کاویری آبی تنازعہ - احتجاج کرناٹک کے مزید علاقوں میں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-09-22

کاویری آبی تنازعہ - احتجاج کرناٹک کے مزید علاقوں میں

مانڈا، میسورو
یو این آئی
کرناٹک سے دریائے کاویری کا پانی ٹاملناڈو کو سربراہ کرنے کے خلاف کرناٹک میں جاری احتجاج سپریم کورٹ کی تازہ احکامات کے مزید کئی اضلاع میں پھیل گیا۔ کل سپریم کورٹ نے کرناٹک کو ہدایت دی تھی کہ ٹاملناڈو کو27ستمبر تک ہر روز6ہزار کیوزک پانی سربراہ کرے ۔ اس کے بعد دریائے کاویری کے طاس کے علاقوں میں آنے والے اضلاع مانڈیا ، میسورو اور راما نگرا میں شدید احتجاج بھڑک اٹھا ۔ کرناٹک کے ضلع مانڈیا میں کسانوں اور دیگر تنظیموں نے اپنی تحریک تیز کردی ہے ۔ سپریم کورٹ میں کل ایک تازہ حکم میں کرناٹک کو 27ستمبر تک ٹاملناڈو کو روزانہ 6ہزار کیوزک پانی سربراہ کرے کا حکم دیا تھا۔ عدالت کے حکم کے بعد یہاں کے آرپیٹ ار ناگ منگلا کے علاوہ تمام پانچ تعلقہ میں دفعہ 144کی مدت23ستمبر تک بڑھا دی گئی ہے ۔ مانڈیا اور ضلع کے دیگر حصوں میں کشیدگی ہے اور کچھ دکانیں اور کاروباری ادارے رضا کارانہ طور پر بند ہیں۔ سرکاری ریلیز کے مطابق ضلع انتظامیہ نے تمام اسکول اور کالجوں میں آج ایک روزہ تعطیل کا اعلان کیا ہے۔ مانڈیا، میدور، پانڈوپور اور شری رنگا پٹنا تعلقہ میں تمام اسکول، کالجوں کو بند رکھا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ ناگ منگلا، کیارپیٹ تتھ مالا ولی تعلقہ میں پہلے درجے والے کالجوں کو بند رکھا گیا ہے ۔ جنتادل سیکولر کے رکن پارلیمنٹ سی ایس پٹا راجو نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف وہ اپنا استعفیٰ دے سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں لوک سبھا اسپیکر کو اپنی پارلیمنٹ کی ر کنیت کا استعفیٰ سونپ دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ حساس معاملات پر حکم جاری کرنے سے پہلے ججوں کو واقعاتی حقیقت بھی جاننی چاہئے۔ ذرائع نے بتایا کہ پٹاراجو نے پہلے ہی مانڈیا کے ڈپتی کمشنر ایس ضیاء اللہ کو اپنا استعفیٰ سونپ دیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ میدور کے رکن اسمبلی ڈی سی تمنا، شری رنگا پٹنا کے رکن اسمبلی بی رمیش بابو بند یسدی گوڑا، کونسلر این اپنا جی گوڑا نے بھی استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ مانڈیا ضلع رعنیت ہت رکشن کمیٹی کے جی میدے گوڑا نے یہاں ڈی سی کے دفتر کیس امنے دھرنے اور مظاہرے میں حصہ لینے کے بعد کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ واقعاتی حقیقت کے خلاف ہے اور تمام کسان برادری اس کے خلاف سخت احتجاج ظاہر کرے گی۔ گوڑا نے کہا کہ سپریم کورٹ کو ہدایات دینے کے بجائے اصل صورتحال جاننے کے لئے یہاں ماہرین کی ایک ٹیم بھیجنا چاہئے۔ انہوں نے ریاستی حکومت سے کاویری طاس میں رہنے والے کسانوں کی فصلوں کو ہونے والے نقصان کی بھرپائی کا مطالبہ کیا۔ گوڑا نے کہا کہ کاویری معاملے پر لیڈر جیل جانے کو بھی تیار ہین۔ کرناٹک ریاست رعنیت یونین[ کے آر آر ایس] کے رہنماؤں نے بھی سپریم کورٹ کی جانب سے مرکز کو کاویری پانی کے انتظام بورڈ کے قیام کی ہدایت دینے پر حیرانی کا اظہار کیا۔ کمیٹی نے تمام رہنماؤں اور کسانوں کی آج دوپہر بعد میٹنگ بلائی ہے تاکہ عدالت کے فیصلے کے خلاف آگے کی حکمت عملی طے کی جاسکے ۔ میسورو میں گنا کاشتکار یونین کے صدر کروبور شانت کمار کی قیادت میں کل رات کسان دوبارہ سڑکوں پر آگئے اور شہر میں واقع ایک عدالت کے باہر مظاہرہ کیا۔ شانت کمار نے کہا کہ کاویری کا پانی نہیں جانا چاہئے اور اس ڈیم کے اندر باقی ہوئے پانی کا استعمال بھی کرناٹک میں پینے کے پینے کے طور پر ہی ہونا چاہئے ۔ سرحد پر ٹاملناڈو کے کامراج نگر میں قائم کی گئی انکوائری چوکی کو بھی بند کردیا گیا ہے اور کم گاڑیوں کو ہی آنے جانے کی اجازت ہے ۔ کرشن راج ساگر ڈیم کے پانی کی سطح آج85.70فٹ رہی جب کہ ڈیم میں پانی کی سطح کی صلاحیت 124.80فٹ ہے ۔ وہیں میسورو ضلع کے کابینی ذخائر میں پانی کی سطح 2269.57فٹ ہے جس کی زیادہ سے زیادہ صلاحیت2284 فٹ ہے ۔
چینائی
پی ٹی آئی
ٹاملناڈو کی اصل اپوزیشن جماعت ، ڈی ایم کے نے سپریم کورٹ کے فیصلہ کا خیر مقدم کیا جس میں مرکز ی حکومت کو ہدایت دی گئی ہے کہ ووہ دریائے کاویری کے پانی کے انتظامات کے لئے کاویری مینجمنٹ بورڈ کی تشکیل کی ہدایت دی ہے ۔ اس فیصلہ کو ڈی ایم کے نے غار کے سرے پر روشنی سے تعبیر کرتے ہوئے مرکزی سے کہا کہ وہ فوجی طور پر بلا کسی سیاسی پاس و لحاظ کے کاویری مینجمنٹ بورڈ کی تشکیل عمل میں لائے ۔ ڈی ایم کے کے سربراہ کروناندھی نے کہا کہ یہ فیصلہ ٹامل کسانوں کے برسوں کے مصائب اور آنسوؤں کے بعد آیا ہے ۔ انہوں نے مرکز سے کہا کہ وہ بورڈ کی تشکیل میں سیاسی وجوہات کی بنا پر تاخیر نہ کرے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں