افغانستان سے حوالگی مجرمین کا معاہدہ - جی ایس ٹی کونسل کا قیام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-09-14

افغانستان سے حوالگی مجرمین کا معاہدہ - جی ایس ٹی کونسل کا قیام

نئی دہلی
پی ٹی آئی
ہندوستان اور افغانستان بہت جلد ایک دوسرے کو مطلوب دہشت گردوں اور دیگر مجرمین کو حوالگی کے معاملہ پر دستخط کریں گے جب کہ مرکزی کابینہ نے اس معاہدہ کو آج منظوری دے دی ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ کا ایک اجلاس آج منعقد ہوا جس میں ہندوستان اور افغانستان کے درمیان حوالگی مجرمین کے معاہدہ پر دستخط کو منظوری دے دی گئی ۔ معاہدہ سے افغانستان کو یاوہاں سے دہشت گردوں ، معاشی اور دیگر مجرمین کی حوالگی کے لئے قانونی دائرہ کار فراہم ہوگا۔ ہندوستان کے کم از کم 37ممالک کے ساتھ حوالگی مجرمین معاہدے ہیں، جن میں بحرین، بنگلہ دیش، مصر، کویت، ملائشیا، میکسیکو، نیپال، اومان، بھوٹان، روس، ازبکستان، سعودی عرب، تاجکستان، ترکی، تیونیسیا، امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی، متحدہ عرب امارات اور ویت نام شامل ہیں ۔ کابینہ نے جی ایس ٹی کونسل کے قیام کو بھی منظوری دی دے ہے۔ اس طرح اشیاء و خدمات پر ملک بھر میں ایک ہی ٹیکس کی عمل آوری کی سمت مزید پیشرفت ہوئی ہے ۔ حکومت نے آج فیصلہ کیا کہ دالون کی ذخیرہ اندوزی کی گنجائش کو آٹھ لاکھ ٹن سے بیس لاکھ ٹن تک کا اضافہ کیاجائے گا۔ دالوں کی قیمتیں مستحکم رکھنے اور دالیں اگانے کے لئے کسانوں کی حوصلہ افزائی کے مقصد سے درآمد کے ساتھ ساتھ اندرون ملک پیداوار کے ذریعہ ذخیرہ میں اضافہ کیا جائے گا۔ مرکز نے سستے داموں دالوں کی سپلائی اور حسب ضرورت مارکٹ میں مداخلت کے لئے دالوں کے ذخیرہ کی گنجائش فراہم کی ہے۔ ملک کے بڑے شہروں میں اس وقت دالوں کی قیمت115تا170روپے فی کلو چل رہی ہے جب کہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران ریٹیل قیمتوں میں کافی گراوٹ آئی ہے۔ سرکاری بیان میں کہا گیا کہ کابینی کمیٹی برائے معاشی امور نے محکمہ امور صارفین کی اس تجویز کو منظوری دی ہے ۔ اسسٹنٹ کمانڈ ے ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل تک74جائیداددوں کا اضافہ کیاجائے گا۔ اس کا مقصد بی ایس ایف کی انتظامی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہے ۔ فی الحال فورس میں گروپ اے کے4,109عہدہ دار ہیں جن کی تعدا د بڑھا کر 4,183کرد ی جائے گی۔ اس میں ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل کا ایک عہدہ بھی شامل ہے ۔ کابینہ نے فنی تعلیم معیاری بہتری پروگرام کے تیسرے مرحلہ کے آغاز کی تجویز کو بھی منظوری دے دی ہے ۔ یہ پروگرام 2,660کروڑ روپے کی لاگت سے شروع کیاجائے گا جس میں آگے کے مرحلہ میں 940کروڑ روپے اضافی مالیاتی گنجائش رکھی گئی ہے۔2,660کروڑ روپے کے منجملہ مرکز کا حصہ1,330کروڑ روپے ہوگا ، اور مابقی رقم آئی ڈی اے کے ذریعہ عالمی بینک سے قرض کے ذریعہ حاصل کی جائے گی۔ کابینہ نے بنیادی تعلیمی اداروں میں اعلیٰ درجہ کے انفراسٹرکچر کی فراہمی کے لئے ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے اعلیٰ تعلیمی مالیاتی ایجنسی کے قیام کو منظوری دی ۔ یہ ایجنسی دو ہزار کروڑ روپے کے سرمایہ سے کام کاج کا آغاز کرے گی جس میں حکومت کا حصہ ایک ہزار کروڑ روپے ہوگا۔ حکومت نے ایشیابحرالکاہل علاقہ کے ترقی پذیر ممالک میں تجارتی سر گرمیوں کو توسیع دینے کے مقصد سے ایشیابحر الکاہل تجارتی معاہدہ کے تحت 33.45ترجیحی مارجن کے ساتھ28.01فیصد قابل محصول قومی شرح کو منظوری دی ۔ سوئٹزر لینڈ کے ساتھ ایک تکنیکی معاہدہ کو بھی منظوری دی گئی ہے ، جس کے تحت دونوں ممالک کے درمیان بے قاعدہ تارکین وطن کی واپسی میں تعاون کے طریقہ کار کو وسعت دی جائے گی۔ اس بات کو یقینی بنایاجائے گا کہ ایسے افراد کو مقررہ وقت میں واپس بھیج دیاجائے ۔ یاد رہے کہ سوئٹزر لینڈ میں اس طرح کے بے قاعدہ ہندوستانی تارکین وطن کی تعداد سو سے بھی کم ہے ۔ اگر سوئٹزر لینڈ کے ساتھ یہ معاہدہ کامیاب ہوتا ہے تو اس صورت میں یوروپی یونین کے ساتھ بھی اسی طرح کے معاہدوں کی راہ ہموار ہوگی۔ سوئٹزر لینڈ کے ساتھ ویزا قواعد اور ملازمت کی اجازت میں نرمی کی تجاویز پر عمل میں بھی مدد ملے گی۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں