بلا سودی بینکنگ کے آغاز پر آر بی آئی اور حکومت کا غور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-08-31

بلا سودی بینکنگ کے آغاز پر آر بی آئی اور حکومت کا غور

ممبئی
پی ٹی آئی
ریزروبینک آف انڈیا اور حکومت بلا سودی بینکنگ جو اسلامی بینکنگ کے نام سے بھی معروف ہے ، شروع کرنے کے امکانات کا جائزہ لے رہے ہیں تاکہ مذہبی وجوہات کی بنا پر مالیاتی شعبہ سے دور رہنے والے بعض سماجی طبقات کو اس میں شامل کیاجائے ۔ آر بی آئی نے2015-16ء کی اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا کہ ان بیگانہ طبقات کو اصل دھارے میں لانے کے لئے ملک میں بلا سود ی بینکنگ مصنوعات شروع کرنے کے امکانات کا جائزہ لینے کی تجویز ہے اس کے لئے حکومت سے مشاورت کی جارہی ہے ۔ اسلامی یا شریعہ بینکنگ ایسا مالیاتی نظام ہے جس میں سود شامل نہیں ہوتا جو اسلام میں حرام ہے۔ جدہ میں قائم اسلامی ترقیاتی بینک [آئی ڈی بی] نے اس سال کے اوائل میں اعلان کیا تھا کہ وہ احمد آباد میں اپنی پہلی ہندستانی شاخ کھولے گا۔ ہندوستان کے اگزم بینک نے سو ملین امریکی ڈالر کے قرض کے لئے آئی ڈی بی کے ساتھ ایک معاہدہ پر دستخط کیا ہے تاکہ آئی ڈی بی کے 56رکن ممالک کو بر آمدات کا آغاز کیاجائے۔ سعودی عرب میں قائم کئے گئے بینک کے اس منصوبہ کی وشوا ہندو پریشد نے مخالفت کی ہے۔ ماضی میں بھی اسلامی یا شرعی بینکنگ کی بعض سیاسی گوشوں سے مخالفت کی گئی ۔ تاہم عالمی سطح پر اسلامی بینکنگ میں قابل لحاظ اضافہ ہورہا ہے بالخصوص مالیاتی بحران کے پیش نظر شرعی بینکنگ مستحکم ہورہی ہے ۔ یاد رہے کہ2008ء کے اواخر میں رگھو رام راجن کی قیادت میں مالیاتی شعبہ کے اصلاحات سے متعلق کمیٹی نے یہ رائے دی تھی کہ ملک میں بلا سودی بینکنگ کے مسئلہ کا قریب سے مطالعہ کرنے کی ضرورت ہے ۔ کمیٹی نے یہ بھی کہا تھا کہ بلا سودی بینکنگ کی سہولت نہ ہونے کے سبب علاقہ کے دیگر ممالک سے دولت کے قابل لحا ظ وسائل تک ملک کو رسائی میں ناکامی کا سامنا ہے ۔ علاوہ ازیں بہت سے ہندوستانی ایسے ہیں جو موجودہ بینکنگ نظام سے وابستہ ہونا نہیں چاہتے ۔

RBI, government exploring introduction of interest-free banking

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں