پاکستانی ہائی کمشنر کی طلبی - اوڑی حملے کے ثبوت پیش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-09-22

پاکستانی ہائی کمشنر کی طلبی - اوڑی حملے کے ثبوت پیش

نئی دہلی
یو این آئی
یوری حملہ پر پاکستان کے ساتھ بے انتہا کشیدگی کے دوران آج ہائی کمشنر پاکستان عبدالباسط کو وزارت خارجہ کی جانب سے طلب کی اگیا اور سرحد پار سے مسلسل دہشت گردانہ حملوں کے خلاف اسلام آباد کو سخت ترین پیام دیا گیا اور تحقیقات کے لئے ثبوت کی فراہمی کی تجویز پر اس کا جواب طلب کیا گیا۔ سکریٹری خارجہ ایس جئے شنکر نے باسط کو بتایا کہ ہندوستان سرحد پار سے کئے جانے والے حالیہ حملہ میں پاکستان کے ملوث ہونے کا ثبوت فراہم کرنے کے لئے تیار ہے بشرطیکہ ان کی حکومت ان واقعات کے بارے میں تحقیقات کرنا چاہتی ہو۔ انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستانی ہائی کمشنر نے 2014ء کے دوران بذات خود یہ عہد کیا تھا کہ پاکستان کی سر زمین اور اس کے زیر کنٹرول علاقہ کو ہندوستان کے خلاف دہشت گردی کے لئے استعمال کرنے کی اجازت نہین دی جائے گی ۔ اس مفاہمت کی متواتر اور بڑھتی ہوئی خلاف ورزی ایک انتہائی تشویشناک معاملہ ہے ۔ ہائی کمشنر کو ایک ایسے وقت طلب کیا گیا جب ہندوستانی حکومت پر یہ دباؤ بڑھتا جارہا ہے کہ وہ18ستمبر کے وحشیانہ دہشت گردانہ حملہ کا منہ توڑ جواب دے جس میں اٹھارہ فوجی مارے گئے تھے ۔ جئے شنکر نے باسط سے کہا یوری میں کئے کانے والے تازہ ترین دہشت گردانہ حملہ سے صرف یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کا انفراسٹرکچر ہنوز سر گرم ہے ۔ ہم پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے اس عہد کا پابند رہے کہ وہ ہندوستان کے خلاف دہشت گردی میں مدد اور اس کی سر پرستی کرنے سے گریزکرے گا ۔ سفیر پاکستان نے جاریہ سال اپنے ان خیالات کا اظہار کیا تھا کہ پٹھان کوٹ کے ہوائی اڈہ پر حملہ کی شروعات سے ہندوستان پر حملے کرنے کے لئے حقیقی خط قبضہ اور بین الاقوامی سرحد کے پار سے مسلح دہشت گردون کی جانب سے لگاتار کوششیں کی جارہی ہیں ۔، حقیقی خط قبضہ پر اور اس کے آس پاس ایسی سترہ کوششیں کی گئی ہیں جس کے نتیجہ میں31دہشت گردوں کا صفایا ہوگیا ہے اور انہیں دہشت گردی کی حرکات سے روکا گیا ہے ۔ تازہ ترین واقعات میں حکام نے کئی اشیاء برآمد کی ہیں جس میں دہشت گردوں کے جس سے حاصل کیاجانے والا جی پی ایس بھی شامل ہے جو اس بات کا اشارہ دیتا ہے کہ حقیقی خط قبضہ کے پار سے کون سے مقام پر حملہ کرنا ہے ۔ حملہ کا وقت کیا رہے گا اور حملہ کے مقام کا راستہ کون سا رہے گا۔ حکام نے ساتھ ہی ساتھ پاکستانی نشان کے حامل دستی بموں، کمیونیکیشن میٹرکس شیٹس، مواصلاتی آلات اور پاکستان میں تیار کردہ دیگر اشیاء بشمول غذائی اشیاء، ادویات اور کپڑوں کو برآمد کیا ہے ۔ سکریٹری خارجہ نے عبدالباسط کو بتایا کہ اگر حکومت پاکستان سرحد پار سے کئے جانے والے ان حملوں کی تحقیقات کرنا چاہتی ہے تو ہندوستان یوری اور پونچھ واقعات میں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کے فنگر پرنٹس اور ڈی این اے کے نمونوں کی فراہمی کے لئے تیار ہے ۔ سکریٹری خارجہ نے کہا ہم اب توقع رکھتے ہیں کہ حکومت پاکستان کوئی جواب دے گی۔
نئی دہلی
یو این آئی
کشمیر کے یوری ٹاؤن میں فوجی کیمپ پر دہشت گرد انہ حملہ پر جس میں اٹھارہ فوجی ہلاک ہوگئے اپنے پہلے رد عمل میں وزیر دفاع منوہر پاریکر نے آج کہا کہ ہندوستان ایک ذمہ دار طاقت کے طور پر تمام پہلوؤں پر غور کرنے کے بعد مناسب جواب دے گا۔ تاہم انہوں نے مزید کہا کہ اس روز ہوسکتا ہے کہ کچھ کوتاہی کی گئی ہوگی۔ پاریکر نے جو قومی دارالحکومت دہلی میں آل انڈیا مینجمنٹ اسوسی ایشن کی تقاریب سے خطاب کررہے تھے بتایا کہ ہندوستان اس حملہ کے سلسلہ میں ممکنہ کوتاہی کے سلسلہ میں اس پر کی جانے والی تنقیدوں کو سمجھتا ہے اور اس کا یہ احساس ہے کہ ایسا رد عمل ہونا ہی تھا ۔ انہوں نے کہا کہ لیکن اس حملہ کے بارے میں وزیر اعظم نریندر مودی کا رد عمل یہ رہا ہے کہ اس حملہ کے پس پشت جو بھی ذمہ دار ہوں گے ان کو سزا کے بغیر نہیں چھوڑا جائے گا۔ وزیر اعظم کا یہ بیان محض ایک بیان نہیں ہے ۔ ہم اس کے بارے میں کافی سنجیدہ ہیں ۔ انہوںنے کہا ہم ایک ذمہ دار طاقت ہیں لیکن ذمہ دار ہونے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم اس پر[دہشت گردانہ حملہ پر] خاموش رہ سکتے ہیں اور اس کا کوئی جواب نہیں دیں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ ہر چیز کا جائزہ لینے کے بعد مودی کی زیر قیادت حکومت اگلے قدم کے بارے میں فیصلہ کرے گی۔ پاریکر نے کہا کہ کوئی بھی طاقتور فرد عام طور پر بحث و مباحثہ نہیں کرتا ہے ۔ انہوں نے بتایا ہماری زبان میں ہم یہ کہتے ہیں خالی برتن زیادہ آواز کرتے ہیں ، تاہم پاریکر نے ساتھ ہی ساتھ یہ اعتراف کیا کہ ہوسکتا ہے کہ کچھ غلط ہوا ہوگا اور اگر ایسا ہوا ہے غلطی دہرائی نہیں جانی چاہئے ۔ انہوں نے کہا : قوم کو یہ یقین دلانا چاہئے کہ ایسا بار بار نہیں ہوگا، ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لئے قدم اٹھائیں گے کہ پھر کوئی غلطی نہ ہو ۔ پاریکر نے بتایا وہاں پر ہوسکتا ہے کہ کچھ چیز غلط ہوگئی ہو، یہ ایک حساس معاملہ ہے ، میں کوئی غلطی نہیں کرنے پر یقین رکھتا ہوں ۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ہمین قوم کو یہ اطمینان دلانا چاہئے کہ ایسا بار بار نہیں ہوگا۔ میں اس بات کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کروں گا کہ ایسا غلطی دوبارہ نہ ہو۔

India Gives Pak envoy Proof On Uri Attack

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں