرے گی تاکہ یہ اثاثے مسلم فرقہ کی فلاح و بہبود اور اسے سماجی ، معاشی ، تعلیمی لحاظ سے بااختیار بنانے کے لئے استعمال ہوں ۔ ملک میں31ریاستی وقف بورڈس ہیں اور ملک بھر میں چار لاکھ ستائیس ہزار اوقافی جائیدادیں درج ہیں ۔ ان کے علاوہ کئی ایسی وقف املاک بھی ہیں ، جن کا اندراج نہیں ہے ۔ اپنے خطاب میں نقوی نے تمام ریاستی وقف بورڈس کو یہ ہدایت بھی دی کہ وہ اپنی متعلقہ املاک سال کے ختم تک آن لائن کردیں تاکہ کھلا پن یقینی ہو ۔ نقوی نے کہا کہ ان کی وزارت ، ریاستی حکومتوں کے تعاوون سے اسکول، کالج ، مال، ہسپتال ، اسکل ڈیولپمنٹ سنٹرس اورکمیونٹی سنٹرس اقلیتوں کے لئے تعمیر کرے گی۔Sent from my Samsung Galaxy smartphone.
--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں