کشمیر حکومت کی بیدخلی کے لئے علیحدگی پسندوں کو تشدد کی اجازت نہیں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-09-09

کشمیر حکومت کی بیدخلی کے لئے علیحدگی پسندوں کو تشدد کی اجازت نہیں

نئی دہلی
یو این آئی
قومی دارالحکومت میں اعلیٰ ترین سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مرکز جموں و کشمیر کے علیحدگی پسندوں کو ریاستی کی منتخبہ حکومت کو اقتدار سے بیدخل کرنے کے لئے پر تشدد طریقے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا ۔ باخبر ذرائع نے بتایا کہ مرکز وادی کشمیر کی صورتحال پر گہری نظر رکھا ہوا ہے جس میں کئی مقامات پر کرفیو کی برخواستگی کے باعث گزشتہ چند روز کے دوران بہتری دکھائی دے رہی ہے۔ سیکوریٹی فورسس کو یہ بھی ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ صورتحال سے نمٹنے کے لئے زیادہ سے زیادہ صبروتحمل کا مظاہرہ کریں ۔ مرکز اور ریاستی حکومت ، دونوں کی یہ ترجیح ہوگی کہ عیدالاضحٰی پر امن طور پر گزر جائے ۔ ذرائع نے اس الزام کو مسترد کردیا کہ سیکوریٹی فورسس نے برہان وانی کی ایک انکاؤنٹر میں ہلاکت کے بعد سے وادی میں بے چینی پر کنٹرول کے لئے پلیٹ گنوں کا اندھا دھند استعمال کیا۔ انہوںنے اس بات کا اشارہ دیا کہ کشمیر میں تشدد میں سیکوریٹی فورسس کے کوئی5500جوان زخمی ہوئے ہیں۔ ذرائع نے اس با کو نوٹ کیا کہ وادی میں ہنگامہ آرائی کے لیے علیحدگی پسندوں کی حکمت عملی کافی بدل گئی ہے اور وہ ، ان طریقوں کا استعمال نہیں کررہے ہیں جن کو2010 کے درمیان استعمال کیاجانا تھا ۔ سنگباری کے واقعات اور اس کے بعد سیکوریٹی فورسس کی کارروائی کو علیحدگی پسندوں کی جانب سے وادی میں یہ ظاہر کرنے کے لئے استعمال کیاجارہاہے کہ سیکوریٹی فورسس وادی میں رہنے والوں پر کافی ظلم کررہی ہے ۔ بے چینی کو دانستہ طور پربہت زیادہ مذہبی رخ عطا کیاجارہا ہے ۔ ذرائع نے بالکل صاف انداز میں کہا کہ پاکستان وادی کشمیر میں جاریہ بے چینی کے لئے زائد از صد فیصد ملوث ہے اور وہ ، انتہا پسندوں کو اخلاقی، سفارشی اور مالیاتی مدد فراہم کررہا ہے۔ تاہم حکومت کشمیر میں بے چینی سے پر عزم انداز میں نمٹے گی اور وہ تشدد ختم ہونے کے ساتھ ہی کسی سے بھی بات چیت کی مخالف نہیں ہے ۔
سری نگر
پی ٹی آئی
سخت گیر حریت لیڈر سید علی شاہ گیلانی نے جنہوں نے چند روز قبل اپنی رہائش گاہ کے دروازے ارکان پارلیمنٹ کے وفد پر بند کردئیے تھے ، آج کہا کہ وہ، مذاکرات کے مخالف نہیں ہیں لیکن کوئی،بے معنی عمل ، میں حصہ نہیں لیں گے جس کا مقصد کشمیر کے مسئلہ کی یکسوئی نہ ہو۔ اس علیحدگی پسند لیڈر نے کہا کہ کشمیر کے مسئلہ کو مذاکرات کے ذریعہ حل کرنے کی ضرورت ہے ۔ گیلانی نے ضلع بڈگام کے علاقوں پنزان، چڈوراور نصر اللہ پور میں عام جلسوں میں شرکت کرنے والے افراد سے حیدر پورہ میں واقع اپنی رہائش گاہ سے جہاں پر وہ نظر بند ہیں۔ ٹیلی فون کے ذریعہ خطاب کرتے ہوئے کہا ہم نہ تو ماضی میں مذاکرات کے مخالف رہے ہیں اور نہ ہی مستقبل میں رہین گے تاہم ہم ایسے کسی بے معنی عمل کا حصہ بننا نہیں چاہتے جس کا مقصد کشمیر کے مسئلہ کی یکسوئی نہ ہو۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں