ریلوے اور عام بجٹ کا انضمام - حکومت کا تاریخی فیصلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-09-22

ریلوے اور عام بجٹ کا انضمام - حکومت کا تاریخی فیصلہ

نئی دہلی
آئی اے این ایس، پی ٹی آئی
ہندوستان نے92سالہ روایت کو پس پشت ڈالتے ہوئے سالانہ عام بجٹ اور ریلوے بجٹ کو ضم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے کابینی اجلاس کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ آئندہ سال سے دونوں[ریلوے اور عام بجٹ] کو ضم کردیاجائے گا اور صرف ایک ہی بجٹ پیش کیاجائے گا۔ اس کے ساتھ ہی ہم نے منصوبہ بند اور غیر منصوبہ اخراجات مین فرق بھی ختم کردینے کا فیصلہ کیا ہے۔ علاوہ ازیں ہم اصولی طور پر اس نکتہ پر بھی متفق ہوئے کہ اختتام فروری کے بجائے پارلیمنٹ میں بجٹ کی پیشکشی کو بھی موخر کردیاجائے ۔ میڈیا کو کابینہ کے فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے ارون جیٹلی نے یہ بھی کہا کہ 2017-18بجٹ کی پیشکشی کی تاریخ کا فیصلہ حکومت، منعقد شدنی اسمبلی انتخابات کو پیش نظر رکھتے ہوئے کرے گی۔2017-18عام بجٹ میں منصوبہ اور غیر منصوبہ مصارف کے درمیان تفریق بھی مٹا دی جائے گی۔ اس کے بجائے سرمایہ اور رسید کی اصطلاحات زیر استعمال رہیں گی۔ جیٹلی نے یہ بتایا کہ حکومت، 31مارچ تک تمام مالیاتی امور کی تکمیل کے بعد بجٹ کی پیشکشی سے متفق ہے اور سرکاری اخراجات پر مبنی اسکیمات پر عمل آوری یکم اپریل سے ہوگی ۔ ہم نے تو اس نکتہ سے اتفاق کرلیا ہے تاہم حکومت کو ریاستی انتخابات کے پیش نظر مشاورت سے تاریخ مقرر کرنے کا اختیار ہوگا ۔ حکومت تاہم خود کو بجٹ کی تاخیر سے پیشکشی کے لئے تیار رکھے گی۔ روایت کے مطابق بجٹ ہمیشہ فروری کے آخری اموری دن کو پیش کیاجاتا ہے ۔1924ء میں برطانوی حکومت نے علیحدہ ریل بجٹ پیش کرنے کی روایت قائم کی تھی۔ یہاں یہ تزکرہ بے محل نہ ہوگا کہ وزیر ریلوے سریش پربھو نے ریل اور عا بجٹ کے انضمام کی تجویز پیش کی تھی اور این آئی ٹی آئی آیوگ کے رکن بیبیک دیب روائے نے اس کی توثیق کی تھی۔ جیٹلی اور پربھو نے یہ وضاحت بھی کردی کہ انڈین ریلویز کی نمایاں شناخت بہرحال برقرار رہے گی ۔ جیٹلی نے واضح انداز میں کہا کہ ریلویز کی عملی خود مختاری برقرار رکھی جائے گی ۔ اس فیصلہ پر تبصرہ کرتے ہوئے سریش پربھو نے اسے تاریخی قدم قرار دیا اور کہا کہ یہ عالمی طور طریقوں کے مطابق بہترین طریقہ کار ہے ۔ اس سے ریلویز میں سرمایہ کو زیادہ سے زیادہ بروئے کار لایاجاسکے گا جس کے نتیجہ میں نہ صرف اندرون ملک [شہر تا شہر] روابط میں اضافہ ہوگا بلکہ معاشی نمو کو بھی فروغ حاصل ہوگا ۔ معتمد معاشی امور شکتی کانت داس نے بتایا کہ سنٹرل اسٹیٹسٹیکل آرگنائزیشن[ سی ایس او] قومی آمدنی یا جی ڈی پی کے اڈوانس اسٹیمیٹس 7جنوری تک فراہم کرے گا تاکہ بجٹ کی تیاری میں اعداد و شمار سے مدد مل سکے ۔ داس نے یہ بھی بتایا کہ حکومت ایک یا دو روز میں بجٹ سرکلر جاری کردے گی۔ پربھو نے یہ بھی بتایا کہ واحد بجٹ کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ عام بجٹ اور ریلوے بجٹ کے درمیان ہم آہنگی برقرار رہے گی اور اس طرح ریلویز کو حکومت کو منافع بھی ادا نہیں کرنا پڑے گا ۔ جیٹلی نے بتایا کہ دیب روائے نے یہ احساس ظاہر کیاتھا کہ ریلوے بجٹ علیحدہ پیش کرنے کی ایک رسم چل پڑی تھی جب کہ عام بجٹ کے مقابلہ میں اس کی حیثیت اب نہایت کم تر ہے ۔سفری کرایہ اور مال برداری کرایہ کی شرح مقرر کرنے سے متعلق سوال کے جواب میں جیٹلی نے کہا کہ ایسے تمام فیصلے ماضی کی طرح ریلویز ہی کی ذمہ داریوں میں شامل ہوں گے تاہم وزیر فینانس ، ریلویز کے تمام حساب کتاب پارلیمنٹ میں پیش کریں گے ۔ داس نے بتایا کہ ریلویز اپنے اخراجات خود برداشت کرتی ہے جن میں تنخواہوں اور پنشن کے علاوہ دیگر اخراجات بھی شامل ہیں ۔ یہ روایت برقرار رہے گی ۔ مرکز ، سابق کی طرح ریلویز کو سبسیڈی کی ادائیگی جاری رکھے گا۔

Rail, general budgets merged, ending 92-year-old practice

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں